مجلس۱۴ اکتوبر۲۰۱۳ء۔ شادی و غمی کے رسومات کا رد اور ان کے نقصانات بیان فرمائے

مجلس کی جھلکیاں:

  •  حضرت والا کی تشریف آوری میں کچھ تاخیر تھی تو حضرت فیروز میمن دامت برکاتہم نے حضرت میر صاحب دامت برکاتہم کےحکم بیان فرمانا شروع کیا اور اس دفعہ کے ماہنامہ الابرار  ذی الحجہ ۱۴۳۴ سے ملفوظات پڑھ کر سنائے۔
  • كُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَمیں مجلس ہے ہی نہیں، اشعار ہے ہی نہیں ، بس رہ پڑو اللہ والوں کے ساتھ۔
  •  شیخ  سے تعلق مضبوط ہونا چاہیے۔شیخ اگر کسی سے ناراض ہے تو شیخ کومرید سے چھپانا حرام ہے۔
  •  ٹنڈو جام ایگری کلچر یونیورسٹی میں حضرت والا کا بیان ، تمام پروفیسرز  کے آنکھوں میں آنسو تھے اور کہنے لگے زندگی میں پہلی بار ایسا بیان سنا ہے۔
  • جس طرح دیسی آم لنگڑے آم کی پیوند کاری سے لنگڑا آم بنتا ہےاسی طرح دل بھی اللہ والے کے دل سے تگڑا دل دل بنتا ہے۔ كُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَکی ۱۴سو برس کی ٹیکنالوجی کا عجیب الہامی بیان۔
  • آخرت میں مشاہدہ حق تعالی بقدر معرفت ہوگا۔اللہ تعالی کا دیدار کرنے والوں کی اقسام  حدیث سے مدلل۔
  • امرد اور حسین لڑکوں سے احتیاط کا حکم ہے۔ دین سکھانے میں بھی شریعت کی حدود کا خیال رہے۔ 
  • حضر ت والا حضرت میر صاحب نے فرمایاکہ :  جس کو اللہ تعالی سب سے زیادہ نسبت عطا فرماتے ہیں وہ لوگوں میں مل جل کر عام آدمیوں کی طرح رہتا ہے۔
  • حضرت فیروز میمن صاحب نے فرمایا :  حضرت میر صاحب دامت برکاتہم بہت مٹے ہوئے ہیں۔نزول کتنا ہےاوراللہ والوں کا نزول عروج سے افضل ہے۔
  •  جس کو اللہ تعالی اپنا بنا نا چاہتے ہیں اس کو دُنیا کے کاموں سے بے کار کردیتے ہیں۔)یعنی ایسا مشغول نہیں ہوتا کہ اللہ تعالی سے بالکل غافل ہوجائے(
  • ۱۹۹۵ جنوبی افریقہ سے واپسی کا واقعہ۔کنیا میں قیام ۔  ویزہ ملنا مشکل ہوگیا ۔قیام کی جگہخالی کرنی پڑی۔ دو چھوٹے سے کمروں  میں حضرت والا  مع احباب منتقل ہوئے  ۔ زبان پر کوئی شکایت نہیں آیا  بلکہ کمروں   کو دیکھتے ہی فرمایا الحمدللہ! الحمدللہ!
  • اسلام میں سادگی کا حکم۔ حدیث : سادگی ایمان کا حصہ ہے۔
  • ایک اللہ والے اپنا ہاتھ  چوم رہے تھے،  کسی نے پوچھا تو فرمایا:  اللہ کی نشانی کو چومتا ہوں۔
  • ۳۰منٹ کے بیان کے بعد اطلاع آئی، کہ حضرت والا مجلس میں تشریف  لا رہے ہیں۔ حضرت مجلس میں رونق افروز ہوئے اور تقریباً ۵ منٹ کے وقفے کہ  بعد حضرت ممتاز صاحب نے حضرت کے حکم پر کتاب "خزائن معرفت و محبت  "سے ملفوظات پڑھنا شروع کیے۔صفحہ نمبر ۳۲۸ سے   ۳۳۲  تک ملفوظات پڑھے گئے۔
  • غمی کی رسمیں۔حضرت تھانوی رحمہ اللہ کےتربیت یافتہ  نوجوان کا واقعہ ۔ پورے خاندان سے رسم کو مٹا دیا۔ اللہ تعالی جس سے چاہتا ہے بڑا کام لے  لیتا ہے۔
  • شادی ہال میں شادی نہ کرو۔ عہد کرو۔ سنت کی مخالفت کا مقدمہ چل سکتا ہے۔
  • ولیمے میں  ساری برادری کو بلانا ضروری نہیں
  •  سب سےاچھا نکاح وہ  ہے جس میں خرچ کم ہو۔
  •  یہاں حضرت ممتاز صاحب نے ملفوظات ختم کیے آگے حضرت والا نے کچھ قیمتی ارشادات عطا فرمائے:
  • واقعہ : گھوڑا چرا کر جوتیاں تھما کر۔۔۔۱ ۲ ۳ ہوگیا۔ نفع میں جوتیاں آئیں ، حاضرین اس پرمزاح  واقعہ سے بہت لطف اندوز ہوئے۔
  • محی السنہ مولانا ابرا ر الحق رحمہ اللہ  مسجد میں چھوارے پھینکنے کومنع فرماتے تھے۔شادی ہالوں میں ہونے والے منکرات کا بیان۔
  • جہیز مانگنا حرام ہے باپ اپنی مرضی سے دے۔برکت والا نکاح وہ ہے خرچ کم ہو۔
  • موضح تہمت ۔ شادی ہالوں میں جانا۔ایسی بات جس سے الزام آئے  اس سے بچنا چاہیے
  • مسجد وں میں نکاح کی سنت حضرت والا کی  مسجد اشرف سے شروع ہوئی۔
  • حضور صلی اللہ  علیہ وسلم نے خود اپنی بیٹی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا  کو حضرت علیرضی اللہ عنہ کے گھر پہنچایا۔
  • ہمارے بزرگوں نے  ہمیشہ سنت کی تعلیم کی اور اس پر عمل کیا۔
  • حضرت وا لا کی بیٹی کی شادی اور حضرت مولانا ابرار الحق کی بیٹی کی شادی  کا واقعہ۔ ۳ آدمی ہی آئیں گے۔
  • سنت میں راحت ہے، عافیت ہے،  اور اسی میں بے فکری اور سکون ہے۔
  • شادی بیاہ کو لوگ دین ہی نہیں سمجھتے،اور ایسے ہی معاملات کو بھی  دین نہیں سمجھتے۔
  •  شریعت میں ہر چیز کی حدود ہیں۔ایسی گنجائش  پر عمل نہیں کرنا چاہیے جس حرام کا راستہ کھل جائے
  • ایسا جائز کام جس سے امت فتنے میں پڑ جائے ، مقتدا ءکو نہیں کرنا چاہیے۔
  • ایسا کام کرنا  جائز نہیں جس سے دین کی عظمت میں کمی آئے ۔
  • آج کی رابعہ بصریہ  کے چند  ایمان  واقعات حضرت والا نے بیان فرمائے!
  • شادی بیاہ کے معاملات میں خاص اہتمام کرنا چاہیے۔والدین کو نرمی سے سمجھائوکہ میں آپ کا پیشاب پاخانہ اٹھانے کو تیار ہوں لیکن خلاف شریعت کام نہیں کرسکتا۔
  • حضرت والا نے دُعافرمائی یوں یہ طویل مجلس اختتام ہو پہنچی۔ الحمد اللّہ الذی بنعمتہ تتم الصالحات

محفوظ کیجیے

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries