مجلس۲۵ دسمبر  ۲۰۱۴ء۔گلشنِ دل میں بہار گناہوں سے بچنے سے آتی ہے!

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مجلس کے آغاز جناب ثروت صاحب دامت برکاتہم نے حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ  اشعار پیش کیے،یہ سلسلہ   ۴۰ منٹ تک جاری رہا۔  اشعار کے  بعد حضرت والا مجلس میں رونق افروز ہوئے ۔جناب سعید صاحب جو کمپیوٹرانجینئر ہیں اور حضرت والا رحمۃ اللہ تعالیٰ کے خلیفہ بھی ہیں، آج انہوں نے حضرت اقدس میر صاحب دا مت برکاتہم کی محبت میں اپنے اشعار سنائے۔یہ باقاعدہ شاعر نہیں ہے لیکن حضرت والا کی محبت میں بے ساختہ یہ اشعار اُن کے قلب پر وارد ہوئے ۔ جس کی تصدیق حضرت والا نے فرمائی بعد ازیں یہی اشعار جناب ممتاز صاحب نے ترنم سے بھی سنائے ، تمام حاضرینِ مجلس خوب خوش ہوگئے ۔ اشعار کے بعد   حضرت والا نے نیا وعظ،مواعظِ اختر نمبر ۲۸ بعنوان’’دنیا سے بےرغبتی‘‘ پڑھ کر سنایا، اور دورانِ مجلس  وعظ پڑھنے کے دوران ہی حضرت والا کے ایک شعر کی الہامی تشریح بھی فرمائی جو درج ذیل ہے۔

حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے ایک شعر کی الہامی تشریح
بزبان :  مرشدی و مولائی حضرت اقدس میر صاحب دامت برکاتہم

دامن ِ فقر میں مرے پنہاں ہے تاجِ قیصری
ذرۂ درد و غم ترا دونوں جہاں سے کم نہیں

تشریح:  قیصرِ روم کا تاج بہت ہی زیادہ قیمتی تھا، تو حضرت فرماتے ہیں کہ میرے فقر کے دامن میں وہ تاجِ قیصری چھپ گیا، پوشیدہ ہوگیا، اُس کی کوئی حقیقت نہیں رہی ، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ذرۂ درد وغم دونوں جہان سے کم نہیں ، دونوں جہاں کے خزائنِ سموات والارض، سورج و چانداور پوری کائنات،اور جنت سے بھی کم نہیں ہے ، کیونکہ وہ درد و غم اللہ والوں کے دلوں کو عطا ہوتا ہے ۔ تو آج اِس شعر کا مطلب سمجھ میں آیا کہ؎

دامن ِ فقر میں مرے پنہاں ہے تاجِ قیصری

پہلےتو اِس شعر کا مطلب یہ سمجھ میں آتاتھا کہ قیصر کا قیمتی تاج میرے دامن میں چھپا ہوا ہے ، یعنی میرے پاس ہے لیکن ابھی ابھی حضرت رحمۃ اللہ علیہ کی برکت اور صدقے سے اِس کےیہ معنی آئے کہ میرے فقر کے دامن میں بادشاہوں کے تخت و تاج چاہے کتنے ہی قیمتی ہوںا ور سب سے قیمتی تاجِ قیصری ہے ، وہ بھی میرے فقر کے دامن میں گم ہوگیا، پوشیدہ ہوگیا، کیوں؟

ذرۂ درد و غم ترا دونوں جہاں سے کم نہیں

  اِس لئے کہ اے اللہ تیرےدرد و غم کا ایک ذرہ ہے وہ تو دونوں جہان سے کم نہیں ہے تو   تاجِ قیصری کیا حقیقت رکھتا ہے۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries