مجلس۱۸ اکتوبر۲۰۱۳ء۔ شیخ کے سامنے اپنے وجود کو مٹا دو

مجلس کی جھلکیاں:

  • حضرت والا کی تشریف آوری میں کچھ تاخیر تھی تو حضرت فیروز میمن دامت برکاتہم نے حضرت میر صاحب دامت برکاتہم کے حکم سے کتاب خزائن و محبت سے حضرت والا رحمہ اللہ کے ملفوظات پڑھ سنائے۔
  • ہمارے ولی وہ ہیں جو گناہ نہیں کرتے، تقوی سے رہتے ہیں، اللہ کو ناراض نہیں کرتے۔
  • اللہ تعالی ایسے پیارے ہیں کہ فرماتے ہیں کہ کام نہ کرو  یعنی گناہ کے کام نہ کرو اور ہماری ذات لے لو
  • یہ کہیں بھی نہیں لکھا، کہ صرف تہجد پڑھنے  والا ، بیان کرنے والا، کتاب پڑھنے والا ہمارا ولی ہے بلکہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ ہمارے کوئی ولی اور دوست نہیں  مگر وہ جو تقوی کے ساتھ رہتے ہیں ۔
  • باادب با نصیب ، شیخ کے سامنے اپنے کو مٹا دو۔شیخ کے سامنے میں شیخ نہیں ہو ں بلکہ شیخ کا غلام ہوں
  • مخدوم بنو گے تو شیخ کی خدمت کیسے کرو گے؟،۔۔۔۔شیخ کے سامنے ذلیل ہو جائو
  • کسی کی تعریف سے خوش نہیں ہونا چاہیے، بلکہ یہ سوچنا چاہیے کہ ۔اللہ یہ میری تعریف نہیں ۔۔ میرے عیبوں پر جو آپ نے   ستاریت کی نورانی چادر رکھی ہے یہ اس  کی تعریف ہے۔
  • حضرت والا رحمہ اللہ کا ایک  شعر جو حضرت فرماتے تھے کہ میں نے  آخرت کے لیےبنایا ہے۔۔۔
  • حضرت کے ایک اجاز ت یافتہ نے عرض کیا میرے عذر کے باوجود لوگ بیانات  پرمجبور کرتے ہیں ، شہر میں مختلف مساجد میں ہفتہ وار میرے بیانات ہورہے ہیں،)یعنی اس وجہ سے حضرت والا کےخدمت میں آنا دشوار ہورہا ہے(۔ تو حضرت والا نے جواب ارشاد فرمایا کہ " کہ غور کریں کہ لوگ مجبور کرتےہیں کوئی چیز آپ کو اپنے شیخ کی مجلس میں آنے پر مجبور نہیں کرتی" 
  • ہمارے بزرگوں کا کیا طریقہ رہا ہے؟ اپنے بیانات کی مجالس سجانا یا شیخ کی مجلس میں خود کو مٹانا؟ بیانات کے لیے وقت نکل آنا اور اپنے شیخ کے پاس آنے کی فرصت نہ ملنا قلت محبت کی علامت ہے۔ اولیاء اللہ کی تاریخ شاہد ہے کہ جنہوں نے اپنے مشایخ کی قدر کی، اللہ نے ان ہی سے دین کا کام لیا۔
  • چندے سے متعلق حضرت والا دامت برکاتہم کی نصیحتیں:
  • واللہ! اختراپنے بزرگوں کے اعتماد پر، حرم کے اندر کہتا ہے کہ جس کے دل میں اللہ آتا ہے کائنات اس کی نگاہوں سے گر جاتی ہے، اس کے سامنے سلاطین کیا بیچتے ہیں۔ یہ ملاؤں کو حقیر سمجھنے والے ہو ش کے ناخن لیں۔ ان کو خبر ہی نہیں کہ اللہ والوں کے قلب میں کیا نعمت ہوتی ہے۔
  • اگر یقین نہ آئے تو بزرگوں کے اس ادنیٰ غلام کے ساتھ ایک سفرکر کے دیکھو کہ کیسے کیسے رئیس اور مالدار اس فقیر کے سامنے اور بڑے بڑے علماء عزت کرتے ہیں۔
  • جو لوگ کہتے ہیں ان بزرگ پیروں سے کیا ملتا ہے؟ میں کیا کہوں اپنے بزرگو ں کی غلامی کے بعد جو اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کی بارش دیکھ رہا ہوں ایک لاکھ قسمیں کھا لوں تو بھی حق ادا نہیں کر سکتا۔
  • حضرت مولانا شاہ فضلِ رحمٰن صاحب گنج مراد آبادیؒ  کی خدمت میں ایک سرکاری مولوی کا واقعہ:
  • شاہ صاحب نے کیا فرمایا او مولوی صاحب! سن لاکھ روپے پر ڈالو خاک اور سنو میری بات۔۔۔
  • اسی کو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ والوں کو لوگوں نے پہچانا نہیں؎
  • یہ دردِ دل معمولی نعمت ہے؟اگر ایک کروڑ کی سلطنت بھی شاہ صاحب کو نذر کرتاتو ان کے دردِ دل کی قیمت ادا نہ کر سکتا ۔
  • حضرت تھانوی  رحمہ اللہ کی قبر پر حاضری  اور  حضرت پھولپوری کا ادب
  • لڑکا اور لڑکی کا واقعہ۔ دھوبی کی خدمت، اور خط رکھوانا، عجیب عبرت آموز واقعہ۔
  • جس کے دل میں اللہ آتا ہے کائنات نگاہوں سے گر جاتی ہے۔
  • حضرت والا شیخ کی صحبت کی وجہ سے حضرت والا رحمہ اللہ نے دارالعلوم دیوبند میں نہیں پڑھابلکہ شیخ کے گم نام مدرسہ میں ہی درسی تعلیم مکمل کی۔شیخ کی صحبت کو اولیت دی۔
  • شیخ کی صحبت اصل ہے ، کتابیں تو عکس ہیں۔ یعنی شیخ کی صحبت کو اولیت ہے کتابیں اس کا نعم البدل نہیں۔
  • حضرت انور شاہ کشمیری  رحمہ اللہ کا قول: صحبت اہل اللہ کا مقام کو کیسے عجیب و موثر انداز میں بیان فرمایا
  • کفن چور  اور ایک  اللہ والے  کا واقعہ ۔  اللہ والوں کے ہاتھ میں ہاتھ دینے کی برکات
  • حضرت والا رحمہ اللہ یہ دُعا فرماتے تھے کہ یا اللہ جو بھی خانقاہ آوے محروم نہ جاوے۔
  • جو اللہ والوں کے پاس بدگمانی لے کر آتے ہیں ان کو بدگمانی ہی ملتی ہیں۔
  • حضرت فیروز میمن صاحب نے حضرت والا رحمہ کے ساتھ سفر ِجنوبی افریقہ ۱۹۹۵ کا واقعہ سنایا کہ  ڈربن جا رہے تھے۔ پہاڑوں  کی پیلی مٹی کو دیکھ کر حضرت والا رحمہ اللہ  نے ارشاد فرمایا۔۔۔
  • مجلس کے دوران اطلاع آئی کہ حضرت آرام فرما رہے ہیں۔ آج تشریف نہیں لائیں گے۔آپ یعنی حضرت فیروز میمن صاحب مجلس مکمل دیں۔
  • ایڈ مینٹن کا واقعہ۔  حضرت والا نے فرمایا کہ اے ایڈمینٹن والو میں تمہارے لیے اللہ تعالی کی محبت کی ایڈ  Aidلے کر آیا ہوں اور  من میں ڈالنے آیا ہوں  تاکہ تم ٹن ٹن کرنے لگو۔ یعنی اللہ کی محبت میں مست ہوجائو۔حضرت والا  رحمہ اللہ کی فضاحت و بلاغت ،خوش طبعی اور زندہ دلی کا حسین واقعہ۔
  • حضرت والا دامت برکاتہم کا طرزِ عمل اور سلسلے کی برکات
  • آج کی مجلس ۴۵ منٹ کی ہوئی ، آخر میں حضرت فیروز میمن صاحب نے  حضرت والا حضرت میر صاحب کی صحت کے لیے خصوصی دُعا کروائی۔
 

محفوظ کیجیے

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries