مجلس۲۲ اکتوبر۲۰۱۳ء۔ تجھ سے سیکھے خود وفا، کیا ہے وفا۔ حضرت والا رحمہ اللہ کےخصوصی فارسی اشعار حضرت میر صاحب کے لئے

مجلس کی جھلکیاں:

  • آج حضرت والا بوجہ عذر مجلس میں تشریف نہیں لاسکے، حضرت کے حکم پر ممتاز صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے وہ ملفوظات سنانے شروع کیے جو ابھی تک شائع نہیں ہوئے۔

  • فرمایا کہ: مومن کے دل کا چین ذکر اللہ کے دریائے قرب میں ہے۔

  • پانی میں مچھلی کا پہلا قدم اس کو چین بخشتا ہے اور خشکی کی طرف مچھلی کا پہلا قدم اس کو بے چین کردیتا ہے۔

  • مومن اللہ کے ذکر دریائے قرب میں غرق رہتا ہے اسی میں اس کی جان چین پاتی ہے۔

  • اگر نفس و شیطان اس سے کہیں اس دریائے قرب سے تھوڑی دیر کے لیے باہر آکر بڑی پیاری شکلیں ہیں حسین لڑکیاں ہیں شراب و کباب ہے تو مومن ان کی دعوت پر لات مار دے گا اور کہے گا کہ جہاں تم لے جانا چاہتے ہووہاں تو میری موت ہے یہاں جو مجھے سکون ہے وہ تم چھیننا چاہتے ہو۔

  •  فرمانوں کو ڈھیل ملی ہوئی ہے ڈور آسمان پر اللہ کے ہاتھ میں ہے اِنَّ رَبَّکَ لَبِالْمِرْصَادِ  تمہارارب تمہاری گھات میں ہے ، ایک دن ڈور کھینچ لے گاتو پتہ چل جائے گا۔

  • اہل اللہ کا قلب مطلع آفتاب ِقرب ہے۔

  • حق تعالیٰ کی بے انتہا شانِ کرم: وہ کریم ان دشمنوں کو بھی نعمتیں کھلا رہا ہو تو کیا وہ کریم اس شخص کو محروم رکھے گا جو اس کے کرم کا اقرار کر رہا ہو۔

  • مالک کی ہر آن اور ہر شان پر خوش رہے۔

  •  پس اگر وہ اللہ اپنے دشمنوں کو نعمتیں دیتا ہے تو اگر اس اللہ سے یہ مانگو گے کہ اے اللہ، میں آپ سے صدارت کا سوال نہیں کرتا، وزارت کا سوال نہیں کرتا، مال و دولت، جاہ و حشم کا سوال نہیں کرتا، میں تو آپ سے آپ کو مانگتا ہوں، تو کیا وہ اللہ تمہاری اس درخواست کو رد کر دے گا۔

  • عاشقین کے لئے کوئی راستہ نہیں ہے، سوائے اس کے کہ ہر وقت دریائے قرب میں غرق رہیں اور ہمہ وقت اللہ کی یاد میں مست رہیں، ورنہ اگر دریا سے سر نکال کر ذرا باہر کا نظارہ کیا اور مجاز کی طرف نظر کی تو شیطان خشکی میں لے جائے گا۔

  • شیطان دریائے قرب سے نکال کر گناہ کی خشکی میں اتنی دور لے گیا کہ پھر دریائے قرب میں لوٹنے کی تو فیق نہ ہوئی تو ایمانی موت واقع ہوجائے گی، اس لئے گناہوں پر جرأت نہ کرو، ممکن ہے کہ پھر تو بہ کی توفیق ہی نہ ہو اور ہمیشہ کے لئے اللہ سے دوری ہوجائے۔

  •  گناہ کا آگا بھی بھاری ہوتا ہے اور پیچھا بھی بھاری ہوتا ہے۔

  • گناہ کرنے سے پہلے کا زمانہ اپنے اندر ہزار اضطراب بے چینی اور حسرت رکھتا ہے اور گناہ کے بعد آنے والے زمانے میں بھی اضطراب اور بے چینی ہوتی ہے اور محبوب مجازی کی یاد دل کو معذب رکھتی ہے اور مزید گناہ کرنے کی ہوس زندگی کو دوزخ بنادیتی ہے۔

  •  پس گناہ کا ماضی اور مستقبل دونوں خراب اور طویل ہوتے ہیں صرف حال کی چند منٹ کی لذت ہوتی ہے ۔ اب خود فیصلہ کر لو کہ حال کی چند منٹ کی لذت اچھی ہے یا ماضی اور مستقبل کی طویل پریشانی اچھی ہے۔

  • یہاں حضرت ممتاز صاحب نے فرمایا کہ یہ ملفوظات یہاں ختم ہوگئے۔ اورفارسی کے وہ اشعار بہت درد اور ترتم سے پڑھنا شروع کیے جو حضرت والا رحمہ اللہ نے حضرت میر صاحب دامت برکاتہم کے لئے فرمائے تھے، ان اشعار سے اندازہ ہوتا ہے کہ حضرت والا رحمہ اللہ اور حضرت میر صاحب میں کیا تعلق تھا۔ممتاز صاحب پڑھتے جاتے تھے مست ہوجاتے تھے ، حاضرین نے بہت لطف اور محبت سے اشعار سنے۔

  • یہاں یہ فارسی کلام "آئینہ محبت " سے جو حضرت والا کے کلام کا دوسرا مجموعہ ہے ، منسلک کیا جاتا ہے۔   اشعارپڑھنے کے کلک کیجیے

محفوظ کیجیے

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries