مجلس۵ اکتوبر۲۰۱۳ء۔  خزائن معرفت محبت کے ملفوظات۔۔ فانک باعیننا کی عاشقانہ تفسیر، حضرت کا مجددانہ کام، نوجوانوں نے کہا حضرت نے ہمارے دکھتی رگ پر ہاتھ رکھا

مجلس کی جھلکیاں:

  • خزائن معرفت محبت سے ملفوظات پڑھنے کا سلسلہ جاری ہے۔
  • آج عجیب و الہامی مضون پڑھا گیا
  • آیت فانک باعیننا کی عاشقانہ تفسیر۔ یہ تفسیر حضرت والا کے لیے خاص ہے جو عاشقانہ رنگ میں کی۔
  • وہی ایک بات اللہ والے بیان کرتے ہیں اور وہی ایک عالم خشک جس نے اللہ والوں کی صحبت نہیں اٹھائی دونوں کی تقریر میں زمین اور آسمان کا فرق ہوتا ہے۔
  • ایک عالم کا قصہ بیان فرمایا جو کسی گاوں میں گئے تھے رات کے وقت اچانک ایک حسین عورت نے سامنے آکر گناہ کی دعوت دی کہ میں بہت حسین ہوں میرا مزہ چھک لے  تواس عالم نے فرمایا تھا کہ دوزخ کی آگ کی شدت مجھے تیری لذت کی طرف متوجہ نہیں ہونے دیتی ۔
  • حضرت میر صاحب نے فرمایا کہ جب میں نے حضرت سے یہ سنا تو میرے دل میں فوراً آیا کہ یہ الفاظ بتا رہے ہیں کہ یہ حضرت والا کا اپنا واقعہ ہے لیکن دوسرے عالم پر رکھ کر بیان فرمایا۔
  • گناہوں سے بچنے میں اللہ کو راضی رکھنے میں ایسی لذت حاصل ہوتی ہے کہ حضرت رحمہ اللہ فرماتے تھے کہ کوئی زبان اس کو بیان نہیں کرسکتی۔
  • حضرت والا فرماتے تھے " دیکھو اگر لاکھوں روپے کا فائدہ ہو اور دین کا ایک ذرہ برابر نقصان ہو لاکھ پر لات مار دو۔یہ حوصلہ اللہ تعالی اللہ والوں کو عطا کرتا ہے
  • اللہ والے بظاہر ہم جیسے ہی لگتے ہیں لیکن وہ ہم جیسے نہیں ہوتے وہ کچھ اور ہوتے ہیں اسی لیے لوگ دھوکہ کھا گئے۔
  • حضرت والا رحمہ اللہ نے فرمایا تھا کہ مولانا رومی فرماتے تھے ترجمہ : بدبختوں کی آنکھیں نہیں تھیں بصیرت نہیں تھی دل کی آنکھیں اندھی تھیں کہ نیک و بد اور برے سب انہیں ایک سے نظر آئے۔
  • حضرت والا نے فرمایا آج بھی لوگ اللہ والوں کے بارے میں یہی کہتے ہیں کہ ان میں اور ہم میں کیا فرق ہے۔ لیکن فرمایا کہ اللہ والوں کا چراغ کوئی نہیں بحھا سکتا۔
  • فارسی شعر پڑھا ، ترجمہ : اگر یہ زمین سراسر آندھی بن جائے ۔۔ تو اہل اللہ کا چراغ کوئی بجھا نہیں سکتا۔
  • عشق مجاز کا حاصل گناہ ہے، بد فعلی ہے منہ کالا کرنا ہے، معصیت کا نام لوگوں نے محبت رکھ دیا ہے۔
  • جس طرح حضرت والارحمہ اللہ نے عشق مجازی اور بدنظری کے مضمون کو کھول کھول کر بیان کیا کسی سے نہیں ہوا، عالم تو کہتے ہوئے بھی شرمائے گا،
  • لیکن حضرت نے فرمایا تھا کہ لوگ مجھ پر اعتراض کرتے ہیں لیکن میں اس مضمون کو بیان کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا۔ دیکھ لیجئے، حضرت آخر تک یہی بیان فرماتے رہے۔
  • اور اسی وجہ سے حضرت والا کو یہ مقبولیت حاصل ہوئی کہ  نوجوانوں  ری یونین اور ساوتھ افریقہ میں  کہا کہ حضرت یہاں بہت سے علماء آتے تھے کہ لیکن کوئی اس مضمون و معالج اس تفصیل سے بیان نہیں کرتا، یہ مضمون کوئی بیان ہی کرتا تھا جس کی ہمیں ضرورت تھی۔ آپ کے آنے سے ہمیں اس مرض سے نجات مل گئی۔
  • درد بھری دُعا

محفوظ کیجیے

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries