مجلس ۲ ۔اکتوبر ۲۰۱۴ء۔دنیا اللہ سے غافل ہونے کو کہتے ہیں  !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مجلس کے آغاز میں  جناب مصطفیٰ  صاحب نے حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے اشعار سنائے اس دوران حضرت والا میر صاحب دامت برکاتہم مجلس میں رونق افروز ہوئے اور حاضرینِ مجلس کو سلام فرمایا ، اشعار کے بعد حضرت نے  ملفوظات’’خزائن شریعت و طریقت ‘‘ پڑھ کر سنائے۔آج کی مجلس تقریبا ا گھنٹہ تک جاری رہی۔

ملفوظات خزائن شریعت و طریقت

*       شیخ سے فائدہ بقدرِ حسن ظن ہوتا ہے، جتنا اپنے شیخ کے متعلق حسن ظن ہوگا اُسی کے بقدر اللہ کا فضل نازل ہوگا۔اِس پر ایک ڈاکو   کا   واقعہ  بیان فرمایا کہ وہ جنگل میں تسبیح لے کر بیٹھ گیا ہے، لوگ آنے لگے ۔ پورا واقعہ بیان فرمایا۔

اب یہ زمانہ آگیا کہ گناہ کو گناہ ہی نہیں سمجھتے ۔

گناہ کرنا اور اُس کو گناہ کرنا فاسق ہے لیکن جو حرام کو حلال سمجھے تو یہ کفر ہے، ادنی درجہ یہ ہے کہ گناہ کو گناہ سمجھے اور اپنے دل میں نادم رہے، کم از کم کافر تو نہیں ہوگا۔ جیسے کوئی نماز نہیں پڑھتا فاسق ہے گناہ گار ہیں لیکن اگر کوئی نماز کا انکار کرتا ہے تو وہ کافر ہوجاتا ہے۔

جیسا حُسنِ ظن ہوگا ویسا فائدہ ہوگا، یہ کہنا کہ پہلے شیخ کے پاس تو نسبت مع اللہ کا خزانہ تھا ،ان کے پاس نہیں ہے جو یہ سمجھے گا اُس کو فائدہ نہیں ہے۔

جتنے بزرگ ہیں اُن سے حسنِ ظن تو رکھو لیکن اصلاح کسی ایک سے کرواؤ۔

اپنے شیخ کو بھی آ یاتِ کبریٰ میں سے سمجھنا چاہیے کہ میرا شیخ حاملِ کعبہ ہے اور حاملِ صاحبِ کعبہ ہے، اﷲ والوں کا غلام ہے

پوری زندگی حضرت والا کی اہل اللہ کے ساتھ گذری ہے ، اور اُن کی آغوش میں ہی جوان ہوا۔پہلے حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب کی خدمت میں تین سال رہے پھر حضرت پھولپوری ؒ کی خدمت میں سولہ سال رات و دن رہے۔اس کے بعد حضرت اقدس میر صاحب دامت برکاتہم نے حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے مجاہدات بیان فرمائے۔

اس کے بعد حضرت مولانا ابرار الحق صاحب ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ سے ۴۵ سال صحبت میں رہے۔ اور حضرت والا اِس کی انتہائی احتیاط فرماتے تھے کہ ایک ذرہ برابر بھی  شیخ کی دل میں تکدر پیدا نہ ہو۔ یوں  حضرت واالا کی پوری زندگی اہل اللہ کی صحبت میں گذری۔

اگر مسلمان سچے مسلمان ہوں تو انہوں نے کبھی غلامی نہیں گی ،صحابہ کرام رضوان اللہ علہیم اجمعین ہمیشہ غالب رہے۔مومن کو یہ زیب نہیں کہ وہ مغلوب و غلام ہوجائیں ۔ آج کل جو  کافروں کے غلامی کے تلے مسلمان دبا ہوا یہ اِس کے گناہوں کے وجہ سے ہے۔

اللہ تعالیٰ کے نام ’’ یا قہار‘‘  کی برکات: ۔ہر فرض نماز کے بعد یَا قَہَّارُ سات دفعہ پڑھ لیا کرو اور دعا کر و کہ یا ﷲ! میرے بیٹے پر اثرات جنات کے ہوں یا جا دو کے سب کو ختم کر دیجئے، جن سے، جا دو سے حفاظت کے لیے، جو کسی پر جن یا جا دو کر ے گا اس عمل کی برکت سے اُسی پر الٹ دیا جائے گا۔ اوّل آخر سات سات بار درود شریف، بیچ میں سات بار یَا قَہَّارُ پڑھو، سارے عاملین سے بے نیا ز ہو جاؤ گے

قلندر کی تعریف : جس کے ظاہری نفلی اعمال زیادہ نظر نہیں آتے ،، لیکن اِس کی نسبت مع اللہ ایسے قوی ہے کہ ایک لمحہ بھی اللہ تعالیٰ کو ناراض نہیں کرتا ، ایک گناہ بھی نہیں کرتا۔

دنیا بڑی نعمت ہے بشرطیکہ دین دار کے ہاتھ میں ہو۔ اگر دنیا نہ ہو تو اﷲ والوں کو ہدیہ کیسے دیں گے؟ دین کے کاموں میں حصہ کیسے لیں گے؟ ایک شخص اپنی شان دار کار سے کسی اﷲ والے کو ائیر پور ٹ سے یا اسٹیشن سے لے آ یا تو یہ دنیا کیا بن گئی ؟ سب دین بن گئی۔ دنیا بری جب ہے جب اﷲ کی نافرمانی میں خر چ ہواور اگر اﷲ کی رضا میں خرچ ہو، اﷲ والوں پر خرچ ہو تو اس کی دنیا بہت ہی کامیاب اور مبارک دنیا ہے۔

علامہ آ لو سی رحمۃ اﷲ علیہ اس آیت کی تفسیر فرما تے ہیں کہ دنیا متاعِ غرور یعنی دھو کہ کی پو نجی کب ہے؟ اِنِ الْھَتْکَ عَنِ الْاٰخِرَۃِ اگر دنیا آخرت سے غافل کردے۔

اگر بادشادہ بھی اللہ کو ناراض نہیں کرتا تو وہ ولی اللہ ہے۔

حضرت تھانویؒ نے لکھا اورنگ زیب عالمگیر صرف بادشادہ نہیں تھے بلکہ صاحبِ نسبت  ولی اللہ تھے۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries