اتوار مجلس ۲۶۔اکتوبر ۲۰۱۴ء۔حلاوتِ ایمانی کی بے مثل لذت !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

آج الحمدللہ حضرت والا مجلس میں رونق افروز تھے مجلس کے شروع میں جناب اثر صاحب نے اپنے اصلاحی  اشعار سنائے ، اشعار کے بعد حضرت نے حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ  کی کتاب’’ ارشاداتِ دردِ دل  ‘‘   پڑھ کر سنائے  ، اور تسہیل فرمائی اور اس ضمن میں بہت   قیمتی ارشادات فرمائے۔

ملفوظات

جو عشقِ مجازی کو ترک کرتا ہے تو پھر اُس کو حُبِّ شیخ کا انعام ملتا ہے۔

نفس کی حرام خواہشات سب پست چیزیں ہیں شیخ کے ہاں ان کا قتلِ عام ہوتا کیونکہ ان کے فنا کرنے سے ہی اللہ ملتاہے، جب یہ فنا ہوجاتی ہے ایک نئی اللہ والی زندگی عطا ہوتی ہے،اور تم خود بھی زندہ ہوجاؤ گے ، اور پھر تم سے سینکڑوں دلوں کو زندگی ملتی ہے۔

حضرت والا نے جنوبی افریقہ میں نفس اور شیطان کے درمیان بیان فرمایا تھا، شیطان تو مردودِ ازلی ہے  لیکن نفس دشمن تو ہے لیکن اگر اس کو قابو کرلو، اس کی حرام تقاضوں کو دباؤ  تو یہ اللہ والا بھی ہوجاتا ہے۔

نفس اللہ والا ہوسکتا ہے، لیکن شیطان اللہ والا نہیں ہوسکتا۔ بس اس سے محنت کروالو ! پھر نفس کی پانچ اقسام بیان فرمائیں !

اثر صاحب کی شاعری کو معمولی نہ سمجھو، یہ آسان شعر کہتے ہیں ، اور آسان شعر کہنا ، مشکل اشعار کہنے سے زیادہ مشکل ہوتاہے۔ان کی شاعری بہت موثر ہے اور اصلاح کا ذریعہ ہے، خصوصاً نوجوانوں کے لئے !!

ہمارے بزرگانِ دین بہت ہی بے نفس تھے، اس ضمن میں حضرت مولانا ابرار الحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ کاچند واقعات بیان فرمائے۔

حضرت مجددِ الملت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ شان  بیا ن فرمائی۔

بڑھاپا خود حسن کا قبرستان ہے!! ان کی  تین قبریں بنتی ہیں( ۱) جب جوانی ڈھلنے لگتی ہے(  ۲) پھر جب بوڑھی ہوجاتی ہے، حسن ختم ہوجاتا ہے(  ۳) اور جب مر جاتی ہے  ، قبر میں دفن ہوگئی  قبر میں دفن ہو جاتی ہے تو گل سڑ جاتی ہے۔

بڑھاپے میں حسینوں کے جسم  کے صوبوں میں  بغاوت شروع ہوجاتی ہیں ،آنکھوں سے کم نظر آنے لگتا ہے ، چہرے پر جھڑیاں آجاتی ہیں  ، ہاتھ میں رعشہ آجاتا ہے۔

حسینوں کا حسن  ہر لمحہ تغیر پذیر  ،  زوال پذیر ہے اور ہر چیز اس عالم میں فانی ہے، اس لئے حسینوں کا حسن اور عشق فانی ہے۔

حلاوت ایمانی دل میں موجود ہوتی ہے صرف محسوس نہیں ہوتی  اس لئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نظر بچانے کی برکت سے حلاوتِ ایمانی دل میں موجود ہوگی۔

اچانک نظر پر بھی معافی مانگو!! اچانک نظر معاف تو ہے لیکن ضرر سے خالی نہیں !! اس لئے اس زمانے میں بے فکری سے ادھر اُدھر نہ دیکھو!! اس لئے استغفار کی رٹ لگائے رکھو!!

بدنظری کے طبی نقصانات بیان فرمائے۔

حضرت والا فرماتے تھے کہ حضرت ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے  ’’یہ زمانہ خاموش رہنے کا ہے اور اپنے گھر میں چپکے رہنے کا ہے اور جتنا اللہ نے رزق دے دیا اس پر قناعت کرنے کا ہے‘‘

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries