مجلس ۱۹ جنوری  ۲ عشاء : اللہ کی خاص دوستی کیسے ملے گی !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

  00:31) (سمعنا اور اطعنا) یہ صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کا جملہ تھا کہ سن لیا اطاعت بھی کریں گے اور کفار کیا کہتے تھے کہ سمعنا سن لیا لیکن اطاعت نہیں کریں گے وعصینا۔

01:56) توبہ کے بغیر سونا نہیں ہے۔

02:13) گناہ نہیں چھٹتے تو توبہ تو نہ چھوڑیں۔

05:43) والد صاحب سے بدتمیزی کرنا والد صاحب دین پر نہیں چل رہے اُن کو دین سکھانا اور ناراض کرنا یہ سب منع ہے۔

06:14) والد صاحب کو اگر دین کی بات بتانی بھی ہے تو شیخ سے طریقہ سیکھیں۔

09:27) دینی شعار کا مذاق اگر اڑایا تو بہت بڑا خسارہ ہوگا۔

10:40) مفتی انوار صاحب نے اسوہ رسول ﷺ کتاب سے پڑھ کر سنایا۔

14:49) اللہ کے نیک بندے کون لوگ ہیں۔

15:01) اللہ تعالی کی خاص دوستی۔

17:30) حضرت فضیل رحمہ اللہ کا واقعہ کہ ڈاکو تھے اور اللہ تعالی نے کیسا جذب کیا۔

18:37) شیطان کا کام ہے بس وسوسہ ڈالنا یہ بس وسوسہ ڈال سکتا ہے گناہ نہیں کراسکتا۔

20:55) ڈاکٹر قرار صاحب رحمہ اللہ کا ذکر۔

22:36) عرب کی کبھی برائی مت کرو اگر حج یا عمرے میں دربان کبھی جھڑک دیں تو کچھ بولیں نہیں یہ آپ ﷺ کے دربان ہیں برا بھلا مت کہیں۔

23:37) ملا جامی رحمہ اللہ کا واقعہ کا ذکر کہ خواب میں بادشاہ کو آپ ﷺ کی زیارت ہوئی کہ اس کو روکو اور پھر حضرت والا رحمہ اللہ کا واقعہ ذکر فرمایا کہ بوڑھے اور دربان کھینچتا ہوا باہر لے گیا حضرت والا نے سب کو منع فرمادیا کہ کوئی کچھ نہ کہے۔

27:10) اللہ کی خاص دوستی کیسے ملے گی۔

27:38) آسمان کی تین نعمتیں۔ تین چیزوں سے ہدایت ملتی ہے (۱)اللہ کا فضل (۲)اللہ کی رحمت (۳)اللہ کی مشیت لہذا ہم سب کو چاہیئے کہ دو رکعت حاجت پڑھ کر یہ بھی مانگیں کہ اے اللہ ! اپنا وہ خاص فضل اور وہ رحمت اور مشیت عطا کردے جس پر قرآن پاک میں آ پ نے تزکیۂ نفس کی بنیا د رکھی ہے۔

28:27) وَلَوْلَا فَضْلُ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَتُہٗ مَا زَکٰی مِنْکُمْ مِّنْ اَحَدٍ اَبَدًا صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین سے خطاب.. اے صحابہ !اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو تم میں سے کوئی بھی پاک نہیں ہوسکتاتھا لیکن اللہ جس کو چاہتاہے اس کو پاک کردیتاہے۔

32:09) صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کی شہادتوں کا ذکر کہ ایک ریاض میں ایسی ہے جہاں بارہ سو صحابہ کی شہادتیں ایک وقت میں ہوئی۔

36:38) ایک صاحب نے کہا کہ نماز رہ جاتی ہے لیکن میں وظیفہ نہیں چھوڑتا اب دیکھ لیں کہ فرض کو چھوڑدیا اور جو سنتِ موکدہ بھی نہیں ہے اُس کی پابندی ہے۔

38:57) اب دیکھیں نماز نہیں پڑھی اور وظیفہ کی پابندی..وظیفہ پڑھنا اچھا ہے لیکن فرض میں تو کوتاہی کردی۔۔

41:46) ایک صاحب کو بے دلی سے بیان سننے پر تنبیہ۔ ہمیں بیان کا فائدہ کیوں نہیں ہوتا کیونکہ جسم یہاں تو ہے لیکن دل کہیں اور ہے۔

43:04) شیخ کی اصل قدر کیاہے؟

44:07) درسِ مثنوئی بیان ہوئی.. اگرا للہ کا فضل نہ ہو، اللہ ہمیں اپنی ہدایت کے لئے نہ قبول کرے تو کسی کا تزکیہ نہیں ہوسکتا اور اصلاح نفس تین باتوں پر موقوف ہے۔ بغیر تین باتوں کے کوئی پاک نہیں ہوسکتا۔ دنیا میں جب کہ ہدایت کے سب سے بڑے آفتاب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی موجود تھی،آپ سے بڑھ کر کون ہدایت کا مرکز ہوسکتاہے اللہ تعالی نے صحابہ کے لئے فرمایا : وَلَوْلَا فَضْلُ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَتُہٗ مَا زَکٰی مِنْکُمْ مِّنْ اَحَدٍ اَبَدًا اے صحابہ !اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو تم میں سے کوئی بھی پاک نہیں ہوسکتاتھا لیکن اللہ جس کو چاہتاہے اس کو پاک کردیتاہے۔ یہ اللہ نے توحید قائم کردی کہ میرے نبی کو خدا مت بنائو۔ ہدایت کے معاملہ میں تم لوگ نبوت کے فیض کے ساتھ میری مشیت کے بھی محتاج ہو، ہدایت کے لئے صرف فیضِ نبوت کافی نہیں بلکہ میری مشیت بھی ضروری ہے کیونکہ میرے نبی کو تو ابو جہل نے بھی،ا بو لہب نے بھی دیکھا لیکن ان کو کیوں ہدایت نہیں ہوئی۔ اگر نبی کے لئے ہدایت لازم ہوتی تو ابو جہل بھی کافر نہ رہتا، ابو لہب بھی کافر نہ رہتا لیکن کیونکہ میری مشیت نہیں تھی اس لئے سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کے زبردست انوار نبوت کے باوجو ان اشقیاء کو ہدایت نہ ہوئی۔

49:55) داڑھی رکھنے پر نصیحت۔

51:37) نجومی کو ہاتھ دکھانا۔

55:01) جنات کی حقیقت۔

57:31) درسِ مثنوئی :۔ تو معلوم ہوا کہ تین چیزوںسے ہدایت ملتی ہے (۱)اللہ کا فضل (۲)اللہ کی رحمت (۳)اللہ کی مشیت لہذا ہم سب کو چاہیئے کہ دو رکعت حاجت پڑھ کر یہ بھی مانگیں کہ اے اللہ ! اپنا وہ خاص فضل اور وہ رحمت اور مشیت عطا کردے جس پر قرآن پاک میں آ پ نے تزکیۂ نفس کی بنیا د رکھی ہے۔ اس عنوان سے مانگ کے تو دیکھو جو اختر سکھارہاہے۔ جس کے اندر جو صلاحیت ہے اس سے اگر کام نہ لیا جائے تو وہ آہستہ آہستہ ختم ہوجاتی ہے۔ ہماری طب میں بھی یہی ہے کہ اگر کوئی شخص اپنا ہاتھ ایک سال تک ایک طرف کو کھڑا رکھے اور گرائے نہیں تو ہاتھ اکڑجائے گا، اس کے گرانے کی قوت ختم ہوجائے گی اور وہ ہاتھ مفلوج ہوجائے گا۔ اسی طرح جو لوگ نظر بچانے کی اپنی قدرت کو استعمال نہیں کرتے جو اللہ تعالیٰ نے انہیں عطا فرمائی ہے تو سزا کے طور پر ان کی قدرت کے مفلوج ہوجانے کا اندیشہ ہے۔۔

01:00:28) درسِ مثنوئی :۔ کہ تم نے ہماری دی ہوئی قوت وطاقت کوکیوں نہیں استعمال کیا، ہمارے راستہ میں نفس چور کی لذت حرام سے بچنے کی، نمک حرامی سے باز آنے کی جو ہم نے تمہیں ہمت اور طاقت دی تھی اس کو استعمال نہیں کیا۔ ایسے لوگوں کے لئے ڈر ہے ایسانہ ہوکہ مسلسل بد نظری کرنے کے عذاب میں پھر تمہاری گناہ سے بچنے کی صلاحیت پر فالج گرادوں اور تم ولی اللہ ہوئے بغیر فاسقانہ حالت میں مرجائو۔ لہذا نعمت کو استعمال کرنا چاہیئے یا نہیں ؟تو اللہ تعالی نے گناہ سے بچنے کی جو قوت ہمیں دی ہے اس نعمت قوت کو استعمال کرنا چاہیئے جس کا نام تقوی ہے۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries