مجلس  یکم فروری    ۲۰۲۱   عشاء    :      بدنظری سے راہِ سلوک نہایت دشوار ہو جاتا ہے        

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

  00:48) امرد لڑکوں سے احتیاط پر نصیحت۔

01:03) نامحرم کو دیکھنا اگر اتنا آسان ہوتا تو اتنا بیان نہیں کیا جاتا۔

01:26) لعنت کی بدعا ہے بدنظری پر۔

02:09) مونچھوں کا کنارہ کھولنے کا حکم۔

06:29) محاورے کا تذکرہ۔

07:10) ایک محاورہ کہ میری انتڑیاں قل ھو پڑھ رہی ہیں یہ نہیں استعمال کرنا چاہیے۔

09:50) عشقِ مجازی چاہے لڑکا لڑکی سے لڑکا لڑکے سے لڑکی لڑکی سے یہ سب حرام ہے عذاب الہی ہے۔

10:29) ایک نوجوان کی توبہ۔

12:51) شیخ کے انتقال کے بعد تین دن کی تعزیت ہے پھر فورا دوسرا شیخ کرنا ہے۔

18:17) . مفتی انوار صاحب نے اسوہ رسول ﷺ نے کتاب سے تعلیم کی:۔ میت کا بوسہ لینا۔۔

22:47) ارادہ کریں کہ میں اپنے دل کو مولی کے لیے صاف رکھوں گا۔

23:10) سب لڑکے لڑکی جتنا حسین ہوں انجام کے اعتبار سے مرنے والے ہیں۔

24:40) اللہ تعالی ظلم سے پاک ہیں۔

26:31) سارے گناہ گندم کا فساد ہے۔

27:23) جو کہتے ہیں کہ ہم دیکھ سکتے ہیں لیکن نظر ہٹا نہیں سکتے ان کو جواب۔۔

28:01) اگر ساڑی لڑکیاں کوئ دیکھ لے اگر کوئی کہے ایک باقی ہے تو کہے گا کہ وہ بھی دکھاو۔

28:30) اپنے دل کا کلپانا،لچکانا تڑپانا یہ کہاں کی عقلمندی ہے۔

29:33) حسن کا علاج۔ یہ بھی مٹی کے تو بھی مٹی کا۔ مٹی کو مٹی پر مٹی مت کرو ورنہ مٹی مثبت مٹی مثبت مٹی میزان میں مٹی ہی آئے گی اور قیامت کے دن کوئی قیمت نہیں لگے گی اور اگر اللہ پر فدا ہوئے تو ہماری مٹی کے ساتھ ان شاء اللہ تعالیٰ اللہ کی رضا مثبت ہوگی۔ پھر کیا قیمت ہوگی اس خاک کی! سبحان اللہ ؎ کسی خاکی پہ مت کر خاک اپنی زندگی کو جوانی کر فدا اس پر کہ جس نے دی جوانی کو۔

30:31) یہاں سے درسِ مثنوئی بیان ہوئی:۔ اللہ تعالی نے ہمیں گناہ سے بچنے کی طاقت دی ہے پھرتقوی فرض کیا ہے اور طاقت موجو ہونے کی دلیل یہ ہے کہ مثلا ًایک دکاندار ہے اور ایک لڑکی آرہی ہے اور اس کی اچانک نظر اس پر پڑگئی، شیطان نے اس کے چہرہ پر فوکس ماردیا یعنی چار آنے حسن کو بیس آنہ دکھا دیا جس کے بعد اس کا ارادہ ہوگیا کہ اس کو خوب دیکھنا ہے بعد میں توبہ کرلوں گا۔ اتنی دیر میں ایک غنڈہ آیا اور اس نے پستول دکھایا تو یہ کیا کہے گا کہ پستول وغیرہ نہ دکھائو میں آج پاگل ہوگیا ہوں میں اس حسینہ کوضرور دیکھوں گا، تم اپنا کام کرو میں اپنا کام کروں گا۔ بولو کیا اس کو گولی مارنے دوگے؟ارے دم دباکر بھاگو گے، اپنی جان کے خوف سے عاشقی بھول گئے۔ یا اسی وقت دکان میں ایک سانپ نکل آیا اور اسی لڑکی نے کہا ارے مولوی صاحب وہ سانپ تو اس وقت کیا آپ یہ کہیں گے ؎ ترے جلوؤں کے آگے ہمت شرح وبیاں رکھ دی زبان بے نگہ رکھ دی نگاہ بے زباں رکھ دی

32:35) خاک ہوجائیں گے قبروں میں حسینوں کے بدن ان کے ڈسٹمپر کی خاطر راہِ پیغمبر نہ چھوڑ۔

33:30) درسِ مثنوئی:۔ یا دکان کا دروازہ کھول کر کے وہاں سے تیر کی طرح بھاگو گے۔ یہ بھی یاد نہ رہے گا کہ اس سے آپ کو پیسے وصول کرنا ہیں۔ اپنی جان کے لئے ایک مخلوق سے ڈرگئے۔

34:25) حسین بھی ایک سانپ ہے۔

34:38) عورتے شیطان کا جال ہیں۔

35:00) پی اے لڑکی کے جوتے چاٹنا۔

36:51) ایک سونار اور ڈینٹس ڈاکٹر کو لڑکی کا بیوقوف بنانا۔

37:51) درسِ مثنوئی:۔ ا دکان کا دروازہ کھول کر کے وہاں سے تیر کی طرح بھاگو گے۔ یہ بھی یاد نہ رہے گا کہ اس سے آپ کو پیسے وصول کرنا ہیں۔ اپنی جان کے لئے ایک مخلوق سے ڈرگئے۔یہ سب مثالیں دے رہاہوں کہ ہمارا ایمان کس قدر کمزور ہے اور ہم کس درجہ کمینہ اور بے غیر ت ہیں کہ ایک سانپ سے اور ایک غنڈے کی پستول سے ڈرگئے اور اپنی جان بچانے کے لئے ساری عاشقی فراموش کردی اور جس سے ڈرنا چاہیئے اس سے نہیں ڈرتے۔ وہ اللہ جس کے قبضہ میں ہماری موت وحیات ہے، ہماری راحت وآرام ہے جس کے قبضہ میں جنت ودوزخ کا فیصلہ ہے آہ!اس سے ہم بے خوف ہیں لہذا للہ کے نام پر فدا ہوجائو، اس کی ناراضگی سے ڈرو اور اس کی محبت میں گناہوں کو چھوڑ دو ورنہ کل قیامت کے دن کیا جواب دوگے ؟بس آج کا مضمون ختم ہے اور آخری شعر کا ترجمہ ہوگیا۔

39:08) درسِ مثنوئی:۔ سارے عالم میں آج کل اختر کا یہی ایک مضمون ہے کہ تم لیلائوں سے بچ جائو تو مولی پاجاؤ گے اور مزہ بھی پائو گے یہ نہیں کہ خشک مضمون ہے یہ جو لیلاؤںسے بچتاہے مولیٰ اس کے دل کی خوشی کی ذمہ داری قبول کرتاہے۔

40:41) جرمنی لڑکی۔

45:17) حسن کا پوسٹ مارٹم۔

45:48) جو جوان اپنی جوانی کو اللہ پر فدا کرنا عرش کا سایہ پائے گا۔

46:17) جوانی فدا کرنے کا مطلب؟۔

46:40) تقوی کے انعامات۔

47:32) حضرت والا رحمہ اللہ کی کتاب ارشاداتِ دردِ دل سے حسن کا علاج حضرت شیخ نے پڑھ کر سنایا۔ جو دشوار کرلو تو دشواریاں ہیں بد نظری سے راہِ سلوک نہایت دشوار ہوجاتی ہے کیونکہ لعنت کا مورد ہے۔ لعنتی آدمی کا راستہ آسان کے بجائے دشوار ہوگا، وہ کیسے اﷲ تک پہنچے گا؟ بدنظری آنکھوں کا زِنا ہے۔ بخاری شریف کی حدیث ہے: {زِنَا الْعَیْنِ النَّظَرُ} ور زِنا کرکے کوئی اﷲ کا راستہ طے کرسکتا ہے؟ اﷲ تک پہنچ سکتا ہے؟ آنکھوں کا زانی اﷲ کا ولی ہوسکتا ہے؟ تو آنکھوں کے زِنا سے مکمل طور پر بچو۔ دانت پیس لو۔ گھر سے جب نکلو تو نفس سے کہو کہ خبردار! اگر حسینوں کو دیکھا تو گردن مروڑ دوں گا۔ دیکھیے آنکھوں پر جو اﷲ نے پردہ دیا ہے یہ محتاجِ سوئچ نہیں کہ پہلے سوئچ دبائیں پھر پردہ گرے گا۔

51:11) ارشاداتِ دردِ دل:۔ آنکھوں کا پردہ آٹومیٹک ہے، خود آنکھوں پر گرا دیجیے۔ اﷲ تعالیٰ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ ہیں۔ نگاہ بچانے کو آسان کردیا۔ اس کے بعد بھی کوئی دیکھے تو خدا کی آگ دیکھے گا۔ ان کے سوراخوں میں گندگی ہے پھر بھی لوگ ایمان ضائع کر رہے ہیں۔ مشک و زعفران ہوتا تو ایمان بالکل ہی کھودیتے ۔ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو گندے اعمال میں مبتلا ہیں مگر تقدس مآبی دکھانے کے لیے کہتے ہیں کہ فلاں صوفی صاحب کیسی فحش بات کرتے ہیں، ایسی بات تہذیب کے خلاف ہے اور خود تہذیب کا پردہ چاک کرتے ہیں اور بدفعلی کرتے ہیں مگر دوسروں پر تقدس مآبی ظاہر کرنے کے لیے کہتے ہیں کہ ہماری طبیعت شرمیلی ہے، ایسی گندی بات سن کر ہمیں تو بہت تکلیف ہوئی، ایسی بات بیان کرتے ہیں جس سے بہت شرم معلوم ہوتی ہے۔ بتایئے باتیں بنانا اور اس گندے فعل سے نفرت دِلانا برا ہے یا چھپ چھپ کر بدمعاشی کرنا؟

54:36) دیور بھابی کے لیے موت کیوں ہے؟۔

55:25) ہم پر اللہ کی ستاریت کا پردہ ہے ہم نالائق بن کر اس پردے کو چاک مت کریں۔

56:19) معافی کا دروازہ بہت پیارا ہے۔

01:00:45) درسِ مثنوئی:۔ یہ نہیں کہ خشک مضمون ہے یہ جو لیلاؤںسے بچتاہے مولیٰ اس کے دل کی خوشی کی ذمہ داری قبول کرتاہے۔ یہی حلاوت ایمانی ہے کہ تمہارے دل میں رس گھل جائے گا اور تمہار ادل ایمان کی مٹھاس کو محسوس کرے گا۔

01:03:22) عشقِ مجازی حرام اور اللہ کا عذاب ہے۔

01:06:41) درسِ مثنوئی:۔ یہی حلاوت ایمانی ہے کہ تمہارے دل میں رس گھل جائے گا اور تمہار ادل ایمان کی مٹھاس کو محسوس کرے گا اور لیلائوں کو دیکھنا تو ایک عذاب ہے دل اسی وقت تڑپنے لگتاہے۔ تو لیلائوں کے عذاب سے بچو اور مولی کی لذت قرب سے مستی حاصل کرو۔ لیلائوںکی ہستی قابل مستی نہیں ہے اور نہ ان کی بستی رہنے کے قابل ہے اگر چہ سستی ہو، مفت کی بھی ملے تو مت لو حکیم الامت نے فرمایا کہ ایک شخص نے مجھے سرمہ دیا تو حضرت نے فرمایا کہ بھئی اس کے اجزاء بتائو تاکہ میں اپنے ؟خاندانی حکیم سے مشورہ کرلوں تو وہ غصہ ہوگیا۔ کہا کہ میں تو آپ کو مفت میں دے رہاہوں اور آپ کے یہ ناز ونخرے !تو حضرت نے فرمایا کہ تیرا سرمہ تو مفت کا ہے میری آنکھ مفت کی نہیں ہے اسی طرح اگر گناہ مفت کا ملے تو کہہ دو کہ یہ گناہ تو مفت کا ہے لیکن میرا ایمان مفت کا نہیں۔ جو مضمون میں آج کل پیش کررہاہوں واللہ ! اگر ہم لوگ اس پر عمل کرلیں تو ان شاء اللہ تعالیٰ سورج وچاند کی روشنیاں لوڈشیڈنگ میں آجائیں گی اور ساری دنیا کی لیلائوں کے حسن پھیکے پڑجائیں گے اور ساری دنیا کی لیلاؤںکے حسن پھیکے پڑجائیں گے بلکہ ا ن کے گرائونڈ فلور کے گو موت نظر آئیں گے اور دونوں جہاں کی لذت تم ایک اللہ میں پاجائو گے ان شاء اللہ۔ جو دونوں جہاں کی لذتوں کا خالق ہے وہ مولی جب دل میں تجلی فرمائے گا تو میرا یہ شعر پڑھوگے وہ شاہِ دو جہاں جس دل میں آئے مزے دونوں جہاں سے بڑھ کے پائے

01:09:38) درسِ مثنوئی:۔ بس سبق ختم ہوگیا۔ اس بیان کو معمولی مت سمجھو یہ بیان ہم کو، آپ کو مولیٰ سے ملانے والاہے اور لیلیٰ سے چھڑانے والا ہے۔ بس ارادہ کرلو، قرآن پاک کی آیت ہے یُرِیْدُوْنَ وَجْھَہٗ یعنی اللہ اسی کو ملتاہے جو اللہ کی رضا کا ارادہ کرتاہے، اور اگر لیلائوں کا ارادہ کرو گے تو مری ہوئی لاشیں ہی پائو گے اور جوتے بھی پائو گے جس کو اختر کہتاہے کہ جس نے لیلائوں کو ہینڈل کرنے کی کو شش کی اس کی کھوپڑی پر سینڈل پڑے۔ جو حسینوں پر مرتاہے اس کی کھوپڑی پر جوتے پڑتے ہیں اور جو اللہ پر فدا ہوتے ہیں ان کے جوتے اٹھائے جاتے ہیں۔ بس اللہ تعالی سے دعا کرو، اس زمانہ میں حاملان عرش فرشتے روزہ داروں کی دعائوں پر آمین کہتے ہیں۔ اے اللہ ! ہم سب کو اللہ والی حیات نصیب فرما اپنے اولیاء اور دوستوں کی زندگی عطا فرما، اے اللہ! گناہ کرتے کرتے ہم بڈھے ہوگئے، بال سفید ہوگئے ہمارے حالوں پر رحم فرمادے، ایک سانس بھی ہم آپ کو ناراض نہ کریں اور ہر سانس آپ پر فدا کریں ہم سب کو یہ توفیق عطا فرمادے اور دونوں جہاں کا اطمینان اور چین اور راحتیں عطا فرما، ہر غم اور پریشانی کو یا اللہ عافیت سے بدل دے اور ظالموں کو ان کے مظالم پر نادم فرما کر ان کو مظلومین سے معافی مانگنے کے لئے مضطر فرمادے۔ اور ہماری زندگی کو یا اللہ رشک سلاطین اور رشک آفتاب اور رشک لیلائے کائنات اور رشک نعمائے دو جہان بنادے کیونکہ آپ ہی نعمت دینے والے ہیں اور آ پ نعمت دو جہاں کے حاصل ہیں۔ اے اللہ ! اگرآپ ہم کو مل جائیں تو آپ ہمارے لئے حاصل لذات دو جہاں ہیں، اپنی رحمت سے یا اللہ ہم سب کو اپنا قرب خاص عطا فرمااور جونہیں مانگا وہ بھی عطا فرمادیجئے۔ بے مانگے دو نوں جہان عطا فرمادیجئے۔ وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالیٰ عَلیٰ خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries