;

 مجلس ۲۱فروری ۲۰۲۱ عشاء :حضور ﷺ کا سچا عاشق کون ؟    سفر سندھ  ڈرو(سندھی)

مجلس محفوظ کیجئے

سفر سندھ کی تفصیلات 

; حضرتِ اقدس نے ۲۲فروری 2020 میں سندھ سفرٹنڈو باگو،میر پور بھٹورو،دڑو،بدین کا دینی و اصلاحی سفر فرمایا تھا پھر ایک سال تک کوئی سفر نہ ہوسکا اب ایک سال بعد ۲۱ فرروری کو بھی سفر سندھ دڑو وغیرہ کی ترتیب بنی الحمدللہ ۔ حضرت شیخ دامت برکاتہم کے جتنے بھی سفر ہوتے ہیں سب کا مقصد صرف اور صرف اصلاحِ تزکیہ نفس ہوتا ہے اور یہی مقصد ہوتا ہے کہ شیخ العرب والعجم عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ کی تعلیمات (جو در حقیقت قرآن و حدیث ہی کی تعلیمات ہیں جگہ جگہ پہنچ جائیں)۔ ہر سفر میں حضرت شیخ دین کو ہی مقدم رکھتے ہیں اور بالکل ذرہ برابر بھی حضرت والا رحمہ اللہ کی تعلیمات کو نہیں چھوڑتے اور جسطرح کہ شیخ العرب والعجم عارف باللہ حضرت مولالانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ کا معاملہ تھا کہ ہر وقت سفر میں دین کی بات اِسی طرح ہمارے پیارے شیخ کا معاملہ ہے کہ ہر وقت دین کی بات،ائیر پورٹ پر ہوں یا جہاز میں،کھانا تناول فرماتے وقت،قیلولہ کے وقت،گاڑی میں ایک شہر سے دوسرے شہر جاتے ہوئے،رات کو آرام کے لیے جب بستر پر تشریف فرما ہوں غرض ہر وقت دین کی بات کبھی بھی حضرت شیخ کو نہیں دیکھا کہ سفر میں کوئی دنیوئی غرض ہو یا کسی جگہ گھومنے تشریف لے گئے ہوں یا کوئی سامان منگوایا ہو ،نہیں!صرف اور صرف بیانات اور دین کی باتیں اور کس طرح تعلیمات جگہ جگہ پہنچ جائیں ۔ روز کا مشاہدہ ہے اور سفر میں بھی بہت دیکھا گیاکہ حضرت شیخ کی صحبت کی برکت سےکتنے لوگ اللہ والا بن گئے ایسے ویسے بھی ہوگئے کیسے فیض کیسے ہیں شیخ کامل کے حضرت شیخ دامت برکاتہم تو خود اللہ والےہیں لیکن ہر باہر حضرت یہی فرماتے ہیں کہ جہاں بھی سفر ہو،یا بیانات ہوں تو دوسروں کی اصلاح کی نیت نہیں کرنا ہے اپنی پہلے اصلاح کی نیت کرنی ہے، میرے حضرت والا میرے محسن میرے شیخ عارف باللہ شیخ العلماء فرماتے ہیں کہ بھائی بیان اپنی اصلاح کی نیت سے کیا جاتا ہے جو شخص بیان دوسروں کی اصلاح کی نیت سے کرتا ہے نہ اُس کی اپنی اصلاح ہوتی ہے اور نہ دوسروں کی اصلاح کی ہوگی اور اگر دوسروں کی اصلاح ہوبھی گئی تو یہ خود خالی دامن اللہ تعالٰی کی محبت سے خالی ہی چلا جاتا ہے کیوں؟ کیونکہ یہ جب دوسروں کی اصلاح کی نیت کرتا ہے دوسروں کے لیے بیان کرتا ہے تو گویااپنے آپ کو دوسروں سے بہتر سمجھتا ہے اور جس لمحے آدمی اپنے آپ کو دوسروں سے بہتر سمجھتا ہے روایت میں آتا ہے جسکا مفہوم ہے کہ اللہ رب العزت کی نگاہِ مبارک میں عین اُس لمحے یہ آدمی سب سے زیاہ ذلیل و خوار ہوا کرتا ہے ،روایت ہے کہ تکبر کرنے والے کو اللہ تعالیٰ جنت کی خوشبو بھی عطا نہیں فرمائیں گے ۔

حضرت شیخ کا آخری سفر سندھ کا 22فروری 2020 میں ٹنڈو باگو وغیرہ کا ہوا تھا اور اب ایک سال بعد سندھ سفر ٹنڈو باگو کی ہی ترتیب بنی ایک سال سے زائد ہونے والا ہے کوئی سفر نہ ہوسکا کیونکہ کورونا وبا بہت پھیل گئی تھی جس کی وجہ سے اسفار وغیرہ پر پابندیاں تھیں نہ کوئی سفر کرسکتا تھا نہ کوئی وقت لگا سکتا تھا یہاں تک کہ مساجد اور مدارس پر بھی پابندیا ں لگ گئی تھیں جو مسلمانوں کے لیے ایک بہت بڑی آزمائش تھی لیکن مومن کی شان یہ ہونی چاہیے کہ ہر حال میں اللہ سے راضی رہے صبر و شکر کا دامن نہ چھوڑے الحمدللہ اللہ پاک نے اس وباء سے ہم سب کو نجات دی اللہ تعالی کا بہت احسان ہے اور آئندہ کے لیے سب احباب دعا فرمائیں کہ اللہ پاک ہم سب کو ایسی آزمائش سے بچائیں اور ہم سب کی حفاظت فرمائیں حضرت شیخ سے سنا کہ حدیث پاک ہے جس کا مفہوم ہے کہ بے حیائی عریانی اور فحاشی کے پھیلنے کے سبب ایسی ایسی نئی بیماریاں آئیں گی جو تمہارے پچھلوں نے کبھی اُس کا نام نہیں سنا ہوگاا ور آج سمارٹ فون نیٹ کی وجہ سے کیا کیا تباہیاں ہورہی ہیں ہر ایک اُس سے واقف ہے نوجوان نسل تباہ ہورہی ہے اللہ پاک ہم سب کو بچائیں۔ خیر اب سفر کی ترتیب کی طرف چلتے ہیں حضرت شیخ کا یہ سفر ان شاء اللہ چار دن کا ہوگا اور دڑو، میرپوربٹھورو، بدین، پیرولاشاری، ٹنڈوباگو کا سفر ہے

21فروری بروزِ اتوار حضرت شیخ کا سفر تھا پھر بھی حضرت شیخ نے فجر مجلس فرمائی اور پھر کچھ دیر آرام فرما کر غرفہ تشریف لائے اور اتوار صبح کی مرکزی مجلس کا بھی ناغہ نہیں کیا اور پھر نمازِ ظہرکے بعد حضرت مفتی فرحان فیروز صاحب کا درس قرآن ہوتا ہے اُس میں بھی شرکت کی جبکہ ہفتے کے دن دو جگہ بیان تھے رات کافی دیر ہوگئی تھی لیکن پھر بھی حضرت شیخ نے آرام کی فکر نہیں کی ،درس قرآن کے بعدکھانا تناول فرمایا اور پندرہ منٹ قیلولہ فرما کر چار بجے قافلہ سفر کے لیے روانہ ہوا۔ حضرت شیخ کے ساتھ ۶ گاڑیوں کا قافلہ اور ایک کوسٹر تھی،تقریبا۴۵افراد کا قافلہ چار بجے سفر کے لیے روانہ ہوا۔ الحمدللہ حضرت شیخ اور گاڑی والے احباب سوا تین گھنٹے کا سفر طے کرکے سرفراز بھائی کے گھر پہنچا جہاں پر حضرت شیخ اور سب احباب کا قیام ہے۔ آج بعد،عشاء بعد بیان کی ترتیب مکی مسجد میں دڑو میں تھی جہان پچھلی بار بھی بعد عشاء بیان ہوا تھا اور رہائش قیام و طعام بھی سرفراز بھائی کے ہاں تھا۔

پچھلے سفر ۲۲فروری ۲۰۲۰میں صبح نوارنی مسجدمیر پور بھٹورو میں بیان ہواتھا پھر دو بجے ظہر نماز وہیں ادا کی تھی ۔ نماز ادا کرنے کے بعد قیام گاہ عرفان بھائی کے گھر سب نے کھانا کھایاتھا اور پھر عصر نماز قیام گاہ کے نزدیک والی مسجد ، مسجد عمر میں ادا کی تھی۔ نماز ادا کرنے کے بعد قافلہ دڑو روانہ ہواتھا ۔ پچھلے سفر میں قافلہ دو کوسٹر اور ۷ گاڑیوں پر مشتمل تھا ۸۵ احباب سے زیادہ قافلہ ساتھ تھا حضرت شیخ اور رئیس دارالافتاء غرفۃ السالکین حضرت مفتی نعیم صاحب اورتخصص کے تمام اساتذہ،طلباء سب ساتھ تھے وہ عجیب ہی منظر تھا ماشاء اللہ پچھلے دڑو کےسفر میں بھی سب کا قیام و طعام سرفراز بھائی کے ہاں تھا اور اس سفر میں بھی سب کا انتظام یہیں ہے یہاں گھر میں ایک بہت بڑا باغ بھی ہے جہاں پچھلی بار بھی بیان کے بعد مجلس چلتی رہی وہیں باغ میں سب نے کھانا کھایا تھا اور اس بار بھی اسی باغ میں مجلس چلتی رہی الحمدللہ بہت ہی پر نور منظر تھا الحمدللہ اللہ پاک سب کی حفاظت فرمائیں حضرت شیخ کا سندھی زبان میں بہت ہی عجیب اور درد بھرا بیان ہوا۔ سب احباب خاص دعا جاری رکھیں اللہ تعالیٰ حضرت والا کو خوب صحت و عافیت سے رکھیں اور وہاں خوب اللہ تعالیٰ کے محبت کا خوب فیضان جاری ہو، دردِ دل اور تقویٰ کی بہاریاں حضرت والا کے صدقے آجائیں اللہ تعالیٰ حضرت والا کا فیض عالمگیر فرمائے اور عافیت سے واپس لائیں۔ (آمین یا رب العالمین بحرمۃ سیّد المرسلین علیہ الصلوٰۃ والتسلیم) نوٹ:تفصیل چونکہ بیان کے دوران جلدی جلدی میں لکھی جاتی ہے اِس لیے لکھنے میں الفاظ کی غلطیاں ہوسکتی ہیں ان شاء اللہ نشاندہی ہونے پر اُس کو بعد میں صحیح کردیا جائے گا۔ 

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries