سفر سندھ۲۴فروری ۲۰۲۱ فجر :حسن پرستی کے مرض کی اصلاح   :مدرسہ ہاشمیہ ٹنڈو باگو

مجلس محفوظ کیجئے

سفر سندھ کی تفصیلات 

بیان کے بعد عشاء نماز ادا کی نماز ادا کرنے کے بعد قافلہ ٹنڈو باگو کے لیے روانہ ہوا۔ الحمدللہ قافلہ باعافیت آدھے گھٹے کا سفر طے کرکے ٹنڈو باگو پہنچ گیا۔ یہاں کے میزبان حضرت سائیں مولانا عبدالرزاق صاحب ہیں جنکے ہاں سب کی رہائش کا انتظام ہے،حضرت سائیں نے بہت ہی اچھا انتظام کیا،حضرت شیخ کے لیے نیا بیت الخلاء بنوایا ہے اور جیسا خانقاہ غرفۃ السالکین میں حضرت شیخ کے حجرے کا واش روم ہے ویسا ہی حضرت شیخ کے لیے بنوایا اور ویسی ہی چیزیں یہا ں کے بیت الخلاء میں لگوائیں تاکہ حضرت شیخ کو راحت ہو کوئی تکلیف نہ ہو۔ حضرت شیخ نے بہت دعائیں دیں کہ آپ نے اتنا خیال فرمایا تو مہتمم صاحب حضرت سائیں عبدالرزاق صاحب ے فرمایا کہ یہی ہمارا سرمایہ ہے اور ہمارے پاس کیا ہے ہم نے تو لوگوں کو دنیا والوں کے چند پیسوں کے لیے جوتے اٹھاتے ہوئے دیکھا ہے لیکن اللہ والوں کے پاس جو مزہ ہے بس یہی ہمارا سرمایہ ہے اللہ والی محبت ہی سرمایہ ہے دنیا میں کچھ نہیں رکھا۔ یہ مسجد و مدرسہ کافی بڑا ہے طلباء زیرِ تعلیم بھی ہیں لیکن ابھی مسجد و مدرسہ زیرِ تعمیر ہے،مسجد چاروں طرف سے کھلی ہوئی ہے ابھی صرف چھت ڈلی ہے پچھلے برس بھی یہ مسجد زیرِ تعمیر تھی ۔

پچھلے برس بھی جب یہاں کا سفر ہوا تھا تو حضرت شیخ نے خوب دعا فرمائی تھی کہ اللہ پاک جلد از جلد رمضان سے پہلے مسجد بنوادیں اور پھر فرمایا کہ اِس جگہ کو ان شاء اللہ تین دن کا مرکز بنائیں گے جب آنا ہوگا مرکز یہی جگہ ہوگی ، رات پہنچ کر سب احباب نے ساڑے نو بجے تک کھانا کھایا حضرت شیخ نے بھی کھانا تناول فرمایا۔ کھانے کے بعد مہتمم صاحب سائیں عبدالرزاق صاحب ایک دین کی بات سنارہے تھے کہ ایک جگہ پان کی کچھ بات فرمانے لگے تو ہمارے ایک ساتھی نے کچھ بولا اور آس پاس کے کچھ ساتھی ہنس پڑے تو حضرت شیخ اس بے اصولی پر بہت ناراض ہوئے فرمایا کہ نئی جگہ ہے اگر کراچی ہوتا تو سخت ڈانٹ لگادیتا ابھی آپ نے میری ڈانٹ دیکھی نہیں دل تو چا رہا ہے ابھی ابھی آپ کو کراچی روانہ کردوں آپ کو ذرہ بھی ادب نہیں دین کی بات ہورہی ہے اور آپ کو مزاح کی لگی ہوئی ہے فرمایا خاموش رہا چاہیے شیخ کو دوست مت بناو،ادب سے رہو شیخ اگر مزاح کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ بالکل بے تکلف ہوجائیں۔ فرمایا شیخ کو دوست مت بناو اب جو دین کی بات سنا رہا ہے وہ کیا سوچیں گے کہ میری بات کا مذاق بنارہے ہیں کتنا دل دکھے گا۔ الحمد کافی دیر شیخ کے حقوق پر مجلس ہوئی۔ کم ازکم بارہ بج گئے تھے حضرت شیخ نے فرمایا کہ اب سب آرام کریں کافی دیر ہوگئی اور سب تھکے ہوئے ہیں۔ کھانے کے بعد سوا بارہ بجے تک مجلس چلتی رہی۔ مجلس کے بعد حضرت شیخ نے کپڑے تبدیل فرمائے اور پھر دوائیاں کھا کر کچھ دیر چہل قدمی فرمائی اور پھر آرام کے لیے بستر پر تشریف فرما ہوئے۔ ساڑے پانچ سب کو بیدار کردیا گیا نماز کی تیاری کے لیے کیونکہ احباب زیادہ تھے پھر نماز کی تیارکی کرکے سوا چھ بجے نماز ادا کی ۔ نماز ادا کرنے کے بعد بیان کا آغاز ہوا۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries