سفر سندھ۲۴فروری ۲۰۲۱ عشاء  :گناہ میں سکون نہیں !مدرسہ حسین ابن علی ٹنڈو باگو

مجلس محفوظ کیجئے

سفر سندھ کی تفصیلات 

بیان:مرشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروزوز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم بمقام: جامع مدرسہ ہاشمیہ ٹنڈو باگو بوقت:بعد نماز عشاء بعد عصر قیام گاہ میں ٹنڈو باگو میں بہت ہی پرنور مجلس ہوئی۔ حضرت شیخ جب مجلس کے لیے تشریف فرما ہوئے تو کچھ دیر بعد پرچی آئی کہ آج بدھ ہے مسجد اختر جو حضرت شیخ کا مرکز ہے وہاں جامعہ اشرف المدارس کراچی اور ایک دو دوسرے مدارس کے بڑی تعداد میں طلباء کرام مجلس سے مستفید ہورہے ہیں ۔

مجلس کے آغاز میں مفتی انوار صاحب نے اشعار پڑھے۔ پھر حضرت شیخ نے مجلس فرمائی اور حضرت شیخ نے شیخ العرب والعجم حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار ترنم میں سب احباب کو سنائے ،سب ہی بہت زیادہ اشعار سن کر مست ہورہے تھے عجیب دردِ دل سے حضرت شیخ نے پڑھے۔ حضرت شیخ نے اشعار کے بعد مجلس ختم فرمادی۔ مجلس کے بعد چائے نوش فرمائی اور سب احباب اور مہمان حضرات کے لیے بھی چائے کا انتظام تھا۔ عصر بعد مجلس میں کثیر تعداد میں مجمع موجود تھا الحمدللہ ،مقامی حضرات بھی بہت زیادہ تعداد میں موجود تھے۔ چائے کے بعد سب نے نماز کی تیاری کی پھر مغرب نماز ادا کی۔ مغرب نماز ادا کرنے کے بعد حضرت شیخ آدھا گھنٹہ مسجد میں ہی موجود رہے وہاں کچھ مقامی ساتھی آئے اور اپنی اپنی پریشانیاں پیش کیں کسی نے اثرات کا بتلایا،حضرت شیخ نے نصیحت فرمائی اور پھر سب حضرات نے حضرت شیخ سے دعا کروائی حضرت شیخ نے دعا فرمائی۔ پھر اپنے حجرے میں تشریف لے گئے وہاں بھی بہت بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے کمرہ کافی برا تھا پورا بھر گیا تھا یہاں تک کے لوگ کمرے کے باہر کھڑے ہوگئے۔ مقامی ساتھی کافی تعداد میں اپنے بچوں کو دم کروانے لے کر آئے حضرت شیخ نے سب بچو ں کو دم کیا پھر سب بچوں کو ٹافیاں بھی دیں۔ پھر مجلس شروع ہوگئی مجلس میں شاہد بھائی نے وقفے وقفے سے آہ کی آواز اشعار عجیب انداز میں پڑھ کر سنائے۔ پھر حضرت شیخ نے مفتی انوار صاحب سے اشعار پڑھنے کا فرمایا مفتی صاحب نے بتاوں کیا کیا سبق دیئے ہیں یہ اشعار بہت ہی عجیب انداز میں پڑھے۔ اشعار کے بعد حضرت شیخ نے بہت اہم نصیحتیں بیان فرمائیں۔ یہ مجلس ان شاء اللہ جلد ترتیب دے کر بھیج دی جائے گی انشاء اللہ۔ مجلس عشاء کی اذان کے وقت ختم ہوئی عصر بعد اور مغرب بعد مجلس چلتی رہیں جس سے سب کو بہت ہی نفع ہوا۔ پھر سب نے سوا آٹھ بجے عشاء نماز ادا کی نماز ادا کرنے کے بعد بیان کاآغاز ہوا۔

بیان کے آغاز میں مفتی انوار صاحب نے اشعار پڑھ کر سنائے اشعار کے بعد بیان کا آغاز ہوا۔ ایک صاحب حضرت سے تعلق وہ لندن سے آئے اور پھر اپنے گھر کشمیر چلے گئے اب آج کراچی آئے تو پتا چلا کہ حضرت شیخ تو سفر میں ہیں تو کہا کہ مجھے شیخ سے ضرور ملنا ہے اور جبکہ کل فلائیٹ بھی ہے لیکن حضرت شیخ نے ریحن فصاحت بھائی سے فرمایا کہ اُن کی ترتیب بنائیں دیکھیں کوئی آنے والا ہو تو اُن کو لے آئیں واپسی کی فکر نہ کریں ہم انتظام کردیں گے،ایک پیر بھائی کو جب پتا چلا تو اُن کو آنا نہیں تھا لیکن جب پتا چلا وہ اُن ساتھی کو لے کر نکل گئے کہ میرے شیخ کا مہمان ہیں میں لے کر جاوں گا۔ حضرت شیخ کو جب پتا چلا تو بہت خوش ہوئے اور فرمایا یہی تو اصل ہے کہ کیسے شیخ کا دل خوش کیا فرمایا واپسی کا مسئلہ نہیں میں کسی گاڑی کو پہلے بھجوادوں گا۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries