سفر پنجاب ۷  مارچ  ۲۰۲۱عشاء : والدین کی کبھی بددعا اور آہ مت لینا .رحیم یار خان

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مرشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم بعد عصر جامع مسجد پرانی غلہ منڈی میں بیان ہوا جو قیام گاہ سے پندرہ منٹ کے فاصلے پر تھی۔ بیان کے بعد مغرب نماز وہیں ادا کی۔ بڑی تعدادمیں لوگوں نے اپنے موبائل اور میموری کارڈ میں بیانات بھی ڈلوائیں تمام لوگوں کو حضرت شیخ کے سیرت النبیﷺ اور صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کے بیانات ڈالکر دیئے جب حضرت شیخ کو پتا لگا تو بہت خوشی کا اظہار فرمایا کہ سیرت النبی ﷺ تو ہماری جان ہے۔

پھر حضرت شیخ اور تمام قافلہ قیام گاہ مولانا عبداللہ صاحب کے ہاں کے لیے روانہ ہوا۔ وہاں پر حضرت شیخ اور سب احباب کے لیے چائے کاانتظام تھا۔ حضرت شیخ نے چائے نوش فرمائی اور پھر سب احباب نے بھی چائے پی سب کے لیے سینوچ اور بسکٹ کا بھی انتظام تھا۔ چائے کے بعد ۵منٹ حضرت شیخ نے نصیحت فرمائی کہ میزبان بہت محبت کرنے والے ہیں کوئی خدمت نہیں کرنے دے رہے سب خود کررہے ہیں لیکن ہمارے احباب کو خود خدمت میں حصہ لینا چاہیے۔ مخدوم نہیں بننا خادم بن کر رہنا ہے ۔ کھانا لگانے،دستر خوان لگانے پلیٹیں اٹھانے اور دھونے میں مدد کریں۔

سب احباب کو یہ نصیحت فرمائی پھر فرمایا کہ سب جلدی جلدی روانہ ہوجائیں کیونکہ وقت کم ہے اور عشاء بعد بیان ہے۔ سب کو ساڑے سات بجے بیان والی جگہ کے لیے روانہ کردیا گیا عشاء نماز آٹھ بجے تھی اور پندرہ منٹ کا راستہ تھا الحمدللہ پونے آٹھ تک قافلہ باعافیت جامع مسجد پہنچ گیا۔ حضرت شیخ نے وضو فرمایا اور سات بج کر پینتالس پر قیام گاہ سے روانہ ہوئے۔ آٹھ بجنے میں پانچ منٹ باقی تھے حضرت شیخ الحمدللہ باعافیت مسجد پہنچ گئے۔ آٹھ بجے نماز ادا کرنے کے بعد بیان کا آغاز ہوا آج بھی کراچی سے پانچ احباب بذریعہ کار رحیم یار خان آئے ہیں اور کوٹ غلام محمد سے بھی ایک ساتھی حضرت شیخ کے فیض سے مستفید ہونے کے لیے حاضر ہوئے ہیں۔

;

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries