سفر پنجاب ۸مارچ  ۲۰۲۱فجر : مزاج میں سختی اچھی بات نہیں .رحیم یار خان

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مرشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم کل بعد عشاء جامع مسجد گلشن میں حضرت شیخ کاانتہائی عجیب کیفیت میں درد بھرا بیان ہوا۔ بیان میں بڑی تعداد لوگوں کی موجود تھی مسجد بہت بڑی تھی جو اندر باہر سب بھری ہوئی تھی نوجوان کی بڑی تعداد بیان میں موجود تھی۔ بیان میں حضرت شیخ کی کیفیت الگ تھی پورے بیان میں حضرت شیخ بار بار رورہے تھے پورے مجمع کی کیفیت بھی الگ تھی لوگ آنسووں کے ساتھ رورہے تھے۔ رحیم یار خان صاحب کے ایک مفتی صاحب کے والد صاحب جو بیان میں زیادہ دیر نہیں بیٹھ سکتے بیماری کی وجہ سے ان مفتی صاحب نے بتایا کہ میں نے والد صاحب سے کہا کہ آپ ایسے بیٹھیے گا کہ آپ اٹھ سکیں کیونکہ بیان تو دو گھنٹے سے زیادہ کا ہوگا۔ مفتی صاحب نے بتایا کہ والد صاحب کبھی نہیں بیٹھتے اتنےلمبا بیان میں شرعی عذر کی وجہ سے، لیکن کل اٹھ ہی نہیں سکے پورا بیان سنا اور بیان میں ایسے زور زور سے نعرے لگارہے تھے سبحان اللہ الحمدللہ کے کہ پیچھے تک آواز آرہی تھی اور رورہے تھے۔ اس بیان کی جو دعا ہوئی ہے وہ بھی عجیب انداز میں حضرت شیخ نے کی ہے پہلے ایسی دعا کسی سفر میں حضرت شیخ سے نہیں سنی عجیب ہی درد بھرا انداز تھا احباب دعا ضرور سن لیں۔

بیان کے بعد بڑی تعداد میں لوگوں نے حضرت شیخ سے مصافحہ کیا۔ بڑی تعداد میں لوگوں نے بیان ڈالوئے۔ پھر قافلہ قیام گاہ کے لیے روانہ ہوا۔ گیارہ بجے تک سب نےکھاناکھایا حضرت شیخ بھی کھانا تناول فرمایا کھانے کے دوران بھی مجلس چلتی رہی پونے بارہ تک کھانے سے سب فارغ ہوئے کھانے کے فورا بعد پھر مجلس شروع ہوئی جس میں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔ ہنسی کی مجلس بھی ہوئی پھر حضرت شیخ نے اہم نصیحت بیان فرمائی۔۔ یہ مجلس پونے ایک بجے تک چلی۔ پھر حضرت شیخ نے آرام کرنے کے لیے کپڑے تبدیل فرمائے پھر چہل قدمی فرمائی چہل قدمی کے دوران بھی تقریبا پندرہ منٹ تک مجلس چلی۔ پھر حضرت شیخ نے دوائیاں لیں اس دوران بھی مجلس چلتی رہی تقریبا پونے دو بجے تک حضرت شیخ آرام کے لیے بستر پر تشریف فرما ہوئے۔ حضرت شیخ نے احباب سے بھی آرام کا فرمایا دو بجے تک احباب آرام کے لیے چلے گئے۔ پانچ بجےاٹھ کر سب نے نماز کی تیاری کی۔

چھ بجے نماز ادا کرنے کے بعد بیان کا آغاز ہوا۔ بیان کے آغاز میں فرمایا کہ جس کو نیند عزیز ہو نیند اپنی پوری کرنی ہو تو وہ سفر میں نہ آیا کرے ایسا نہیں کرنا چاہیئے کہ ناشتے کے وقت پرانے ساتھی نیند کی وجہ سے سوگئے۔ ناشتہ نہیں کیا اور کہا ناشتہ رکھ دینا ہم اٹھ کرکریں گے فرمایا جب پرانے لوگ ایسا کریں گے تو نئے لوگ بھی دیکھیں گے جب اس کو بھی اجازت ہے تو میں بھی ایسا کرلیتا ہوں۔ ناشتے کا جو وقت ہو اُسی وقت میں سب کو ناشتہ کرنا چاہیے اپنے آپ کو وی آئی پی نہیں سمجھنا چاہیئے نیند بھی چاہیے اور پھر ناشتہ بھی بعد میں ملے۔

فرمایا پرانے ساتھیوں کو تو بہت محتاط رہنا چاہیے۔ حضرت شیخ کا بالکل اپنے شیخ ،شیخ العرب والعجم حضرت والا معاملہ ہی دیکھنے میں آتا ہے کہ کار میں ہوں،جہاز میں ہوں کسی بھی سفر میں یا بیان میں کار میں تشریف لے جارہے ہوں قیلولہ کے وقت،کھانے اور ناشتے کے وقت یا چائے کے وقت سونے کا وقت ہو ہر وقت بس دین کی بات اور مجلس۔کھانے اور چائے کے دوران بھی لمبی لمبی مجلس چلتی رہتی ہے بس ہر وقت دین پھیلانے کی فکر اللہ پاک شرفِ قبولیت سے نوازیں۔

;

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries