سفر پنجاب ۸مارچ  ۲۰۲۱عشاء : درد بھری صدا .جلالپور پیر والا

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مرشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم حضرت شیخ کا بعد نماز ظہر تبلیغی مرکز رحیم یار خان میں بیس منٹ کا مختصر بہت اہم بیان ہوا۔ بیان کے بعد حضرت شیخ اور تمام قافلہ قیام گاہ مولانا عبداللہ صاحب کے ہاں پہنچا وہاں فورا کھانے کا نظم ہوا۔ حضرت شیخ نے بس آدھا گھنٹہ قیلولہ فرمایا کیونکہ وقت بہت کم تھا۔ باقی احباب کو کہا گیا کہ سب کھانا کھا کر سامان سمیت لیں اور گاڑیوں میں لوڈ کرلیں عصر نماز پانچ بجے ادا کرکے فورا جلالپور کے لیے روانہ ہونا ہے۔ سب نے تیاری کی حضرت شیخ بھی ساڑے چار تک بیدار ہوئے ۔ عصر نماز قیام کے قریب مدرسہ تحفیظ القرآن میں پانچ بجے ادا کی وہاں مدرسے میں کافی تعدادمیں طلباء موجود تھے حضرت شیخ سے بیان کا کہا گیا لیکن وقت مختصر تھا حضرت شیخ نے پندرہ منٹ بچوں کو ویڈیو گیم اور اللہ والا حافظ بننے سے متعلق بہت جامع نصیحت فرمائی۔

قافلے کو فورا عصر نماز پڑھ کر روانہ کردیا گیا تاکہ وقت پر پہنچ جائے۔ حضرت شیخ کے ساتھ ایک کارروکی گئی، مختصر نصیحت کے بعد حضرت شیخ فورا روانہ ہوگئے۔ یہ قافلہ الحمدللہ ایک ہائیس اور تقریبا دس گاڑیوں کے ساتھ جلالپور کے لیے روانہ اپنے اپنے وقت پر روانہ ہوا۔ حضرت شیخ نصیحت بیان کرکے روانہ ہوئے تو ایک جگہ اور رکے وہاں ایک ساتھی کا بہت اصرار تھا کہ حضرت بس پانچ منٹ کے لیے تشریف لے آئیں یہ ساتھی ہمارے پیر بھائی عمر خیام بھائی کے جاننے والے تھے جنہوں نے پاکستا ن میں مسجدعلی المرتضی میں ایک سال سے زائد امامت کی اب یہاں آکر اپنی مسجد بنارہے ہیں۔ ان امام صاحب کی محبت ہر بیان میں جڑنا اور اتنی تڑپ کہ بس حضرت پانچ منٹ کے لیے تشریف لے آئیں۔

وقت بہت کم تھا راستہ دو گھنٹے کا تھا اُن امام صاحب نے بتایا کہ حضرت رستے میں ہی ہے کہیں اور جانا نہیں ہوگا۔ پھر جانا طے ہوگیا کہ اگر روڈ پر ہی ہے تو جاتے ہوئے دیکھ لیتے ہیں۔ جب وہاں پہنچے تو وہاں کے لوگوں نے اتنا ساتھ دیا اِن امام صاحب اور ان کے ساتھیوں نے بہت محبت دی کسی کو حضرت کے قریب آنے نہ دیا تاکہ وقت بچ جائے اور قطار بنا کر حضرت شیخ کو مسجد میں لے گئےمسجد بازار کے درمیان میں تھی۔ اور بار بار حضرت شیخ نے اعلان کروایا کہ کوئی تصویر نہ نکالے ان حضرات نے اس معاملے میں بھی بہت ساتھ دیا۔ پھر وہاں مسجد میں حضرت شیخ نے پانچ منٹ بیان فرمایا۔ بعد میں معلوم ہوا کہ یہ پانچ منٹ کا بیان تین سو سے زائد خواتین بھی شرعی پردے سے سن رہیں تھیں،اور ان لوگوں نے بہت خرچہ بھی کیا حضرت کے لیے بڑے بڑے اسپییکر بھی لگوائے۔

حضرت شیخ نے بعد میں فرمایا کہ ان لوگوں کا اخلاص اتنی محبت اور تڑپ جو کہا اُس پر عمل کیا اتنا ساتھ دیا اتنا انتظام کیا سب اتنے محبت اور جان چھڑکنے والا سادہ لوگ یہاں تو پورا بیان ہونا چاہیے تھا انتظام کرنے والوں سے فرمایا کہ ایسی جگہ چوکس رہنا چاہیے آٗئندہ یہاں کی پوری ترتیب رکھنی ہے۔ پھر یہ ساتھی حضرت شیخ کو بہت دور ہائیوے تک پہنچانے کے لیے آئے جبکہ منع بھی کیا کہ راستہ معلوم ہے لیکن پھر بھی نہیں مانے۔ حضرت شیخ نے ماشاء اللہ سب ساتھیوں کو عطر بھی ہدیہ دیا اور مسجد کی تعمیر کے لیے ایک بڑی رقم عنایت فرمائی حضرت شیخ کا ہر سفر میں معمول دیکھاکہ ہر جگہ مسجد و مدرسہ کی تعمیر علماء و طلباء کو ہدیہ دینے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لگاتے ہیں اللہ تعالی شرفِ قبولیت سے نوازیں۔

خیر پھر نصیحت بیان کرنے کے بعد مغرب نماز ٹول پلازہ کے ایک ریسٹ ہاوس کی مسجد میں ادا کی وہاں عجیب ہی منظر تھا تین تین بسیں رکی ہوئی تھیں سب نماز ادا کررہے تھے فرمایا کیا پُر نور منظر ہے اب بتائیں کون دین کو آسانی سے ختم کرسکتا ایسا کوئی نہیں جو اتنی آسانی سے دین کو ختم کردے۔ پھر عشاء نماز آٹھ بجے بھی ٹول پلازہ کی ایک ریسٹ ہاوس کی مسجد میں ادا کی۔ جہاں بیان تھا وہاں بھی آٹھ بجے نماز تھی لیکن بیچ میں بیانات کا سلسلہ مزید آگیا جس کی وجہ سے پہنچنا مشکل تھا اس لیے نماز راستے میں ہی ادا کر لی گئی۔ الحمدللہ باعافیت تمام قافلہ جلالپور بیان والی جگہ پہنچ گیا۔ حضرت شیخ نے فرمایا کہ یہ اللہ کا ہی احسان ہے کہ ہمیں کب نکلنا تھااور پھر بیچ میں ترتیب دوسرے بیان کی آگئی لیکن اللہ پاک نے بیان کے وقت کا جو وعدہ کیا تھا اُس سے پہلے ہی پہنچادیا ۔

بیان کے آغاز میں ایک صاحب نے دو تصویر نکالی جبکہ اعلان ہوا اور پھر موبائل بھی نہیں دے رہے تھے حضرت شیخ نے بہت ناراضگی کا اظہار فرمایا بہت جوش میں نصیحت فرمائی جو بیان کے شروع میں ریکارڈ ہے۔ پھر تصویر ڈیلٹ کروائی تو ایک صاحب نے اور تصویر نکالی حضرت شیخ کو بہت غم ہوا کہ اتنا سمجھایا پھر وہی حرکت،حضرت شیخ نے فرمایا کہ پورا صاف کرکے پھر موبائل واپس کرو کچھ دیر بعد پھر ایک صاحب نے تصویر نکالی حضرت شیخ نے فرمایا کہ اعلان بھی لگوائے اور بار بار اعلان بھی کیا پھر بھی لگتا ہے کہ یہاں تصویر کا بہت زیادہ مرض ہے۔ پھر جگہ جگہ حضرت شیخ نے احباب کو کھڑا کروادیا تاکہ کوئی تصویر نہ نکال سکے۔ بیا ن کے آغاز میں جناب مولانا محمد کریم صاحب نے یہ صبح مدینے والے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار پڑھنا شروع کیے تو لوگوں نے پیسے بھجوانا شروع کیے حضرت شیخ نے دیکھا کہ پیسے آرہے ہیں حضرت شیخ نے مولانا محمد کریم صاحب کی طرف دیکھ کر مسکرائے اور پھر نصیحت فرمائی کہ جس نے پیسے بھجوائے ہیں واپس لے لیں !اور یہاں مت بھجوائیں، اور فرمایا کہ ہم بھکاری نہیں ہیں اور نعت شریف اور بیان کو بیچنےنہیں آئے ہیں اور بہت اہم نصیحت بیان فرمائی۔ پھر جناب مصطفی مکی صاحب نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی شان میں شیخ العرب والعجم حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار سیہ دیدہ والے بہت درد سے اشعار پڑھ کرسنائے ،یہ اشعار سنکر پورا مجمع زاروقطار رورہا تھا۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries