سفر پنجاب ۱۰ مارچ  ۲۰۲۱ظہر   :علمِ دین نخروں سے حاصل نہیں ہوتا .ملتان

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مرشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم حضرت شیخ نے جامعہ نعمانیہ قدیرآباد میں میں صبح بارہ بجے بیان فرمایا۔ ڈیڑھ بجے حضرت شیخ بیان ختم فرما کر جامعہ خیرالمدارس ملتان تشریف لے گئے یہاں بعد نمازِ ظہر بیان کی ترتیب تھی۔ حضرت شیخ اور تمام قافلہ الحمدللہ دو بجے تک جامعہ پہنچ گیا۔ آج قافلہ الحمدللہ دو ہائیس اور سات گاڑیوں پر مشتمل تھا اور ساتھ ساتھ مقامی ساتھی بھی اپنی اپنی سواریوں پر حضرت شیخ کے ساتھ جامعہ پہنچے۔

وفاق المدارس کے ناظم اعلی حضرت مولانا قاری حنیف جالندھری صاحب دامت برکاتہم حضرت شیخ کو اپنے دفتر میں لے گئے،حضرت مولانا قاری ارشد عبید صاحب نائب مہتمم جامعہ اشرفیہ لاہور بھی ساتھ تھے۔ حضرت مولانا حنیف جالندھری صاحب نے بہت عزت اور اکرام فرمایا اور بہتمحبت سے پیش آئے۔ حضرت مولانا نے جامعہ کا تعارف بھی حضرت شیخ کو کروایا کہ یہاں الحمدللہ پانچ ہزار سے زائد طلباء علم دین پڑھ رہے ہیں اور ڈیڑھ ہزار کے قریب طالبات مدرسہ بنات میں تعلیم حاصل کررہی ہیں اور بھی بہت سی باتیں ارشاد فرمائیں جو ریکارڈ ہوچکی ان شاء اللہ بعد میں ترتیب دے کر بھیج دی جائیں گی۔ پھر حضرت شیخ نے وہیں دفتر میں وضو فرمایا پھر حضرت مولانا نے حضرت شیخ کے اور کچھ احباب کے لیے چائے کا انتظام کیا تھا حضرت شیخ نے چائے نوش فرمائی۔

پھر نماز کے لیے جامعہ خیر المدارس تشریف لے گئے ظہر نماز ادا کی ڈھائی بجے نماز تھی نماز ادا کرنے کے بعد بیان کا آغاز ہوا۔ حضرت مولانا حنیف جالندھری صاحب نے دو تین بار فرمایا کہ حضرت اب جب بھی میرا کراچی آنا ہوگا تو آپ کے پاس ضرور آیا کروں گا یہ میری سعادت ہوگی۔ اور حضرت شیخ سے فرمایا کہ حضرت آپ کا اب جب بھی ملتان تشریف آوری ہو تو آپ ہمارے ہا قیام کیجیئے گا آپ کا اور سب کا انتظام ہمارے ہاں ہوگا آپ جتنے دن بھی رہیں یہاں بہت اچھا انتظام ہے حضرت شیخ نے حضرت مولانا سے فرمایا کہ ہمارے ہاں کی یہ ترتیب ہے کہ جہاں بھی جاتے ہیں کھانے ناشتے کا ہم خود پیسے دیتے ہیں کیونکہ ستر ستر لوگ ہوتے ہیں۔ حضرت مولانا حنیف صاحب نے مزاحا فرمایا کہ حضرت کوئی مسئلہ نہیں ہم آپ کی طرف سے کھانا کردیں کریں گے پھر فرمایا کہ ہمارے ہاں تو چار چار سو کا کھانا بھی ایک وقت میں ہوا ہے ہمیں تو بہت خوشی ہوتی ہے۔ حضرت شیخ ے فرمایا کہ انشاء اللہ ترتیب دیکھ لیں گے۔ ظہر نماز ادا کرنے کے بعد بیان کا آغاز ہوا۔

بیان کے آغاز میں حضرت مولانا حنیف جالندھری صاحب دامت برکاتہم نے حضرت شیخ کا تعارف کروایا کہ حضرت یہاں تشریف لائے ہمارے لیے بہت سعادت کی بات ہے فرمایا کہ ایسے اکابر کی زیارت بھی باعث ثواب ہےحضرت شیخ کو اللہ پاک خوب جزائے عظیم عطا فرمائیں کہ حضرت نے احسان عظیم فرمایا کہ ہمارے جامعہ خیر المدارس میں تشریف لائے اور فرمایا کہ آئندہ آپ جب بھی تشریف لائیں تو یہاں آکر رہیں تاکہ ہمارے طلباء اور اساتذہ بھی مستفید ہوں اور فرمایا اب ایسے اللہ والے بہت کم ملتے ہیں اگر انگلیوں پر گنے تو شاید انگلیاں زیادہ ہوجائیں اور ایسے اللہ والوں کی تعداد کم ہو ایسے بزرگ ہستیاں بہت کم رہ گئ ہیں اس لیے ان اللہ والو کی قدر کرلیں۔ اور حضرت کے فرمانے پر تصویر کشی کی ممانعت کا اعلان فرمایا اور بہت سخت اعلان فرمایا مجھے الفاظ یاد نہیں لیکن بیان کے شروع میں ریکارڈ ہے۔ مفہوم یہ تھا کہ آج سمارٹ فون اور تصویر کی وبا بہت عام ہوچکی ہے او حضرت کے زیادہ تر بیان اسی وبا پر ہوتے ہیں فرمایا آج یہ وبا بہت عام ہوچکی ہے جس کو دیکھو ہر وقت تصویر فرمایا ہمیں بھی اس وبا سے بچنا چاہیئے۔ حضرت مولانا حنیف جالندھری صاحب نے حضرت شیخ کو یہ بھی بتایا کہ میرے دو سندیں ہیں ایک مدرسے کی اور ایک وفاق کی دونوں پر میرے اپنے خود کے دستخط ہیں میرے ہی دستخظ سے میری سند مجھے ملی ہے

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries