سفر پنجاب ۱۱ مارچ  ۲۰۲۱عشاء      :اللہ کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہونا     .میاں چنوں

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مرشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم دوپہر بارہ بجے مدرسہ حمیرا عائشہ خانیوال میں حضرت شیخ کا ڈیرھ گھنٹے کا بیان ہوا۔ خواتین کی بڑی تعداد نے شرعی پردے سے بیان سنا۔ حضرت شیخ نے ڈیرھ بجے تک بیان ختم فرمایا۔ دو بجے ظہر نماز ادا کی گئی۔ نماز کے بعد حضرت شیخ نے قیام گاہ میں کھانا تناول فرمایا سب احباب نے بھی کھانا کھایا۔ کھانے کے بعد حضرت شیخ نے قیلولہ فرمایا اور سب احباب نے بھی کچھ دیر قیلولہ کیا۔ حضرت شیخ کی طبیعت ماشاء اللہ بہت اچھی ہے بس آج پیٹ خراب ہوگیا تھا لیکن الحمد للہ ڈاکٹر حضرات کے مشورے سے فورا حضرت شیخ نے دوائی لے لی تھی اب ماشاء اللہ بہت اچھی صحت ہے۔ سب احباب دعاوں میں یاد رکھیں کہ اللہ پاک خوب خوب اچھی صحت عطا فرمائیں او ر خوب حضرت کے فیض کو عام فرمائیں اور ہمیں ان اللہ والوں کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائیں

حضرت شیخ ساڑے چار تک بیدار ہوئے پھر نماز کی تیاری فرمائی۔ عصر نماز پانچ بجے قیام گاہ کے نزدیک مسجد میں ادا کی۔ سوا پانچ تک حضرت شیخ اور تمام قافلہ الحمدللہ میاں چنوں کے لیے روانہ ہوا۔ تلمبہ نزدمیاں چنوں ہمارے استاد محترم رئیس دارالافتاء غرفۃ السالکین مرکزالافتاء والارشاد حضرت مفتی نعیم صاحب دامت برکاتہم کا گاؤں ہے۔ یہاں کا سارا نظم حضرت شیخ کی رہائش اور بیانات کا نظم اور تمام احباب کی رہائش کا نظم حضرت مفتی نعیم صاحب اور اُن کے بھائیوں نے کیا ہے۔ حضرت شیخ اور تمام قافلہ الحمدللہ باعافیت سوا گھنٹے کا راستہ طے کرکے حضرت مفتی نعیم صاحب کے گھر پہنچا۔ پھر مغرب نماز مسجد میں ادا کی مسجد گھر کے برابر میں ہی تھی۔ نماز کے بعد حضرت شیخ حضرت مفتی صاحب کے گھر تشریف لے گئے ۔ مغرب بعد مفتی صاحب نے حضرت شیخ اور سب احباب کے لیے چائے ،مٹھائی اور بسکٹ کا انتظام کیا تھا۔ حضرت مفتی صاحب نے کسی ساتھی کو خدمت کرنے نہیں دی مفتی صاحب خود چائے اور بسکٹ تقسیم فرماہے تھے۔ اللہ پاک خوب جزائے عظیم عطا فرمائیں اتنے بڑے اللہ والے استاد محترم کا مٹنا اور عاجزی کے مہمانوں کا اتنا اکرام فرمایا۔

حضرت مفتی نعیم صاحب نے حضرت شیخ کے لیے جس کمرے میں آرام کا انتظام کیا ہے مفتی صاحب نے حضرت شیخ کو بتایا کہ یہ ہماری والدہ محترمہ کا کمرہ ہے اور فرمایا کہ یہ کھڑکی بند ہے یہاں سے خوب ٹھنڈی ہوا آتی ہے لیکن آپ کے لیے بند کردی تاکہ سردی نہ لگے۔ عصر بعد میاں چنوں آتے ہوئے بہت خوبصورت اور دلکش منظر دیکھا چاروں طرف ہریالی ہی ہریالی باغات،کینو کے باغ جس پر کینو لگے ہوئے تھے اور جگہ جگہ بھیڑ،بکریوں،گائے بھینس کے ریوڑ دیکھے اور دو جگہ نہر دیکھیں بہت زیادہ اوس پڑ رہی تھی اور بھی کئی قسم کے باغات گذرے کہیں گندم کی فصل لگی ہوئی دیکھی۔ حضرت شیخ نے یہ منظر دیکھ کر فرمایا کہ ماشاء اللہ دیکھیں کتنی خاموشی ہے اور کتنا خوبصورت منظر ہر جگہ رہریالی اورجگہ جگہ کتنے ریوڑ فرمایا ماشاء اللہ،اللہ کی قدرت کا تماشا دیکھیں ذرہ ذرہ اللہ تعالی کی نشانی ہے اللہ پاک نے تمام کائنات کو ہمارا غلام بنادیا سب اپنا پنا کام کررہے ہیں اور ہمیں اللہ نے اپنا غلام بنایا ہے ہمیں چاہیے کہ ہم اللہ کو راضی کریں ۔ یہاں جب پہنچے تو ہر طرف میدان کھلی فضاء اور ہریالی خوب ٹھنڈی ہوائیں چل رہی تھیں اور یہاں ابھی بھی خوب ٹھنڈ ہے۔ حضرت شیخ کو اور سب احباب کو یہاں آکر خوب مزہ آیا ہے حضرت نے فرمایا کہ کتنی خاموشی اور نور ہے۔ دارالافتاء کے استاد مفتی زاہد صاحب کا گاؤں بھی یہی قریب ہے مفتی زاہد صاحب نے حضرت شیخ کو بتایا کہ جب یہ خاموشی ہوتی ہے سردیوں میں تو گیڈر نکل آتے ہیں جو بہت زیادہ آوازیں نکالتے ہیں گھروں تک آوازیں آتی ہیں۔ مغرب تا عشاء چائے کا نظم اور یہ باتیں چلتی رہیں۔ پھر سب نے نماز کی تیاری کی آٹھ بجے نماز ادا کرنے کے بعد بیان کا آغاز ہوا۔ بیان کے آغاز میں جناب مصطفی مکی صاحب اور مولانا محمد کریم صاحب نے اشعار پڑھ کر سنائے۔ اشعار کے بعد بیان کاآغاز ہوا۔ جس مسجد میں بیان ہوا یہ مسجد بہت ہی بڑی مسجد تھی اندر بہت بڑا ہال اوپر الگ او باہر بہت بڑا ہال تقریبا ایک صف میں ۱۲۰ تک لوگ آتے ہیں اور بہت ہی خوبصورت مسجد بنی ہوئی ہے پہلی بار چھوٹے گاؤں میں اتنی شاندار اور خوبصورت بنی ہوئی مسجد دیکھی۔ اس مسجد کی پہلی تعمیر۱۹۴۸ میں ہوئی تھی اور دوسری تعمیر ۱۹۶۰ میں اور تیسری تعمیر ۱۹۹۷ میں ہوئی تھی۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries