سفر پنجاب ۱۳ مارچ  ۲۰۲عشاء     :اللہ کی محبت گناہ چھوڑنے سے ملتی ہے      .دائرہ دین پناہ

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مرشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم بعد فجر ایک باغ کی مسجد میں بیان ہوا۔ بیان کے بعد میزبان مفتی زاہد صاحب حضرت شیخ اور تمام احباب کو امرود کے ایک باغ میں لے گئے جہاں کافی تعداد میں تازہ امرود درختوں پر لگا ہوا تھا۔ مفتی زاہد صاحب نے فرمایا کہ مالک کی طرف سے سب کو امرود کھانے کی اجازت ہے سب نے پھر درخت سے امرود خود توڑے اور وہیں کھائے۔ لیکن حضرت شیخ نے فرمایا کہ ہر ایک کو بس ایک لینے کی اجازت ہے ایک سے زیادہ کوئی نہ لے۔ سب نے ایک ایک امرود توڑا اور اُسی وقت کھالیا،امرود بہت ہی بڑا اور تازہ اور بہت لذیذ تھا۔ باغ کی مسجد ابھی زیرِ تعمیر تھی حضرت شیخ نے احباب سے فرمایا کہ شیخ کبھی مرید سے خرچہ کرواسکتا ہے تاکہ مرید کا بخل توٹے،ایسی جگہ پر مسجد بن رہیہے سب کو ایسی جگہ پر صدقہ جاریہ لگانا چاہیے بہت ثواب ملے گا۔ پھر سب احباب نے جو ۵۰ سے بھی زائد تھے اپنی اپنی حیثیت کے مطابق پیسے دیئے حضرت شیخ نے مسجد کے لیے وہاں جمع کروادیئے تاکہ جلد جلد مسجد تعمیر ہوجائے۔ پھر تمام قافلہ قیام گاہ مفتی زاہدصاحب کے گھر کے لیے روانہ ہوا۔ ساڑے آٹھ تک قافلہ باعافیت قیام گاہ پہنچا فورا ناشتے کا نظم ہوا۔

آج کوٹ ادو کا سفر تھا ترتیب یہ طے ہوئی کہ ساڑے گیارہ بجے کوسٹر کو روانہ کردیا جائے اور حضرت شیخ بارہ بجے روانہ ہوں۔ لیکن ہمارے بہت پرانے احباب میں سے اسماعیل صاحب ملتان والے جنکا پہلے تعلق حضرت میر صاحب رحمہ اللہ سے تھا پھر حضرت کے وصال کے بعد حضرت شیخ سے بیعت ہوگئے بہت زیادہ غمگین تھے شروع سے چارہے تھے کہ حضرت شیخ ہمارے گھر تشریف لائیں !لیکن ترتیب نہ بن سکی آج بھی مشکل تھا لیکن صبح ناشتے کے وقت بہت زیادہ رونے لگے ایسا رورہے تھے کہ حضرت شیخ نے فرمایا ایسا لگتا کہ اب ان کی چیخیں نکل جائیں گی اتنا زیادہ غم زدہ۔ پھر حضرت شیخ نے فرمایا کہ ان کا دل نہ دکھے منتظمین حضرات سے فرمایا کہ کوٹ ادو جاتے ہوئے ان کے ہاں کی ترتیب بنالیں۔ پھر یہ ترتیب طے ہوئی کہ کوٹ ادو کے لیے جب روانہ ہونگے تو اسماعیل بھائی کے گھر جائیں گے وہاں سب کے کھانے کا نظم اور آرام کا نظم ہوجائے گا حضرت شیخ نے بارہ بجے روانہ ہونا تھا لیکن پھر تبدیل بدل گئ کہ اب کوسٹر کو بارہ بجے ملتان اسماعیل بھائی کے گھر کے لیے روانہ کردیا جائے اور حضرت شیخ ایک بجے روانہ ہونگے۔

بارہ بجے کوسٹر کو روانہ کردیا گیا حضرت شیخ ایک بجے ملتان کے لیے روانہ ہوئے۔ ظہر نماز سب نے راستے میں ادا کی۔ تقریبا ڈیڑھ گھنٹے میں ملتان اسماعیل بھائی کے گھر قافلہ پہنچا مفتی زاہد صاحب کے ہاں سے کوٹ ادو کا نظم تھا لیکن کسی مسلمان کا دل نہ دکھے حضرت شیخ نے ایک مومن کے دل کو خوش رکھنے کے لیے ترتیب کو بدل دیا تاکہ اسماعیل بھائی خوش ہوجائیں۔ ڈھائی بجے کھانے کا نظم ہوا۔ پھر کچھ دیر سب نے قیلولہ کیا۔ عصر نماز پانچ بجے اسماعیل بھائی کے گھر کے قریب مسجد میں ادا کی۔ نماز ادا کرنے کے بعد وہیں جامع مسجد واپڈا ٹاون کے پی کے میں حضرت شیخ نے پندرہ منٹ بیان فرمایا جس میں فرمایا کہ کون سامال اور اولاد قیامت کے دن کام نہ آئے گا۔ پھر پونے چھ تک قافلہ کوٹ ادو کے لیے روانہ ہوا ساڑے چھ بجے پورے قافلے نے مغرب نماز ادا کی قافلہ آٹھ گاڑیوں اور دو ہائیس پر مشتمل تھا۔ پھر نماز کے بعد قافلہ دوبارہ روانہ ہوا۔ ساڑے سات تک قافلہ باعافیت بیان والی جگہ پہنچ گیا۔ آٹھ بجے نماز ادا کی نماز ادا کرنے کے بعد بیان کا آغاز ہوا۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries