سفر پنجاب ۱۶ مارچ  ۲۰۲۱عصر  :دین میڈیا کا محتاج  نہیں        .ڈیرہ غازی خان

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مرشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم کاآج بعد فجر  جامع مسجد قاسمیہ کوٹ ادو میں بہت درد بھرا بیان ہوا۔ بیان کے بعد قافلہ قیام گاہ پہنچا۔ حضرت شیخ نے ناشتہ تناول فرمایا پھر خطوط کے جوابات دیئے جواب دینا ضروری تھا کیونکہ یہ خطوط وہیں مستورات کے تھے جنہوں نے اپنے محرم کے ہاتھ بھجوائے تھے۔ حضرت شیخ ساڑے نو بجے تک آرام کے لیے بستر پر تشریف فرما ہوئے۔ پونے بارہ بجے حضرت شیخ بیدار ہوئے۔ سوا بارہ بجے دو ہائیس کو روانہ کردیا تاکہ وقت پر ڈیرہ غازی خان پہنچ جائیں۔ حضرت شیخ ساڑے بارہ بجے میزبان عمر فاروق صاحب کے ہاں سے روانہ ہوئے۔ وہاں کے لوگوں نے بہت محبت دی حضرت کی جدائی سے بہت زیادہ غم زدہ تھے۔ حضرت شیخ نے سب سے معانقہ فرمایا پھر ڈیرہ غازی خان کے لیے روانہ ہوئے۔

کار میں حضرت شیخ نے فرمایا کہ حضرت مفتی نعیم صاحب نے فرمایا کہ پنجاب سفر کی ترتیب سال میں دو بار تو ضرور ہونا چاہیے کیونکہ یہاں کی زمین بہت زیادہ ذرخیز ہے بہت زیادہ یہاں کے لوگوں نے محبت دی بہت زیادہ اکرام اور قدر کی ہے جہاں کی زمین ذرخیز ہو لوگ بہت زیادہ محبت کرتے ہوں وہاں جلدی جلدی سفر ہونا چاہیے۔ خیر کار میں مجلس چلتی رہی پھر ظہر نماز سوا ایک بجے ایک پیٹرول پمپ کی مسجد میں ادا کی پھر نمازادا کرنے کے بعد دوبارہ روانگی ہوئی۔

الحمدللہ پونے تین بجے باعافیت حضرت شیخ ڈیرہ غازی خان پہنچ گئے۔ یہاں کے میزبا ن ایک مدرسے کے بڑے استاد مفتی خالد محمود صاحب ہیں جو بخاری شریف بھی پڑھاتے ہیں جنکا تعلق لاہور والے بزرگ حضرت صوفی غلام سرور صاحب رحمہ اللہ سے تھا خلافت بھی مفتی صاحب کو حاصل ہے۔ مفتی صاحب کا شیخ العرب والعجم حضرت والا رحمہ اللہ سے بھی بہت محبت کا تعلق رہا ہے۔ ساڑے تین بجے سب احباب نے کھانا کھایا۔ آج قیلولہ کا وقت نہیں ملا وقت کم تھا اور بیان کی جگہ قیام گاہ سے دور تھی۔ سوا چار بجے قافلہ روانہ ہوا اور حضرت شیخ ساڑے چار بجے تک روانہ ہوئے۔ الحمدللہ چار بجکر پچاس منٹ پر باعافیت قافلہ بیان والی جگہ پہنچ گیا۔

یہاں پر ساڑھے چار بجے بارش شروع ہوگئی تھی بیان کی جگہ جاتے ہوئے تیز بارش ہوتی رہی بہت زیادہ گہرے بادل تھے ۔ حضرت شیخ نے مفتی خالد صاحب سے کار میں جاتے ہوئے فرمایا کہ کیا یہ موسمی بارش ہے ؟مفتی صاحب نے فرمایا کہ حضرت!موسمی تو نہیں لیکن کافی عرصے سے بارش نہیں ہوئی لوگ بہت دعائیں کررہے تھے کہ بارش ہوجائے کیونکہ یہاں فصل ہوتی ہے تو لوگ چاہتے ہیں کہ فروری کے آخر اور مارچ میں بارش ہوجائے جس سے فصل میں آسانی ہوتی ہے لیکن بارش نہیں ہورہی تھی لوگ بہت دعائیں کررہے تھے اللہ پاک نے آج آپ کی آمد کی برکت سے بارش بھیج دی۔ حضرت شیخ کا ۲۰۱۱ میں ڈیرہ غازی خان کا سفر ہوا تھا اُس وقت خوب گرمی تھی ایسی گرمی تھی کہ سانس لینا مشکل تھا لیکن آج اس سفر میں موسم بہت معتدل تھا بہت زیادہ گہرے بادل آگئے تھے اور بارش بھی ہوتی رہی ۔ الحمدللہ پانچ بجے عصر نماز ادا کی نماز ادا کرنے کے بعد بیان کا آغاز ہوا۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries