مجلس ۱۸۔ اپریل   ۲۰۲۱        بعد تراویح :سالکین کی تباہی کس طرح ہوتی ہے     !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

07:07) مصطفیٰ بھائی نے حضرت والا رحمہ اللہ کے یہ اشعار پڑھے۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ آہِ سحر کا اثر دیکھتے ہیں مدینے کے شام و سحر دیکھتے ہیں جسے آپ کا باخبر دیکھتے ہیں اُسے غیر سے بے خبر دیکھتے ہیں غلامی سے تیری غلاموں کا رُتبہ ملائک سے بھی فوق تر دیکھتے ہیں تجلی جو ہے سبز گنبد پہ ہر دم اُسے رشکِ شمس و قمر دیکھتے ہیں مدینہ کا جغرافیہ دیکھ کر ہم عجب حالِ قلب و جگر دیکھتے ہیں تصور میں آتا ہے جب سبز گنبد تو ایمان کو گرم تر دیکھتے ہیں بفرطِ محبت بشوقِ نظر ہم مدینے کے دیوار و در دیکھتے ہیں ابوبکر و فاروق و عثمان و حیدر تصور میں ہم اُن کے گھر دیکھتے ہیں جو روضے پہ حاضر سلاطیں ہوئے ہیں تو پندار زیر و زبر دیکھتے ہیں جو جالی پہ صلِّ علیٰ کہہ رہے ہیں اے اخترؔ انہیں چشمِ تر دیکھتے ہیں

07:09) جتنے علماء گذرے ہیں اُن کی کتنی کم نیند ہوتی ہے ہر وقت دین کا کام۔۔تو ہم لوگ کیوں اتنے سوتے ہیں اور کتنا سوئیں گے۔۔

09:54) اگر بیان میں نیند آئے تو کیا کریں۔۔

10:57) فرمایا کہ حکیم جالینوس کا جنگل کی طرف صبح کے وقت ٹہلنے کا معمول تھا۔ بزرگوں کا ارشاد ہے صبح کی ہوا لاکھ روپے کی دوا۔ راستہ میں اس کو ایک پاگل ملا۔ جالینوس کہتا ہے کہ اس پاگل نے مجھے آنکھ ماری، چشم زد وقہقہہ کرد۔ آنکھ ماری اور زور زور سے ہنسا۔ حکیم جالینوس فوراً واپس آیا اور دواخانہ میں اپنے ملازم سے کہا کہ میں جو پاگلوں کو دوا دیتا ہوں آج مجھے بھی ایک خوراک فوراً کھلادو۔ عطار نے کہا کہ حضور ابھی تو آپ بالکل خیریت سے گئے ہیں۔ پاگل ہونے میں کچھ منازل ہیں، کچھ اسٹیجز ہوتے ہیں، درجہ بدرجہ اتنی جلدی کون پاگل ہوتا ہے؟

13:44) حضرت سمیہ رضی اللہ عنھا ایک بڑھیا خاتون کی شہادت ۔۔

15:46) اذان دینے کا اور پہلی صف کا ثواب۔۔۔

16:44) اذان دینے کا طریقہ سیکھیں۔۔

17:37) سنت کے مطابق اذان اور تکبیر کاطریقہ سیکھنا چاہیے۔۔

21:19) گناہ سے نفرت واجب اور گناہ گار سے نفرت حرام۔۔۔

30:52) تکبر کے دو جز کئی بار بیان ہوچکے۔۔

31:19) حضرت حکیم الامت تھانوی رحمہ اللہ کا ارشاد فرمودہ تکبر کا علاج سالکین کی تباہی سالکین کو شیطان اس طرح جلد تباہ کر دیتا ہے کہ شیخ اور مربی پر اعتراض دل میں ڈال دیتا ہے۔ (۱)…یہ سوچے کہ جو کمالات ہمارے اندر ہیں یہ میرے پیدا کئے ہوئے نہیں ہیں، حق تعالیٰ کی عطا ہے۔ (۲)… اور یہ عطا بھی کسی استحقاق اور ہماری قابلیت سے نہیں بلکہ محض اﷲ تعالیٰ کی مہربانی و کرم سے عطا ہوئی ہے۔ (۳)… پھر اس نعمت کا باقی رہنا بھی ہمارے اختیار میں نہیں، حق تعالیٰ جب چاہیں چھین لیں۔ (۴)…اور جس کو ہم حقیر سمجھ رہے ہیں گو اس میں یہ کمال اس وقت نہیں مگر اﷲ تعالیٰ قدرت رکھتے ہیں کہ اس کمال کو مجھ سے چھین کر اس کو دے دیں یا بغیر مجھ سے چھینے ہوئے اس کو مجھ سے اس کمال میں زیادہ بلند کر دیں اور اتنا زیادہ بلند مرتبہ اس کو کر دیں کہ میں اس کا محتاج ہوجائوں۔

34:41) رزق کا ادب۔۔

39:16) (۵)…اگر آئندہ اس کو کمال نہ بھی حاصل ہو تو ممکن ہے کہ اس وقت ہی کوئی اس کے اندر ایسا کمال ہو جو مجھ سے مخفی ہو،اور سب ہی سے مخفی ہو، اور حق تعالیٰ کو معلوم ہو، جس کی وجہ سے یہ حق تعالیٰ کے نزدیک مجھ سے زیادہ محبوب اور مقبول ہو

44:10) (۶)…اگر کسی کمال کا احتمال بھی ذہن میں نہ آوے تو یہی سوچے کہ ممکن ہے یہ مجھ سے زیادہ اﷲ تعالیٰ کا مقبول ہو اور علمِ الٰہی میں میری مقبولیت اس سے کمتر یا بالکل ہی نہ ہو۔ قیامت کے دن یہاں کے کتنے پیدل وہاں کے سوار اور یہاں کے کتنے سواروہاں کے پیدل ہوں گے، تو مجھ کو کیا حق ہے کہ اپنا انجام معلو م ہوئے بغیر میں اس کو حقیر سمجھوں۔

44:57) (۷)…اور جس کی حقارت ذہن میں آوے اس پر احسان و مہربانی خوب کرے اور اس کے لئے خوب دعا کیا کرے،اس طرح اس سے محبت ہوجاوے گی اور جب محبت ہو جاوے گی تو محبت کا طبعی خاصّہ ہے کہ جس سے محبت ہوتی ہے اس کی تحقیر دل میں نہیں ہوتی۔ اس مقصد کے لئے کبھی کبھی ایسے آدمی کا مزاج بھی پوچھا کرے اور بات چیت کرلیا کرے،اس طرح دونوں جانب سے تعلق ہوگا اور تحقیر کا مادّہ معدوم ہوجاوے گا۔

50:31) زبان کی بیس آفتوں کا بیان:۔ حضرت امام غزالی رحمہ اللہ نے زبان کی بیس بیماریاں تحریر فرمائی ہیں: (۱) بے فائدہ کلام کرنا (۲) ضرورت سے زائد کلام کرنا (۳) نافرمان لوگوں کے اور ظالموں کے بے ہودہ قصوں کو بیان کرنا (۴) بحث مباحثہ کرنا (۵) لڑائی جھگڑا کرنا (۶) کلام میں بناوٹ کرنا جس کو تصنع کہتے ہیں... (۷) گالیاں بکنا (۸) بد زبانی کرنا اور بڑوں کے ساتھ بد تمیزی کے کلمات نکالنا (۹) لعنت کرنا، یہ عادت عورتوں میں بہت ہے (۱۰) گانا اور خلاف ِشرع اشعار پڑھنا (۱۱) حد سے زیادہ ہنسی مذاق کرنا (۱۲) کسی کے بارے میں ایسی بات کرنا جس سے اس کی تحقیر ہو (۱۳) کسی کا راز ظاہر کرنا(۱۴)جھوٹا وعدہ کرنا(۱۵)جھوٹ بولنا۔ البتہ دو مسلمانوں میں صلح کروانے یا مظلو م کو اپنا حق لینے کے لئے جائز ہے ۔۔

55:04) (۱۶) غیبت کرنا، یعنی کسی کی پیٹھ پیچھے اس کی بات اس طرح کرنا کہ اگر وہ موجود ہو تو بُرا مانے خواہ بات سچی بھی ہو۔یہ فعل حرام ہے اور اس کی نیکیاں قیامت کے دن چھین کر اس کو دے دی جائیں گی (۱۷) چغل خوری کرنا اور چغلی کا مطلب کیا ہے؟

01:01:56) بیوی کا دل خوش کرنا بھی عبادت میں لکھا جائے گا۔۔

01:02:18) (۱۸) کسی کے منہ پر اس کی تعریف کرنا یا خوشامد کرنا البتہ اگر اس تعریف سے اس کے اندر بڑائی آجانے کا خوف نہ ہو بلکہ نیک کام کے لئے اس کا حوصلہ بڑھ جاوے تو مضائقہ نہیں (۱۹) بول چال میں باریک غلطیوں کا خیال نہ رکھنا مثلًا اکثر لوگ کہہ دیا کرتے ہیں کہ حضرت آپ کے منہ سے جو دعا نکل جاوے گی، وہ ضرور قبول ہوجاوے گی،یا اوپر خدا اور نیچے آپ ہمارا سہارا ہیں، یہ سب باتیں شرک کی ہیں (۲۰)عوام کا علماء سے ایسے سوالات کرنا جو ان کی اپنی ضرورت سے تعلق نہ رکھتا ہو یعنی فضول، بے ضرورت سوالات سے ان کا وقت ضائع کرنا۔

01:09:00) یہاں سے دادا شیخ حضرت مولانا شاہ عبدالمتین صاحب دامت برکاتہم کا بنگلہ دیش سے بیان اردو میں نشر ہوا۔۔۔

01:09:02) فرمایا اہل دل کس کو کہتے ہیں،دل تو کتے کے دل میں بھی ہوتا ہے دل وہ دل ہے جو محبوبِ پاک پر فدا رہے۔۔

01:11:58) ایک دعا کی تعلیم کہ یااللہ لوگوں کی نظر میں ہمیں بڑا بنادیں تاکہ لوگ دین کی بات سن سکیں اور اپنی نگاہ میں حقیر بنادیں ۔۔

01:13:35) فرمایا رمضان المبارک کی یاد ہے کچھ کام کریں اللہ سے مانگ مانگ کے لے لو..لوٹ لو یہ لوٹنے کے دن ہیں۔۔

01:16:24) ہر بندے کے ساتھ مالک تعالی کا ایک خاص تعلق ہے اور اُس کو محسوس بھی ہوتا ہے۔

01:16:45) تو دل میں تو آتا ہے مگر سمجھ نہیں آتا میں جان گیا تیری پہچان ہے۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries