رمضان مجلس  ۲۱۔ اپریل   ۲۰۲۱        بعد فجر:برائی کا بدلہ اچھائی سے دینا   !     

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

02:01) شکر پر انعامات کا وعدہ۔۔

02:10) ایک غلط جملے کی اصلاح کہ اوپر اللہ اورنیچے آپ ہیں میرا یہ کام کردیں۔

02:36) اور تیسرا یہ کہنا کہ آپ کی دعا تو ضرور قبول ہوگی۔

02:55) اور ایک یہ جملہ کہ شیخ میری اللہ سے معافی کرادیں یعنی شیخ کو اتنا پاور مل گیا کہ دوسروں کی معافی کراتا پھرے اس کی بھی اصلاح کی ضرورت ہے ...یہ سب جذبات ہیں اور جذبات سے اللہ نہیں ملتے۔۔۔

04:29) صحت مراد نبوت اور دعائے نبوت ہے۔۔

05:35) ان مجلسوں سے دل بنتے ہیں،نور بنتا ہے عبادات کے نور کا تحفظ انہی مجالس سے ملتا ہے۔۔

07:37) حضرت سلیمان علیہ السلام کا تخت۔۔

10:17) اکڑ تکبر والا اپنی نظر میں بڑا ہوتا ہے اور لوگوں کی نظر میں حقیر و ذلیل ہوتا ہے... اور تواضع والا اپنی نظر میں کم تر ہو گا لیکن اللہ لوگوں کی نظر میں اُس کو بڑا بنادیتے ہیں

11:36) تکبر والا ترقی کرہی نہیں سکتا۔۔

13:54) فلاح کے معنی:۔ ’قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَکّٰہَا‘‘ جس نے اپنا تزکیہ کرلیا اس کو دونوں جہاں کی فلاح مل گئی، وہ دونوں جہاں پاگیا، دنیا بھی پاگیا آخرت بھی۔۔۔ جس نے اپنے نفس کا تزکیہ کرلیا، اپنی اصلاح کرلی وہ فلاح پاگیا۔۔۔

18:48) پانچ سو نیک بندے اور چالیس ابدال والی روایت جامع صغیر میں جو لکھی ہے پڑھ کر سنائی۔۔کہ میری امت میں ہر وقت پانچ سو برگزیرہ بندے اور چالیس ابدال رہتے ہیں ایک کا انتقال ہوتا ہے تو فورا اُس کی جگہ دوسرا آجاتا ہے ۔۔ان کی علامات کیا ہیں۔

22:02) پہلی نشانی ظلم کرنے والوں سے درگزر کرتے ہیں۔۔ اور برائئ کا معاملہ کرنے والوں سے بھی بھلائی کا معاملہ کرتے ہیں۔۔

29:46) برائی کا بدلہ اچھائی سے دینا۔۔۔

36:57) شرح حدیث اَلتَّوَدُّوُاِلَی النَّاس:۔ اَلتَّوَدُّوُاِلَی النَّاسِ نِصْفُ الْعَقْلِ تَوَدُّوْ باب تفعل ہے۔ باب تفعل میں تکلف کا خاصہ یعنی اگر دل نہ بھی چاہے تب بھی محبت کرو۔ دل چاہنے پر محبت کرنا کیا کمال ہے۔ کمال یہ ہے کہ دل نہ چاہے پھر بھی محبت کرو، دوست ہی سے نہیں دشمن سے بھی بہ تکلف محبت کرو کیوں کہ دوست سے محبت کرنا کمال نہیں ہے دشمن سے محبت کرنا کمال ہے کیوں کہ اس سے محبت کرنے کو دل نہیں چاہتا۔ اس بہ تکلف محبت کرنے کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ یہ آدھی عقل ہے یعنی تمام عقل کا اگر آدھا کردیا جائے تو آدھی عقل تَوَدُّدُ اِلَی النَّاسِ ہے یعنی لوگوں سے بہ تکلف محبت کرنا۔

44:38) چیلہ اور گرو ۔۔۔

49:25) سود کا اللہ سے اعلان جنگ ...امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوجا تا ہے۔۔۔

50:14) حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: الخلق عیال اللہ ط پوری مخلوق اللہ کی عیال ہے۔ فاحب الخلق الی اللہ من احسن الی عیال للہ کا سب سے پیارا بندہ وہ ہے جو اللہ کے بندوں کے ساتھ احسان اور بھلائی کرے۔ ان کا مخلص رہے، خیرخواہ رہے، دعاگو رہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ مبارک:۔ ایک شخص آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ جو آرہا ہے پورے خاندان کا سب سے برا آدمی ہے۔ یہ بہت اہم بات بتا رہا ہوں، یہ بھی دیکھو کہ اس وقت اﷲ تعالیٰ کیا مضمون عطا فرمارہے ہیں، دنیاوی بارش کا تو موسم ہوتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی رحمت کا کوئی موسم نہیں جب چاہے برسادیں۔ اس وقت اس کا حکم بتارہا ہوں کہ اگر دل میں بیوی کی محبت نہ ہو تب بھی محبت کا اظہار کرو جس کی آپ کو سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل سے دلیل بھی مل جائے گی۔ تو اس شخص کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عائشہ! یہ جو شخص آرہا ہے یہ اپنے خاندان کا بدترین انسان ہے، اس کے اخلاق اچھے نہیں ہیں، مگر جب وہ قریب آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آئیے آئیے یعنی شاباشی دی کہ آئو بھئی آئو، بیٹھو، ان کو کچھ کھلاؤ پلائو۔ آپ اس سے اچھے اخلاق سے پیش آئے۔ جب وہ چلا گیا تو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ ابھی تو آپ فرمارہے تھے کہ یہ اپنے خاندان اور قبیلے کا سب سے بُرا آدمی ہے لیکن آپ نے تو ایسا استقبال فرمایا اور خوب اکرام فرمایا، یہ کیا معاملہ ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اللہ تعالیٰ کے بندوں کے ساتھ مدارات کے لیے پیدا کیا گیا ہوں اور مدارات سکھانے کے لیے پیدا کیا گیا ہوںکہ لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آؤں: ((بُعِثْتُ بِمُدَارَاۃِ النَّاسِ)) (الجامع الصغیر للسیوطی) میں مبعوث کیا گیا ہوں اچھے اخلاق سے پیش آنے کے لیے۔

52:37) اب اس میں کیا فائدہ ہے کہ دل تو نہیں چاہتا مگر زبان سے کہتا ہے کہ آئیے آئیے بیٹھئے! اس میں دو فائدے ہیں: (۱)……ایک یہ کہ آپ اس کے شر سے بچے رہیں گے، آپ کے دُشمن نہیں بڑھیں گے، وہ آپ کو ستائے گا نہیں۔ وہ سمجھ جائے گا کہ آپ کو اس سے بغض نہیں ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جب کسی بستی سے واپس ہوتے تھے تو وہاں کے کافر روتے تھے کہ آہ! یہ برکت والے لوگ ہمیں چھوڑ کر جارہے ہیں۔ لہٰذا اس طرح رہو کہ کافر بھی آپ کی جدائی سے روئیں۔ (۲)……دوسرا فائدہ یہ کہ وہ اسلام سے اور ہدایت سے قریب ہوجائے گا، جب آپ دین کی کوئی بات بتائیں گے تو سن لے گا، لیکن اگر آپ نے اس کو کہا کہ نالائق، اُلو کہیں کا، بدتمیز، تو خاندان کا سب سے بُرا آدمی ہے تو کبھی ہدایت قبول کرے گا؟ بعض لوگ ڈاڑھی منڈانے والے کو بُرا بھلا کہتے ہیں۔ کیا کہوں ساری زندگی کے لیے اس کو ڈاڑھی سے محروم کردیتے ہیں۔ ایسے عالم کی زندگی بھی سنت کے خلاف ہے۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries