رمضان مجلس  یکم مئی   ۲۰۲۱فجر: طالبِ مولیٰ یا طالبِ لیلی         !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

00:21) رسول اللہ ﷺ کی نظر میں دنیا کی حقیقت کتاب سے حدیث پاک پڑھ کر سنائی۔۔ روایت ہے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دنیا اس شخص کا گھر ہے جس کا (آخرت میں) گھر نہیں اور دنیا مال ہے اس شخص کا جس کا(آخرت میں ) مال نہیں اورمال وہی شخص جمع کرتاہے جس میں عقل نہیں ۔

01:21) پاکستان کے سفیر کی مثال۔۔

02:39) خانہ کعبہ میں حجر اسود کو کہاں رکھا جائے واقعہ۔۔

05:09) داڑھی پر ڈھائی لاکھ دالائل۔۔

08:13) آج ہم کن یہودیوں کی نقل کرتے ہیں جنہوں نے مسلمانوں کا کتنا خون بہا جو اسلام اور مسلمان کے ہمیشہ دشمن رہے ہیں۔۔

13:11) مَردوں کے چہرہ کی زینت داڑھی سے ہے۔۔ بڑی بڑی مونچھ والوں کو آپﷺ نے پسند نہیں فرمایا، آپﷺنے ایران کے دو سفیروں کو دیکھا جن کی مونچھیں بڑی بڑی تھیں اور داڑھی منڈی ہوئی تھی۔ تو آپﷺنے اپنا چہر ئہ مبارک ان سے پھیر لیا اور فرمایا کہ تمہیں دیکھ کر مجھے بہت تکلیف ہوئی فَکَرِہَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ النَّظَرَ اِلَیْھِمَا ثُمَّ قَالَ لَھُمَا وَیْلَکُمَا مَنْ اَمَرَکُمَا بِھٰذَا اور دریافت فرمایا کہ تم نے کس کے حکم سے ایسا کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہمارے رب یعنی جو ایران کا بادشاہ ہے وہ یہی شکل پسند کرتا ہے۔ آپﷺ نے فرمایامگر ہمارا رب اس شکل کو پسند نہیں کرتا۔ 18:38) طالب مولی یا طالب لیلی پر ایک واقعہ جو خانقاہ میں رہتا تھا اور خادمہ پر عاشق ہوگیا تھا پھر اللہ والے کو پتا چلا تو کیسا بہترین علاج فرمایا۔۔

21:18) عاشق مجاز پاگل کی طرح ہر وقت پھرتا رہتا ہے۔۔للی تو کہاں ہے ایک پاگل خانے کا واقعہ۔۔

22:16) عاشق اور معشوق کا لمبی لمبی چھوڑنا۔۔

24:35) جو لڑکی آپ سے ملتی ہے وہ اللہ کی وفادار ہے ،آپ ﷺ کی وفادار ہے اپنے والدین کی وفا دار ہے جو تنہائیوں میں آپ سے ملتی ہے کیا دلیل ہے کہ وہ اور کسی سے نہیں ملی ہوگی ۔۔

25:08) رشتے کے لیے کن کن چیزوں کو دیکھنا چاہیے۔۔

26:15) کوئی مرا فراق سے کوئی مرا وصال سے۔۔

27:08) ہم لیلی کو چھوڑ کر مولی پر فدا ہوجائیں۔۔

28:41) چھری کانٹوں سے کھانا کھانا پسندیدہ نہیں جو لذت ہاتھ سے کھانے میں ہے وہ ان چیزوں میں نہیں۔۔

29:10) نہ نمکین کو دیکھو نہ نمکینہ کو۔

32:26) رسول اللہ ﷺ کی نظر میں دنیا کی حقیقت کتاب سے حدیث پاک پڑھ کر سنائی۔۔ روایت ہے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دنیا اس شخص کا گھر ہے جس کا (آخرت میں) گھر نہیں اور دنیا مال ہے اس شخص کا جس کا(آخرت میں ) مال نہیں اورمال وہی شخص جمع کرتاہے جس میں عقل نہیں ۔

37:19) تشریح:۔ چونکہ دنیا فانی ہے اور سکون کی زندگی میں ممکن نہیں پس جس نے کہ دنیا کو اپنا گھر سمجھا اورآخرت کوبھول گیا اس کا گھر آخرت میں نہیں رہا اوراگر مال کو بجائے حق تعالیٰ کی خوشنودی کی راہ میں صرف کرنے کے اپنی عیاشیوں اورنفسانی لذتوں میں صرف کیا تو اس کا مال صرف دنیا ہے آخرت میں اس کا حصہ کچھ نہ رہا اوربعض حواشی میں لکھا ہے کہ مراد حدیث یہ ہے کہ دنیا فانی اورحقیر ہے اورمراد یہ بھی ہو سکتاہے کہ دنیا اس کا گھر ہے جس کے لیے آخرت میں گھر نہ ہو یعنی دنیا کو اپنا اصلی گھر سمجھ کر دنیا کی زندگی سے مطمئن ہو گیا اورگمان کیا جمع کرکے ،کہ یہ باقی ہے جیسے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ترجمہ : بے شک وہ لوگ جو اللہ تعالیٰ کی ملاقات پر یقین نہیں رکھتے دنیا کی زندگی سے خوش ہوگئے اوراسی (فانی) زندگی سے مطمئن ہو گئے اورفرمایا حق تعالیٰ نے کہ (ترجمہ ) بندہ گمان کرتاہے کہ یہ مال اس کے پاس ہمیشہ رہے گا۔خلاصہ یہ کہ دنیا کاگھر اوردنیا کامال اس قابل نہیں ہے کہ اس کو گھر اورمال کہا جاوے اور مقصد دنیا کا رتبہ گرانا ہے اس شخص کی نظر سے جس کے لیے آخرت قرار گاہ اورمال ہے ۔

40:34) حضرت ہارون الرشید رحمہ اللہ کا واقعہ۔۔

53:20) بادشاہ ہارون رشید کے صاحبزادے نے جو انتہائی زاہدانہ زندگی کی حالت میں دنیا سے رخصت ہو رہا تھا یہ دوشعر اپنے رفیق ابو عامر بصری کو بطور وصیت کے سنائے تھے۔ یَاصَاحِبِیْ لَاتَغْتَرِرْ بِتَنَعُّمِیْ فَالْعُمُرُ یَنْفَدُ وَلنَّعِیْمُ یَزُوْلٗ فَاِذ احَمَلْتَ اِلَی الْقُبُوْرِ جَنَازَۃً فَاعْلَمْ بِاَنَّکَ بَعْدَ ھَامَحْمُوْلٗ ترجمہ:۔: اے ساتھی دنیا کی نعمتوں سے دھوکہ نہ کھانا۔عمر ایک دن ختم ہونے والی ہے اور نعمتیں تم سے ختم یا جدا ہونے والی ہیں۔ اورجب تم کسی جنازہ کو قبرستان لے جارہے ہو تو یقین کہ تم آج اٹھانے والے ہو اور کل تم اٹھائے جائو گے۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries