عید  مجلس۱۳ مئی۲۰۲۱عشاء   :اشعار کی مجلس     !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

12:47) مفتی انوار الحق صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار پڑھ کر سنائے۔۔۔۔حضرت نے کچھ اشعار تشریح کی۔۔۔۔۔ ان کی جانب رفتہ رفتہ لے چلا مری کشتی کا مرا غم ناخدا خون حسرت پی کے وہ عشرت ملی عیش دو عالم ہوا جس پر فدا میری حسرت کی بہاروں کو نہ پوچھ اہل عشرت بن گئے میرے گدا سب کی عشرت دل سے باہر ہو گئی میری حسرت میرے دل میں ہے سدا بے وفا عشرت ہے یا حسرت ہے میر سوچ کر خود فیصلہ کر لو ذرا ان کی رحمت میر پر سایہ فگن گو بظاہر میر ہے غم میں پڑا خواجگی ان کی ہماری بندگی جس طرح پالے تو ان پر رہ فدا خنجر تسلیم سے اے دوستو ہو رہی ہے غیب سے صد جاں عطا اہل ظاہر کو خبر اس کی نہیں جان حسرت کو ہے جو عشرت عطا عشرتیں تو دشمنوں کو بھی ملیں عاشقوں کو اپنا غم بخشا سدا ساری دنیا کے مزے فانی ملے غیر فانی مجھ کو تیرا غم ملا قبر کی جانب ہیں جن کی منزلیں مستند ان کو نہ تو اپنا بنا دشمنوں کو عیشِ آب و ِگل دیا دوستوں کو اپنا دردِ دل دیا ان کو ساحل پر بھی طغیانی ملی مجھ کو طوفانوں میں بھی ساحل دیا ان کی جانب رفتہ رفتہ لے چلا مری کشتی کا مرا غم ناخدا خون حسرت پی کے وہ عشرت ملی عیش دو عالم ہوا جس پر فدا۔

12:48) دشمنوں کو عیشِ آب و ِگل دیا دوستوں کو اپنا دردِ دل دیا ان کو ساحل پر بھی طغیانی ملی مجھ کو طوفانوں میں بھی ساحل دیا حضرت نے ان اشعار کی کچھ تشریح کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries