عید الفطر   مرکزی بیان ۱۳ مئی۲۰۲۱ :اہل اللہ سے ملاقات کی اہمیت        !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:55) بیان کے آغاز میں مفتی انوار صاحب نے شیخ العرب والعجم حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار فیضان محبت کتاب سے پڑھ کر سنائے۔۔ فلک پر ہیں ستارے تجھ پہ نازاں نہ جائو میر سوئے بزمِ زاغاں وہ کیا جانیں حیاتِ شاہبازاں

03:03) نہ جائو میر سوئے بزمِ زاغاں وہ کیا جانیں حیاتِ شاہبازاں پیلے اشعار کی حضرت شیخ نے تشریح فرمائی۔۔

04:18) بہشتی زیور میں پانچ شرطیں لکھی ہیں دوستی کی۔۔

05:05) دوستی بس اللہ سے اور آپ ﷺ سے محبت ..جس سے اللہ فرمائے بس اُسی سے محبت کرنی ہے۔۔

05:54) جو دوست گناہوں کا بتائے یہ دوست نہیں یہ تو جہنم کی طرف لے جارہا ہے۔۔

09:41) اشعار:۔ شکستِ آرزو کا یہ ثمر ہے کہ عاشق ہے امامِ عشق بازاں

10:32) رابعہ بصریہ کا ذکر کہ بہت نیک خاتون تھیں۔۔

18:21) چاند کے دو ٹکڑے والا واقعہ ۔۔

24:01) کبھی بحث نہیں کرنا ۔۔۔

24:42) حرام عشق میں اللہ سے دوری۔۔۔

31:08) اشعار:۔ شکستِ آرزو کا یہ ثمر ہے کہ عاشق ہے امامِ عشق بازاں مبارک تجھ کو اے اشکِ ندامت فلک پر ہیں ستارے تجھ پہ نازاں صلہ دیکھو یہ خونِ آرزو کا ملی پرواز رشکِ شاہبازاں یہ منزل کا کرم ہے سالکوں پر بہ ہر لمحہ ہے امدادِ چراغاں

31:38) اشعار:۔ اگر روباہ پر ان کا کرم ہو تو پائے ہمت شیر بیاباں یہ دردِ دل کی نعمت آہ اخترؔ کرم ہے رب کا تجھ پر ہو نہ نازاں

33:22) اشعار:۔ اگر روباہ پر ان کا کرم ہو تو پائے ہمت شیر بیاباں یہ دردِ دل کی نعمت آہ اخترؔ کرم ہے رب کا تجھ پر ہو نہ نازاں

35:07) پھر حضرت شیخ نے جناب مصطفی مکی صاحب سے اشعار پڑھنے کا فرمایا۔۔حضرت تائب صاحب دامت برکاتہم کے اشعار کا قطعہ عید سے متلعق پڑھ کر سنائے...عید پھر عاشقوں کی عید نہ ہو۔۔۔

46:56) پھر حضرت شیخ نے چاند کے دو ٹکڑے والا واقعہ بیان فرمایا اُس سے متلعق حضرت کامل الہ آبادی چائلی دامت برکاتہم کے اشعار ہیں جناب مولانا محمد کریم صاحب سے یہ والے اشعار پڑھنے کا فرمایا۔۔

58:39) حضرت کامل الہ آبادی چائلی دامت برکاتہم کا قصہ جب پنڈٹوں نے گھیر لیا کہ جب آپ کو چھینک آتی ہے تو آپ لوگ کہتے ہیں الحمدللہ الخہ واقعہ۔۔

59:35) آیت نمبر ۱۰۶ (سورۃُ الشمس:اٰیات۱۰تا۷) قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَكّٰھا: الخہ آیت ترجمہ: اور قسم ہے (انسان کی) جان کی اور اس ذات کی جس نے اس کو درست بنایا پھر اس کی بدکرداری اور پرہیزگاری (دونوں باتوں) کا اس کو القا کیا،یقینا وہ مراد کو پہنچا جس نے اس (جان) کو پاک کر لیا اور نامراد ہوا جس نے اس کو (فجور میں) دبا دیا۔ اللہ تعالیٰ نے اس سے قبل کی آیات میں آسمان اور زمین اور بڑی بڑی نشانیوں کی قسم اُٹھانے کے بعد پھر نفس کی قسم اُٹھائی وَنَفْسٍ وَّمَا سَوَّاھَا

01:03:40) تکبر پر نصیحت

01:03:46) مفتی شفیع رحمہ اللہ کا ملفوظ کہ چار باتوں سے دل تباہ ہوجاتا ہے۔۔۔ نمبر ایک:۔ بیان کرکے دل خوش ہوجائے...اللہ سے نظر ہٹ گئی...ایک یہ ہے کہ خوش ہونا کہ یااللہ میں نالائق ہوں گندا ہوں آپ نے مجھ سے بیانات کروائے یہ منع نہیں ایک خوش ہونا کہ میں نے بیان کیا اور پھر دسروں کا حقیر سمجھنا یہ منع ہے۔۔

01:05:32) تزکیہ اپنے نفس کا کرنا فرض ہے۔۔

01:05:47) قسم ہے نفس کی اور اس ذات کی جس نے اس کو درست بنایا جس نے نفس کے اندر دونوں مادّے رکھ دئیے فَاَلْہَمَہَا فُجُوْرَہَا وَتَقْوٰىہَااللہ نے نفس کے اندر گناہ کرنے کے تقاضے اور طاقت بھی پیدا کر دی اور متقی بننے کی صلاحیت بھی اس میں رکھ دی۔ اب انسان کے اختیار میں ہے کہ چاہے وہ نفس کی غلامی کر کے جہنم کا راستہ اختیار کر لے اور چاہے تو ہمت کر کے متقی بن کر اللہ کا ولی بن جائے۔ چاہے تو عبدالرحمن بن جائے، چاہے تو عبدالشیطان بن جائے یعنی شیطان کا بندہ بن جائے۔ اللہ تعالیٰ نے اختیار دیا ہے کہ انسان چاہے تقویٰ کا راستہ اختیار کرے اور چاہے فجور کا راستہ اختیار کرے اسی اختیار پر جزا اور سزا ہے۔

01:07:15) اب سوال یہ ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تقویٰ کو بعد میں کیوں بیان فرمایا فَاَلْہَمَہَا فُجُوْرَہَا نا فرمانی کے مادّے کو پہلے بیان فرمایا ۔۔۔

01:08:00) تقدیم الہام الفجور علی التقویٰ کا راز۔۔۔

01:09:09) ساری دنیا کی بادشاہت مل جائے لیکن اللہ نہ ملا تو کچھ نہیں ملا۔۔

01:09:30) سائیں توکل شاہ ایک بزرگ کی بات۔۔۔

01:10:31) کل رات اچانک چاند ہوگیا...اب عقل نہیں لڑانی گالیاں دینا اور برا بھلا کہنا یہ سب غلط ہے ہم لوگ اب غیبتیں کریں اور الزامات لگائیں۔۔ بس چاند ہوگیا ...عید کا جب اعلان ہوگیا تو اب کسی تشویش کی ضرورت نہیں اور نہ قضاء روزہ رکھنے کی ضرورت ..ایک خاتون کا فون آیا کہ میرے اعتکاف کا کیا ہوگا تو اُن کو بتایا کچھ نہیں ہوگا اب عید ہوگئی تو کسی تشویش کی ضرورت نہیں بس خوشدلی سے عید منائیں۔۔

01:11:54) اب سوال یہ ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تقویٰ کو بعد میں کیوں بیان فرمایا فَاَلْہَمَہَا فُجُوْرَہَا نا فرمانی کے مادّے کو پہلے بیان فرمایا جبکہ قاعدہ کے مطابق اچھی چیز پہلے بیان ہونی چاہیے۔ مسجد میں آپ اچھا قدم یعنی داہنا قدم پہلے رکھتے ہیں، کھانا داہنے ہاتھ سے کھاتے ہیں، ہر عمدہ چیز مقدم ہوتی ہے مگر اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں فجور کو مقدم فرمایا تقویٰ پر۔ اس میں ایک بہت بڑا راز ہے۔ اگر یہ راز معلوم ہو جائے تو کسی شخص کو اپنے گناہوں کے تقاضوں سے غم نہ ہو۔ گناہ کا تقاضا آپ کے لیے مضر نہیں ہے اس پر عمل کرنا مضر ہے۔ اگر تقاضا ہی نہ ہوتو آپ متقی ہو ہی نہیں سکتے۔

01:16:46) مگر اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں فجور کو مقدم فرمایا تقویٰ پر۔ اس میں ایک بہت بڑا راز ہے۔ اگر یہ راز معلوم ہو جائے تو کسی شخص کو اپنے گناہوں کے تقاضوں سے غم نہ ہو۔ گناہ کا تقاضا آپ کے لیے مضر نہیں ہے اس پر عمل کرنا مضر ہے۔ اگر تقاضا ہی نہ ہوتو آپ متقی ہو ہی نہیں سکتے۔

01:20:09) اِرْجِعِيْٓ اِلٰى رَبِّكِ رَاضِيَۃً مَّرْضِيَّۃً نعمتِ روحانی:۔ تُو اپنے پروردگار (کے جوارِ رحمت) کی طرف چل اس طرح سے کہ تُو اس سے خوش اور وہ تجھ سے خوش پھر( ادھر چل کر) تُو میرے (خاص) بندوں میں شامل ہوجا(کہ یہ بھی نعمت روحانی ہے) اور میری جنت میں داخل ہوجا۔

01:21:21) بندوں کی خوشی کو مقدم کرنے میں بھی رحمت کی ایک جھلک ہے جس کومیں ایک مثال سے سمجھاتا ہوں جیسے ابا اپنے بچہ کو لڈو دیتا ہے تو کہتا ہے لے لڈو خوش ہوجا،خوشی منا اور میں بھی تجھ سے خوش ہوں۔ تو ہماری خوشی کو مقدم کر کے اللہ تعالیٰ نے اپنی شفقت کی جھلک دکھائی ہے اور ہماری خوشی کو اس لیے بھی مقدم کیا کہ وہ ہماری طرف سے خوشیوں سے بے نیاز ہیں اور اس پر اللہ نے مجھے دعا کا ایک مضمون عطا فرمایا جس پر میرے بعض احباب کو وجد آ گیا کہ اے اللہ! ہم سے تو تقویٰ کا، آپ سے محبت و وفاداری کا حق ادا نہ ہو سکا، ہم اپنی نالائقیوں سے اپنی بشری کمزوریوں سے آپ کو خوش نہیں کر سکے لیکن آپ اپنی رحمت سے ہمیں خوش کر دیجئے کہ ہم بندے ہیں، آپ تو اللہ ہیں، مالک ہیں، بہت بڑے مالک ہیں آپ ہماری خوشیوں سے بے نیاز ہیں، ہماری طرف سے خوشی حاصل کرنے کی آپ کو کوئی ضرورت نہیں کیونکہ آپ صمدہیں اور صمد کی تفسیر حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منقول ہے کہ اَلْمُسْتَغْنِیُ عَنْ کُلِّ اَحَدٍ وَّ الْمُحْتَاجُ اِلَیْہِ کُلُّ اَحَدٍ جو سارے عالم سے بے نیازہو اور سارا عالم جس کا محتاج ہو۔ پس آپ ہماری طرف کی خوشیوں سے بے نیاز ہیں اور ہم آپ کی طرف سے خوشیوں کے محتاج ہیں۔ ہم تو اتنے کمزور ہیں کہ اگر کوئی شدید غم آ جائے تو ہمارا ہارٹ فیل ہو جائے۔ پس اے اللہ! ہماری نالائقیوں کو نہ دیکھئے اپنی رحمت سے ہمیں خوش کر دیجئے۔

01:22:29) حضرت حکیم الامت حضرت تھانوی رحمہ اللہ کتنی بڑی شخصیت جنکی تعلیمات صدیوں تک چلیں گی..حضرت کی ایک دعا کا ذکر۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries