مجلس۲۸ جولائی  ۲۰۲۱  فجر   :تزکیۂ نفس کیوں ضروری ہے !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:45) صحبت اہل اللہ کتاب سے پڑھ کر حضرت شیخ نے بیان فرمایا۔۔مولانا رومی رحمہ اللہ کی ڈول کی مثال۔۔اور پھر اہم نصیحت۔۔۔

02:46) صدیق کی تفسیر۔۔۔

03:12) رور عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے جو دعا مانگی اس میں جنت کو درجۂ ثانی میں رکھا: {اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ رِضَاکَ وَالْجَنَّۃَ} اے خدا! ہم آپ سے آپ کی خوشی مانگتے ہیں کہ آپ ہم سے کوش ہوجائیے، ہماری خطائوں کو درگذر فرمائیے اور ہم سے خوش ہوجائیے۔ والجنۃ اور آپ سے جنت بھی مانگتا ہوں، جنت کو درجۂ ثانی میں رکھا اور جنت درجۂ ثانی میں اس لیے کہ وہ محلِ رضا ہے۔ خدائے تعالیٰ جس سے راضی ہوں گے اس کو جنت ہی عطا فرمائیں گے۔

04:22) شیخ سے مناسبت ہوگئ اب اس کو نباہ لیں۔۔۔

06:55) مولانا رومی فرماتے ہیں شیخ کی مثال ایسی ہے جیسے کچھ ڈولیں نیچے کنویں میں گری ہوئی ہیں اور ایک آدمی کنویں کے اوپر زندہ کھڑا ہے اور وہ اوپر سے اپنی ڈول کنویں میں ڈالے ہوئے ہے جس سے وہ گری ہوئی ڈولوں کو کنویں سے نکال رہا ہے۔ تو یہ شیخ ہے اور اس کے دو مرتبے ہیں۔ جسم سے وہ آپ کے ساتھ ہے اور روح کے اعتبار سے وہ دنیا سے باہر ہے۔ آپ کی روح کو وہ اپنی روح سے پکڑ کر دنیا سے نکال رہا ہے اور اﷲ سے ملا رہا ہے، ولی اﷲ بنارہا ہے لیکن اگر وہ اوپر کا آدمی جو ڈول سے نکال رہا تھا انتقال کرگیا تو اب وہ کنویں سے نہیں نکال سکتا کیونکہ جس ہاتھ میں ڈول اور رسی تھی وہ نہیں رہا لہٰذا اب دوسرا آدمی آئے اور اپنی ڈول ڈال کر کنویں سے دوسری ڈولوں کو نکالے گا۔ ایسے ہی شیخ کے انتقال کے بعد فوراً دوسرا شیخ کرو کیونکہ اس کا فیض اب بند ہوگیا۔

08:03) دو ہی چیزیں ہیں جاہ اور باہ۔۔

25:31) مجاہدہ اور تلی کے تیل کی مثال۔۔۔

28:02) مجاہدہ بھی ضروری،صحبت اہل اللہ بھی ضروری اور ذکر بھی ضروری لیکن ایک بات سے ڈرنا۔۔۔شیطان کے اندر ایک عین کی کمی تھی۔۔۔ آسمان سے جب تک تین نعمتیں نہ آئیں تو کوئی بھی اللہ والا نہیں بن سکتا۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries