مجلس۳۱  جولائی  ۲۰۲۱  عشاء      :ہماری ذات سے کسی کو بھی تکلیف نہ پہنچے    !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

02:24) بیان کے آغاز میں کتاب سے تعلیم ہوئی۔۔۔

04:27) سیدھی کڑوٹ پر لیٹنے کے بارے میں نصیحت۔۔

07:53) اپنے اوقات کو برباد مت کریں۔۔۔

09:11) قرآن پاک کی تصیح کی بھی کریں۔۔۔

11:33) نماز کو بھی سنت کے مطابق سیکھنا چاہیے۔۔۔

20:47) االلہ والا کس کو کہتے ہیں ایک واقعہ۔۔۔

23:52) مولانا اسحاق ملتانی صاحب کا ایک مضمون پڑھ کر حضرت شیخ نے سنایا۔۔۔

30:53) بس ہماری ذات سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے۔۔۔

32:12) حضرت شیخ نے مصطفی بھائی سے اشعار پڑھنے کا فرمایا۔۔۔

36:50) الہامات ربانی نے حضرت شیخ نے پڑھا۔۔۔ گھڑی میں چابی بھرنے کی مثال سے ذکر اللہ پر علمِ عظیم۔۔۔ رشاد فرمایا کہ ایک صحابیt حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ اے اللہ کے رسولﷺ!اسلام کے احکام(یعنی نوافل) کمزوری کی بناء پر میں سب ادا کرنے سے عاجز ہوں،مجھے کوئی ایسی چیز بتائیں کہ میں فرض کی ادائیگی کے بعد وہ ورد کر لوں،اور سب نوافل سے مستغنی ہو جائوں۔تو آپﷺ نے فرمایا کہ تیری زبان ہر وقت اللہ کے ذکر سے تر رہے۔

39:24) اب کوئی شخص کہے کہ یہ کیا بات ہے کہ آپ نے اس کو صرف ایک عمل کی تلقین کی، صرف ذکر سے پورا دین کیسے آسکتا ہے؟یا کوئی بددین اعتراض کرے کہ ملّا لوگ جزئیات کو لئے پھرتے ہیں، دیکھو! رسول اللہﷺنے صرف ایک عمل بتادیا، معلوم ہوا پورے دین پر عمل کرنا ضروری نہیں، صرف ایک دو اعمال سے بھی نجات ہوسکتی ہے۔

40:50) تو جواب یہ ہے کہ گھڑی کی سوئی سے گھڑی کے تمام نشانات کے لئے الگ الگ نہیں کہاجاتا کہ تُو منٹ کے ہر نشان پر چل بلکہ صرف چابی دے دی جاتی ہے، تو جس سوئی کو بغیر چابی کے ایک سیکنڈ چلنا بھاری تھا اب وہ چوبیس گھنٹے خود بخود چلتی رہتی ہے۔

41:43) اسی طرح رسول اللہﷺنے بظاہر اس اعرابی کو صرف ایک تلقین ذکر کی فرمائی لیکن آپﷺنے اس کے دل میں ایک ایسی چابی بھر دی کہ جس کی بدولت پورے دین پر عمل کی توفیق ہوجائے گی کیونکہ جب ہر وقت ذکر کرے گا تو غفلت نہیں ہوگی،اور جب غفلت نہ ہوگی تو گناہ نہیں کرسکتا، کیونکہ آدمی گناہ غفلت کی وجہ سے ہی کرتا ہے، اور جب گناہ نہیں کرے گا تو اللہ کا ولی ہوجائے گا، اور جب ولی ہوجائے گا تو شرائع اسلام پر عمل خود بخود کرے گا، ہر وقت اس کو یہ جستجو اور فکر رہے گی کہ اللہ میاں کس بات سے ناراض ہوتے ہیں اور کس سے خوش ہوتے ہیں۔ پھر اگر کبھی بشریت کے سبب کوئی نافرمانی ہوجائے گی تو اب چونکہ یہ ولی اللہ ہوچکا ہے، تو اس کے دل کو اللہ میاں چین سے نہیں رہنے دیں گے، جب تک رو دھو کر، سجدے میں گڑگڑا کر اللہ میاں سے معاملہ صاف نہ کر لے گا،بے چین رہے گا۔

44:34) لہٰذا جس کا دل گناہ کے بعد بے چین ہوجائے تو سمجھ لو کہ یہ شخص اللہ کا ولی ہونے والا ہے،کیونکہ جب بچہ سے غلطی ہوجاتی ہے، اپنے اجلے صاف کپڑے مٹی سے گندے کر کے گھر آتا ہے تو ماں اس کو چپت لگاتی ہے، کان گرم کرتی ہے، پھر نہلا دھلا کر آئینہ دکھا کر کہتی ہے کہ دیکھو بیٹا!اب تم کتنے اچھے معلوم ہو رہے ہو۔ تو جب ایک ولی بندے سے غلطی ہوجاتی ہے تو میاں بھی اس کے چپت لگاتے ہیں اور کان گرم کرتے ہیں۔ ان کی چپت کیا ہے؟ دل کو بے چین کر دیتے ہیں اور ان کی صفائی اور غسل کرانا کیا ہے؟بندہ دوڑتا ہوا بے چین ہو کر مسجد جاتا ہے،سجدے میں آنسو بہاتا ہے،اِدھر آنکھوں سے آنسو بہتے ہیں اور اُدھر دل کی سیاہی دھلتی جاتی ہے۔

46:25) پس اگر گناہ کر کے دل بے چین ہوجائے تو سمجھ لو کہ یہ شخص اللہ کا ولی ہے اور اگر گناہ کر کے بھی دل بے چین نہیں ہوتا تو معلوم ہوا کہ یہ شخص اللہ کا ولی نہیں ہے،اور یہ بات ایک اور حدیث شریف سے بھی ثابت ہے: (مشکٰوۃ المصابیح : (قدیمی) ؛ کتاب الایمان ؛ ص۱۶) جب نیکی کر کے تیرا دل خوش ہوجائے اور برائی تجھے غمگین کردے تو سمجھ لو تم مومن ہو یعنی مومن ِکامل ہو۔

50:04) سمارٹ سے بچنے پر اہم نصیحت۔۔۔ای میل یا اصلاح کے بہانے سمارٹ فون کا استعمال کرنا۔۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries