مجلس۲۵۔   اگست   ۲۰۲۱ فجر    :غصہ، حسد اور طنزیہ سب تکبر کی نشانیاں ہیں

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

00:37) قرآن پاک کو صحیح پڑھنے سے متعلق فرمایا کہ اپنا قرآن پاک کسی قاری صاحب سے درست کروا لیں۔۔۔۔

02:25) غصہ ،حسد ،طنز یہ سب تکبر کی نشانیاں ہیں۔۔۔

03:53) تربیتِ عاشقانِ خدا سے ایک صاحب کا خط پڑھ کر سنایا۔۔۔ ایک عالم کبیر حضرت مولانا عبد القوی صاحب کے تاثرات خادمِ قدیم عبد القوی ساکنِ حیدر آباد دکن عرض کرتا ہے کہ اگرچہ اوائلِ مئی ہی میں عزیزم حافظ عدنان سلمہٗ سے حضرت والا مدظلہٗ کی حرمین شریفین میں حاضری کی اطلاع مل گئی تھی۔ اور اس دفعہ تمام کاموں کو آگے پیچھے کرکے کسی طرح صحبت بابرکت سے کامل استفادہ کا ارادہ بھی کرلیا تھا، مگر شامت اعمال سے پاسپورٹ کی صلاحیت کی مدت گذر گئی تھی، اس کو رینیول کرواکے ویزا حاصل کرکے پہونچنے تک صرف پانچ یوم حضرت والا مدظلہ کے قیام کے باقی رہ گئے تھے، ان میں سے آخری دو یوم حالات خاصہ کے نذر ہوگئے والحمدﷲ علی کل حال! تین یوم کی مجالست تھی بفضلہ تعالیٰ بہت نافع رہی، اور ایک مدت کے بعد گرمیٔ قلب کا سامان ہوا۔ اعمال و اخلاق میں اس کا اثر بھی بفضلہ تعالیٰ محسوس ہورہا ہے۔ حضرت محی السنۃ ہردوئی رحمۃ اﷲ علیہ کے بعد اس سلسلہ میں دل و دماغ دھیان سب حضرت والا مدظلہم ہی کی طرف لگے ہوئے ہیں۔

بچپن سے والد ماجد مدظلہٗ کی تربیت ہردوئی کی نسبت سے جو تعلق و محبت اور تعظیم و عقیدت دل میں حضرت والا مدظلہٗ کی ہے وہ کسی سے بھی نہیں ہوپاتی، مگر شامتِ اعمال سے دونوں ملکوں کے کشیدہ احوال اور مخصوص صورتحال نے اس دور افتادہ و درماندہ کو زیارت و صحبت سے محروم رکھا ہوا ہے، تاہم حضرت والا کی تصنیفاتِ مبارکہ کے ذریعہ استفادہ مسلسل ہے، حضرت! آپ کے آخری سفر حیدرآباد کو اب پندرہ سال سے زائد عرصہ ہوگیا حضرت والا نے احقر کے نوقائم مدرسہ میں ایک آیت مبارکہ کی تفسیر، ایک حدیث شریف کی تشریح، اور مثنوی کے ایک شعر کی تحقیق فرماکر یہ ارشاد فرمایا تھا کہ تفسیر احادیث اور تصوف تمام فنون کا افتتاح ہوگیا، الحمدﷲ حضرت والا کے اس ارشاد کی برکت سے اب اس مدرسہ میں بارہ سو طلبہ زیر تعلیم ہیں، اور علاقہ آندھرا کا سب سے بافیض مدرسہ عوام و خواص سب کے نزدیک سمجھا جاتا ہے۔ الحمد ﷲولا فخر ۔ محض حضرت والا کی مسرت و خوشی کے لیے عرض کر رہا ہوں کہ یہ سب کچھ حضرت ہی کی توجہ باطنی و تاثیر لسانی کی برکات ہیں، جہاں سارا عالم بہرہ ور ہورہا ہے وہیں ہمارا علاقہ بھی بفضل اﷲ و کرمہ حضرت والا کے علوم بے بہا اور برکاتِ روحانیہ و نورانیہ سے ہرگز محروم نہیں ہے، گوبظاہر محروم ہے۔ حیدرآباد سے واپسی کے وقت حضرت والا مدظلہ نے بیعت ہونے والوں کو اس عاجز کے سپرد فرمایا تھا کہ انہیں جوڑے رکھے۔

مجالس میں حضرت والا کی کتابوں کی تعلیم کا سلسلہ برابر جاری ہے، ان میں اب ایک بڑی تعداد الحمدﷲ باقاعدہ جمع ہونے لگی ہے، اس طرح الحمدﷲ حضرت والا کی دعا سے پورے عالم میں درد دل پہنچ جانے کی مقبولیت نظر آرہی ہے، اور اس وقت دنیا بس اسی ایک دولت درد دل کی محتاج ہے۔ اﷲ پاک ہر مومن کے سینہ کو حضرت والا مدظلہ کے اس درد سے آشنا اور معمور فرمادے، آمین۔ حضرت والا کے اندازِ الفاظ اور کلمات کی تاثیر کے تو بڑے بڑے علماء محدثین و مفسرین معترف ہیں۔ یہ عاجز تازہ تجربہ عرض کر رہا ہے کہ مدینہ منورہ سے حضرت کی واپسی کے بعد مکہ مکرمہ احقر آگیا ہے، روز حرم شریف جارہا تھا مگر طبیعت بے کیف ذہن منتشر تھا۔ انابت، تضرع و زاری سے دل بالکل محروم، دعائوں تک میں جی نہیں لگ رہا تھا، بڑی مایوسی اور عجب حیرانی تھی، اسی اثناء میں اپنے کمرہ میں بیٹھے بیٹھے ’’تربیتِ عاشقانِ خدا‘‘ کا مطالعہ شروع کیا۔ بلا کسی تصنع کے بخدا عرض کرتا ہوں تشنگانِ محبتِ الٰہی کے ایک ایک مارے کے حال پر حضرت والا کے جوابات عالیہ کو پڑھ پڑھ کر دل کا وہ عالم ہوگیا کہ آنکھوں کو قرار نہ رہا۔ سطر سطر پر آنسو پونچھ کر پڑھنے کی نوبت آئی، ایک خط پر حضرت والا کے جواب کو پڑھتے ہوئے وہ کیفیت طاری ہوئی کہ کتاب رکھ کر دونوں ہاتھ اٹھا کر رجوع الی اﷲ ہوگیا، چیخیں مار مار کے رونے کو جی چاہتا تھا۔

یااﷲ! کیسے کیسے جانشین اپنے نبی صلی اﷲ علیہ وسلم کے تونے دنیا میں رکھے ہیں، اﷲ اﷲ یہ شفقت یہ ترحم اپنے بدحال متعلقین پر، اور یوں بھاگنے والوں کو پکڑ پکڑ کر اﷲ تعالیٰ سے جوڑتے رہنا، اس زمانے میں یہ شانِ تربیت حضرت والا پر اﷲ تعالیٰ کا خاص کرم ہے، اس کتاب کے مطالعہ سے اب الحمدﷲ نمازوں میں تلاوت میں اور دعائوں میں جی لگنے لگا اور حرم شریف میں بیٹھ کر بھی جو کیفیت انابت و تضرع کی نہیں پیدا ہورہی تھی وہ بفضلہ تعالیٰ پیدا ہورہی ہے، حرم میں کیا کمی تھی۔ دل ہی جو سنگ وخشت ہورہا تھا وہ کتاب مبارک کی برکت سے نرم پڑا۔ حضرت والا کیے لیے بھی جو دل سے دعائیں نکل رہی ہیں ان جذبات کے اظہار سے قاصر ہوں۔ ہندوستان سے اطلاع حال مشکل تھی۔ اسی بلدالامین کے قیام کو غنیمت سمجھ کر حافظ عدنان سلمہٗ کے ذریعہ یہ عریضہ پیش خدمت کر رہا ہوں۔ دعائوں کی نہایت ادب کے ساتھ گذارش کرتا ہوں۔

16:22) اللہ یجتبی الیہ من یشاء۔۔۔۔ایک خاتون کے جذب کا واقعہ۔۔۔۔

22:30) ذکر ۔۔۔۔ 34:19) کارٹون وغیرہ سے متعلق کچھ فرمایا۔۔۔

37:36) دُعا۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries