مجلس۳ ستمبر   ۲۰۲۱عشاء :اللہ تعالیٰ کا خوف، امید اور محبت !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

00:53) بیان کے آغاز میں کتاب سے تعلیم ہوئی۔۔

04:21) بارش کا موسم ہے ..شیخ العرب والعجم حضرت والا رحمہ اللہ کے وقت کا ایک واقعہ جب اسی طرح بارش ہورہی تھی اور پیر کا دن تھا بعد مغرب بیان ہوتا تھا واقعہ۔۔۔حضرت والا نے فرمایا جاو بیان کرو تعداد کو مت دیکھو چاہے بارش ہے لوگ نہیں آئے۔۔

12:30) حضرت میر صاحب رحمہ اللہ کی ڈانٹ کا تذکرہ۔۔

15:56) شیخ العرب والعجم حضرت والا رحمہ اللہ تو فرماتے تھے کہ پردے سے عورتوں کو مت پڑھائیں چہ جائیکہ خواتین کے ہاسٹل کھولیں ہوئے ہیں۔۔۔

17:50) اصل چیز تربیت ہے اگر بیان کرنے والا بھی اصلاح نہیں کراتا تو اللہ سے دور ہے۔۔

19:05) جو حیا والے مسائل ہیں ایسے ایسے مسائل ہیں جو بچوں کو بھی پڑھانا ہے کس عمر میں پڑھانا ہے کیسے پڑھانا ہے اور ایسے ایسے مسائل جو پڑھانا منع ہے تو ایسے مسائل خواتین کو مرد کیسے پڑھا رہا ہے۔۔۔

21:27) تین چیزوں کا یاد کرلیں۔۔اور اس کی کوشش کرتے رہیں تو ان شاء اللہ !اللہ کی محبت مل جائے گی۔۔ ایک اللہ کا خوف ایک اللہ تعالی سے امید ایک اللہ تعالی سے محبت اور جب اللہ کی محبت ملے گی تو خود اطاعت کے لیے بھاگے گیں۔۔

24:37) ہر مومن ہیرہ ہے چاہے مرد ہو یا عورت...لیکن کسی جوہری سے ترشواتے نہیں۔۔

26:01) بہشتی زیور میں صاف لکھا ہے کہ یہ مسائل مرد عورتوں کو مت پڑھائیں۔۔

28:46) سفر فی نفسہ فرحت کی چیز ہے۔۔

29:51) حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے ایک خانقاہ کے شخص کی بدتمیزی پر اصلاح فرمائی ۔۔۔

35:31) درستگی اخلاق کے بعداستعداد صلاحیت وصول الی اللہ نصیب ہوتا ہے۔۔

37:51) گناہوں کو جائز سمجھنے سے سلبِ ایمان کا خطرہ ہے۔۔لاپرواہی سے سلب یمان کا خطرہ ہے ..اگر گناہ کو ڈرتا ڈرتا کرے تو امید معافی کی ہے لیکن گناہ کو گناہ ہی نہیں سمجھنا اور ہلکا سمجھنا سلب ایمان کا خطرہ ہے۔۔

40:19) شیخ العرب والعجم حضرت والا رحمہ اللہ کی کتاب فغان رومی کا ذکر۔۔۔

41:35) فغان رومی سے پڑھا۔۔۔

47:35) حضرت میر صاحب کے کچھ واقعات بیان ہوئے۔

50:28) فغان رومی :۔ جب تک خواہشات نفسانیہ تازہ اور ہری بھری ہیں تب تک ایمان سرسبز و تازہ نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ خواہشات ہی بارگاہ حق کے دروازہ کا تالہ ہیں۔ جب یہ تالہ کھولوگے تب ہی بارگاہ حق میں رسائی ہوسکتی ہے اور عمومًا جوانی ان ہی چیزوں میں مشغول ہوجاتی ہے اور جوانی کا وہ بہترین زمانہ جب خواہشات کا شباب اللہ پر فدا کرکے انسان اپنی روح میں ایک غیر فانی بہار کی فانی لذتوں کی نذرہوجاتاہے۔

کاش یہ جوان کچھ دن کسی صاحب نسبت کی صحبت میں رہ کر جوانی اللہ پر فدا کرتے اور خواہشات کے تالے توڑدیتے تو ایسی لذت قرب اور ایمان کی حلاوت ملتی جس کے سامنے دونوں جہان کی لذتیں گرد معلوم ہوتیں لیکن فانی لذتوں کا فریب اہل اللہ کے پاس نہیں رہنے دیتا اور بعضے لوگ جو بزرگوں سے بھاگے ہیں وہ اپنے نفس کے گندے تقاضوں کی وجہ سے بھاگے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہاں رہیں گے تو گناہ کیسے کریں گے اور اسی لیے وہ ذکر اللہ بھی نہیں کرتے کہ کہیں نسبت مع اللہ زیادہ قوی نہ ہوجائے اور گناہ چھوٹ جائیں اور ان سے شیطان بھی یہی کہتاہے کہ ذکر مت کرو، ذکر کرنے سے اللہ سے تعلق قوی ہوگا پھر گناہ کیسے کرو گے اور ایسا شخص توبہ بھی نہیں کرتاکہ اگر توبہ کرلیں گے تو پھر دوبارہ گناہ کیسے کریں گے، کچھ دن پیٹ بھر کے گناہ کرلو اس کے بعد پھر توبہ کرلینا اور مسجد سنبھال لینا حالانکہ کیا گارنٹی ہے کہ معت مسجد سنبھالنے بھی دے گی۔ بہر حال اگر مہلت مل بھی گئی تو ان کا یہ حال ہوتاہے ؎ پاس جو کچھ تھا وہ صرف مے ہوا اب نہ کیوں مسجد سنبھالی جائے گی

52:06) فغان رومی :۔ چلو آخری عمر کے سجدے بھی رائیگاں نہیں جاتے، یہ بھی نعمت ہیں لیکن جنھوں نے اپنی جوانی اللہ پر فدا کی ہے جس کی برکت سے ان کی روح پر جو ایک غیر فانی عالم شباب طاری ہے اس کی لذت کو کوئی سمجھ بھی نہیں سکتا۔ اس کے برعکس جو لوگ گناہ سے نہیں بچتے تو گناہوں کے ایٹم بم ان کی روحانیت کے شہر کو بالکل ہیرو شیما کردیتے ہیں۔ اللہ پناہ میں رکھے۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries