مجلس۱۸ ستمبر   ۲۰۲۱ بعدفجر    :تعلیم آدابِ معاشرت !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

04:05) آداب معاشرت سے تعلیم ہوئی۔۔۔ایک طالب علم بازار جانے کی اجازت لینے پاس کھڑا ہوگیا تو اس پر حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے نصیحت فرمائی۔۔۔

04:06) مجھے مدرسے کی ایک کتاب کی ضرورت تھی ڈھونڈنے سے نہ ملی ایک طالب علم کے ڈیسک سے ملی تو اس پر بھی نصیحت فرمائی۔۔۔

06:25) حضرت مجد درحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر اُستاد ڈانٹ دے شیخ ڈانٹ دے تو منہ بناتے ہیں اور اگر کھالیں جمع کرنے جائیں اور وہاں کوئی ڈانٹ دیں تو کوئی پروا نہیں۔۔۔۔

08:01) حضرت والا رحمہ اللہ کی کتاب مجلس ذکر:ایک ذاکر شخص کو شیطان نے آکر کہا کہ تم کیوں ذکر کرتے ہو، اللہ کے یہاں سے کوئی جواب نہیں ملتا۔ ایسے اللہ کو یاد کرتے ہو جہاں سے کوئی جواب نہیں آیا؟ اس دن اس نے ذکر چھوڑ دیا۔ سادہ صوفی تھا، دھوکے میں آگیا۔رات کو حضرت خضر علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے خواب میں بھیجا اور کہا کہ اللہ تعالیٰ نے تم کو سلام بھیجا ہے اور یہ پوچھا ہے کہ آج تم نے ہم کو یاد کیوں نہیں کیا؟ اس نے کہا کہ ایسے اللہ کو ہم کیا یاد کریں کہ اُدھر سے تو کوئی جواب نہیں آتا۔ حضرت خضر علیہ السلام نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے تم کو سلام فرمایا ہے اور یہ فرمایا ہے کہ جب پہلے اللہ کے بعد تم دوسرا اللہ کہتے ہو تو میں تمہارے پہلے اللہ کو قبول کرتا ہوں تب تم کو دوسرے اللہ کہنے کی توفیق ہوتی ہے۔ لہٰذا ؎ زیر ہر اللہ تو لبیک ماست

11:53) مطالعے سے متعلق فرمایا کہ بھلے رات کو کم مطالعہ ہو لیکن صبح جلدی اُٹھنے کی فکر کریں۔۔۔۔

15:02) کم عمر کے لڑکوں کو مجلس میں دائیں بائیں بیٹھنا چاہیے۔۔۔۔عورتوں کو پڑھانے سے متعلق حضرت مولانا سلیم اللہ خان صاحب رحمہ اللہ کی نصیحت۔۔۔

20:14) تیرے ہر اللہ کے اندر میرا لبیک شامل ہے۔ جب تم دوسرا اللہ کہتے ہو تو میری طرف سے پہلے اللہ کی مقبولیت کی علامت ہے ورنہ اگر میں توفیق نہ دوں تو تم دوسرا اللہ نہیں کہہ سکتے۔ کیا پیرا شعر ہے مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کا ؎ زیر ہر اللہ تو لبیک ماست ایں ناز و سوز و دردت پیک ماست یہ تیرا رونا اور دردِدل اور یہ سوز اور اللہ کی محبت میں گڑگڑانا یہی تو ہمارا لبیک ہے۔ حاجی امداداللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو ایک شخص نے لکھا کہ آپ نے جو ذکر بتایا ہے، کررہا ہوں لیکن ہم کو کوئی نفع نہیں ہورہا ہے۔ شیخ العرب و العجم حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ نے جواب لکھا کہ تم اتنے بڑے مالک کا نام لیتے ہو یہ کم نفع ہے۔ شکر ادا کرو، مزہ کیا چیز ہے۔ بعض لوگوں نے حضرت کو لکھا کہ ذکر میں مزہ نہیں آتا۔ فرمایا کہ تم مزہ کے غلام مت بنو۔ اللہ کو اللہ کے لیے یاد کرو عبداللطیف نہ بنو عبداللطیف بنو۔ یہ کیا ہے لطف اور لذت آئے تو اللہ کو یاد کیا اور لذت نہیں تو چھوڑ دیا۔ اللہ کا نام اللہ کی محبت میں لو اور پھر ان شاء اللہ مزہ بھی آجائے گا۔

22:54) اللہ تعالیٰ کے ذکر سے مزہ کی لذت دو طرح کی ملتی ہے۔ بعضوں کا دل اللہ تعالیٰ کے نام کی لذت سے میٹھا ہوجاتا ہے اور بعضوں کے منہ میں بھی مٹھاس آجاتی ہے۔ شیخ محی الدین ابوزکریا نووی رحمۃ اللہ علیہ نے شرح مسلم میں لکھا ہے کہ ذکر سے بعض لوگوں کا منہ بھی میٹھا ہوجاتا ہے۔ تھانہ بھون میں ایک سائیں توکل شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ تھے۔ انہوں نے حضرت تھانوی صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے عرض کیا کہ حضرت جب میں اللہ کا نام لُوں ہوں (یہ سہارنپور کی بولی ہے) تو میرا منہ میٹھا ہوجاوے ہے۔ پھر کہا: اللہ کی قسم! مولوی جی میرا منہ میٹھا ہوجاوے ہے۔ اللہ تعالیٰ جو خالقِ شکر کائنات ہے، گنوں میں رَس پیدا کررہا ہے، اس کے لیے کیا مشکل ہے۔ اچھا اگر کسی کو اللہ کے ذکر میں حلاوت کم ملتی ہو تو سمجھ لو کہ وہ بدپرہیزی کرتا ہے۔ جیسے بلغم نزلہ زکام کسی کو ہے، نمونیا ڈبل ہے تو اس کو شربت میں مزہ آئے گا؟ شربت روح افزاء میں، ایسے ہی بریانی، زردہ، پلائو، سموسوں میں مزہ آئے گا؟ تو دنیا کی محبت، کبر، بڑائی، عجب، شہوت کا اتنا زبردست نقصان پہنچتا ہے کہ ذکر کی لذت ختم ہوجاتی ہے۔

25:00) پرچیاں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries