مجلس ۲۹ ستمبر   ۲۰۲۱  فجر  :بیان کچھ قبول نہیں ہو گا اگر کسی کو حقیر سمجھا            !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

00:49) ہر وقت یہ دیہان رہے کہ سب سے زیادہ گندہ میں ہوں کسی کے عیب نہ دیکھے اپنے سے بڑی عمر والے کو دیکھے تو سوچے کہ اس کی عمر زیادہ ہے تو اس کی نیکیاں کتنی زیادہ ہونگی اور اپنے سے کم عمر کو دیکھے تو کیا سوچے؟

03:18) لوگ کیوں ہم سے دور ہوتے ہیں۔۔

03:44) اللہ کے پیاروں نے کبھی ہم سے نفرت نہیں کی۔۔۔

06:45) اپنے بیان پر ناز نہیں کرنا چاہیے اللہ تعالی سے محبت کا تقاضا یہ ہے کہ اپنے بھائیوں کو حقیر نہیں سمجھنے ۔۔

08:31) حضرت سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمہ اللہ کا جذب کا واقعہ۔۔

10:09) ابو جہل کا بیٹا حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ کا عجیب واقعہ۔۔۔

10:38) بیان کچھ قبول نہیں ہوگا اگر کسی کو حقیر سمجھا۔۔۔

12:16) حضرت سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمہ اللہ کا جذب کا واقعہ۔۔ یعنی اﷲ جس کو چاہتا ہے تو سوئے ہوئے کو جگا لیتا ہے۔ بتائیے کہ سو رہے ہیں مگر اﷲ تعالیٰ کا جذب آگیا ۔ وہ رجال غیب تھے، عالم غیب سے اﷲ نے بھیجا تھا خواہ وہ جن رہے ہوں یا فرشتے رہے ہوں پوچھا کہ آپ لوگ یہاں کیسے آگئے اور کس لیے آئے ؟ انہوں نے کہا کہ ہم اپنا اونٹ تلاش کر رہے ہیں بادشاہ نے کہا کہ واہ شاہی بالا خانے پر اونٹ کیسے آجائے گا پہرہ لگا ہوا ہے پھر سیڑھیاں ہیں ۔ اونٹ یہاں تلاش کرنا نادانی ہے تو ان فرشتوں نے جواب دیا کہ اگر شاہی محل میں اونٹ تلاش کرنا نادانی ہے اور وہ بھی بالا خانے پر ، تو اس سلطنت کے شورو غل میں اﷲ تعالیٰ کو تلاش کرنا بھی نادانی ہے ۔ یہاں آپ کو خدا نہیں مل سکتا۔ جسم شاہی آج گدڑی پوش ہے

سلطان ابراہیم بن ادہم نے فوراً دوسرے دن ایک فقیر سے گدڑی مانگی ، آدھی رات کو اُٹھے ، شاہی لباس اتارا، گدڑی پہنی اور سلطنت بلخ کی حدود سے نکل گئے۔ جس وقت وہ شاہی لباس اُتار رہے تھے اور گدڑی پہن رہے تھے اس وقت زمین و آسمان میں کیا غلغلہ مچا ہوگا کہ آہ یہ بادشاہ اﷲ کے عشق و محبت میں آج شاہی لباس اتار رہا ہے، سلطنت کو استعفیٰ دے رہا ہے، تخت و تاج شاہی کو اﷲ پر فدا کر رہا ہے۔ اے اﷲ آپ کی محبت میں سلطان ابراہیم آج غریب الوطن ہو رہا ہے اور پردیس جا رہا ہے یعنی دریائے دجلہ اور نیشا پور ۔ جنگل میں فقیری لینے جارہا ہے۔ اس نقشہ کو میں نے اپنے ان اشعار میں پیش کیا ہے جسم شاہی آج گدڑی پوش ہے جاہ شاہی فقر میں رو پوش ہے الغرض شاہ بلغ کی جان پاک ہوگئی جب عشق حق سے دردناک فقر کی لذت سے واقف ہوگئی جانِ سلطان جانِ عارف ہوگئی جان سلطان جان عارف با ﷲ ہوگئی ۔ دس سال غارِ نیشا پور میں عبادت کی

14:55) کرامات حضرت ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اﷲ علیہ ایک دن دریا کے کنارے سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اﷲ علیہ گدڑی سی رہے تھے ۔ سلطنت بلخ کا ایک وزیر ادھر آنِکلا۔ اس نے دل میں کہا کہ یہ ملّاکتنا بے وقوف ہے، سلطنت چھوڑ کر جنگل میں گدڑی سی رہا ہے۔ واقعی یہ ملّا بڑے بے وقوف ہوتے ہیں یہ وسوسہ ان پر منکشف ہو ا۔ اﷲ تعالیٰ نے ان کے دل پر منکشف کردیا۔

15:37) فوراً انہوں نے بلایا کہ اے وزیر یہاں آئو۔ آگیا۔ سلطان بلخ نے فوراً اپنی سوئی دریا میں پھینکی اور فرمایا کہ اے مچھلیو! میری سوئی لائو۔ مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ صد ہزارراں ماہی اللّٰئے سوزن زر بر لب ہر ماہئے ایک لاکھ مچھلیاں سونے کی سوئیاں لے کر آگئیں۔ اب دیکھو سلطان بلخ کی سلطنت ؎ ملک دل بہ یا چنیں ملک حقیر دل کی سلطنت افضل ہے یا یہ دنیاوی سلطنت۔ ایک لاکھ مچھلیاں سونے کی سوئی لے کر آگئیں سلطان نے ان کو ڈانٹ کر کہا کے اے مچھلیومیری لوہے والی سوئی لائو یک مچھلی نے غوطہ لگایااور لوہے کی سوئی لے کر حاضر ہوگئی بس وزیر رونے لگا کہ میں تو آپ کو بے وقوف ملا سمجھا تھا لیکن میری محرومی کہ میں آپ جیسے ولی اﷲ کو نہیں پہچان سکا اور مچھلیاں جانور ہو کر آپ کو پہچان گئیں، جانوروں نے آپ کو پہچان لیا اور میں انسان ہوکر آپ کو نہیں پہچان سکا۔ ہائے میں کتنا محروم، کتنا کمینہ و نالائق ہوں کہ آپ جیسے ولی اﷲ کی شان میں گستاخی کر رہا تھا

16:49) توبہ کی چار شرطیں۔۔

17:30) حضرت سلطان ابن ادھم رحمۃ اﷲ علیہ کی دوسرا واقعہ:۔ ایک دن جا رہے تھے ، راستہ میں ایک رئیس کا لڑکا شراب پی کر قے کر رہا تھا اتنی قے کی کہ مکھیاں جمع ہو گئیں، قے کرتے کرتے بے ہوش ہوگیا تھا ۔ اسے دیکھ کر پہلے تو آپ کو بہت تکلیف ہوئی کہ آہ جس زبان سے یہ اﷲ کا نام لیتا ہے اسی زبان سے یہ ظالم شراب پیتا ہے ۔ایک بالٹی پانی لائے قے کو دھویا اور اس کا منہ دھویا اور کہا اے اﷲ یہ اگرچہ نالائق ہے آپ کی نافرمانی میں مبتلا ہے مگر آپ میرے دوست ہیں اور یہ دوست کا بندہ ہے۔ آپ کا بندہ سمجھ کر میں اس کی خدمت کر رہا ہوں اگر چہ گنہگار ہے لیکن اس کو نسبت آپ کے ساتھ ہے۔ جب ٹھنڈا پانی لگا تو اُٹھ کے بیٹھ گیا ، ہوش آگیا۔ اس نے کہا کہ حضرت آپ اتنے بڑے ولی اﷲ تارکِ سلطنت بلخ مجھ جیسے شرابی کے پاس کیسے آگئے؟ فرمایا کہ تم شراب کی حالت میں تھے مجھے رحم آگیا کہ میرے اﷲ کا بندہ اس حالت میں ہے ، مکھیاں بھنک رہی ہیں میں نے تم کو اﷲ کا بندہ سمجھ کر تمہاری خدمت کی کیونکہ دوست وہی ہے جو اپنے دوست کے بیٹوں کی نالائقی سے بد دعا کے بجائے دُعا کرے کہ اے اﷲ ان کو بھی درست کردے۔ اس نے کہا کہ اچھا میں تو سمجھتا تھا کہ اﷲ والے گنہگاروں کو حقیر سمجھتے ہیں آج معلوم ہوا کہ اﷲ والوں سے بڑھ کر گنہگاروں پر رحم کرنے والا بھی کوئی نہیں ہے ۔ لہٰذا ہاتھ بڑھائیے میں آج توبہ کرتا ہوں آپ کے ہاتھ پر بیعت کرتا ہوں ۔ سلطان ابراہیم بن ادھم نے ان کو بیعت کیا، توبہ کرائی۔ اسی وقت سلطان ابراہیم بن ادھم کو کشف ہوا کہ یہ توبہ کرنے والااس وقت کے تمام اولیاء اﷲ سے بڑھ گیا ابھی کوئی اشراق ،کوئی تہجد، کوئی تلاوت کوئی وظیفہ نہیں پڑھا لیکن اولیاء اﷲ کے بہت اونچے مقام پر پہنچ گیا ۔۔

اسی طرح اولیاء اﷲ کی صحبت سے بھی مُردے زندہ ہوجاتے ہیں یعنی غافل اﷲ والا بن جاتا ہے اسی رات حضرت ابراہیم بن ادھم رحمتہ اﷲ علیہ کو خواب میں اﷲ تعالیٰ کی زیارت ہوئی۔ کیا شان ہے اﷲ والوں کی کہ اﷲ تعالیٰ کی زیارت ہوئی ۔ دریافت کیا کہ اے اﷲ ایک بندہ شرابی میرے ہاتھ پر بیعت ہوا توبہ کی ۔ ابھی اس نے نہ تہجدپڑھی، نہ تلاوت کی ، نہ کوئی ذکر کیا اس کو آپ نے اتنا بڑا ولی اﷲ کس وجہ سے بنا دیا کہ ابھی تو کوئی اعمال اس نے نہیں کیے خالی توبہ کی ہے ۔

ارشاد ہوا کہ توبہ کرنے سے میرا بندہ اسی وقت محبوب ہوجاتا ہے ۔’’اَلتَّائِبُ حَبِیْبُ اﷲِ‘‘ یعنی ’’اَلَّذِیْ تَابَ کَانَ حَبِیْبَ اﷲِ‘‘جو توبہ کرتا ہے اسی وقت اﷲ کا محبوب ہوجاتا ہے اے ابراہیم ابن ادھم میں نے اس کو اتنا بڑا ولی اﷲ کیوں بنایا، سن لو ! جب تم اس کا چہرا دھو رہے تھے میری خاطر سے کہ میرے اﷲ کا بندہ ہے ’’اَنْتَ غَسَلْتَ وَجْھَہٗ لِاَجْلِیْ‘‘تو نے اس کا مُنہ دھویا میری خاطر سے کہ میرا بندہ ہے ’’فَغَسَلْتُ قَلْبَہٗ لِاَجْلِکَ‘‘میں نے اس کا دل دھو دیا تیری خاطر سے کہ میرا ایک ولی تارک سلطنتِ بلخ سلطان ابراہیم ابن ادھم جس نے سلطنت مجھ پر فدا کردی میں نے بھی اس کی کرامت ظاہر کردی کہ میرا اتنا بڑا ولی اﷲ جس نے سلطنت مجھ پر لٹا دی و ہ میری خاطرسے ایک شرابی کا مُنہ دھو رہا ہے تو میں نے اپنے اس ولی کی خاطر سے اس کا دل دھو دیا ۔۔۔

21:46) حضرت شیخ اک شیخ العرب والعجم حضرت والا مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ سے پہلی ملاقات کا مختصر درد بھرا تذکرہ۔۔۔

24:15) درد بھری دعا۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries