مجلس ۲۔ اکتوبر   ۲۰۲۱فجر :تعلیم آداب معاشرت             !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:12) علماء اور طلباءکوحضرت تھانوی رحمہ اللہ کی کتاب تحفۃ العلماء مطالعہ کرنا چاہیے ۔۔

01:31) آداب معاشرت سے تعلیم شان استغناء سے متعلق۔۔۔

03:41) دوستیاں مت بڑھائیں اور باہر کم نکلیں۔۔۔

04:40) بعض طلباء کا خیال کہ ابھی تحصیل کا زمانہ ہے بعد میں عمل کرلیں گے یہ بہت بڑا دھوکہ ہے۔۔

05:07) عالم اور غیر عالم سب پر احکامِ شریعت لازم ہے۔۔۔

09:11) مجلس ذکر وعظ سے تعلیم:۔ اسبالِ ازار کی وعید: دو ایک مثالیں بتاتا ہوں۔ بخاری شریف کی حدیث میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ’’مَااَسْفَلَ مِنَ الْکَعْبَیْنِ مِنَ الْاِزَارِ فِی النَّارِ‘‘ اے ایمان والو! جتنا تمہارا ٹخنہ چھپے گا، چاہے جبہ ہو، چاہے کرتا ہو، ازار ہو، توب ہو، اتنا حصہ جہنم میں جلے گا۔ حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوری رحمۃ اللہ علیہ بذل المجہود شرح ابودائود میں لکھتے ہیں کہ اس لباس سے مراد وہ لباس ہے جو اوپر سے آرہا ہے۔ اگر نیچے سے آرہا ہے جیسے موزہ پہن لے اور ٹخنہ چھپ جائے تو اس میں ذرا بھی گناہ نہیں، بلکہ ٹھنڈک میں اپنے پیروں کو چھپالو اجر بھی ہے۔ تو اُوپر سے جو لباس آرہا ہے اس سے ٹخنہ کو چھپا نہیں سکتے۔ ابن حجرعسقلانی رحمۃ اللہ علیہ فتح الباری شرح بخاری جلد نمبر دس کتاب اللباس میں فرماتے ہیں کہ چار وجہ سے ٹخنوں کا چھپانا حرام ہے۔ نمبر (۱): مِنْ جِہْۃِ التَّشَبُّہ بالنساء عورتوں سے مشابہت ہوتی ہے۔ نمبر (۲): مِنْ جِہْۃِ التَّلَّوَثِ بِالنَّجَاسَۃِ لٹکا ہوا پائجامہ نجاست سے ملوث ہوتا ہے۔ نمبر (۱): مِنْ جِہْۃِ التَّشَبُّہ بِوَضْعِ الْمُتَکَبِّرِیْنَ متکبرین کی وضع سے مشابہ ہے۔ نمبر (۴): مِنْ جِہْۃِ الْاِسْرَافِ فضول خرچی ہے۔ اگر کوئی کہے آدھے انچ سے کیا ہوتا تو اللہ کا قانون سارے عالم کے مسلمانوں کو سامنے رکھ کر ہے۔ اگر نوّے کروڑ مسلمان ہیں تو نوّے کروڑ انچ ضایع ہوگیا۔ اس کا فٹ بنائو، گز بنائو، اندازہ ہوجائے گا کہ کتنا کپڑا ضائع ہوا۔

11:17) مجلس ذکر وعظ سے تعلیم:۔ اور سن لو جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہوا تو صرف منافقین ازار لٹکانے لگے تھے۔ کوئی صحابی کے بارے میں ثابت نہیں کرسکتا ان کا پائجامہ سے تخنہ چھپا ہو۔ یہاں تک کہ ابن حجر نے شرح بخاری میں لکھا ہے کہ ایک صحابی نے عرض کیا کہ ’’یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اِنِّیْ حَمِشُ السَّاقَیْنِ۔‘‘ میری پنڈلیاں سوکھ گئی ہیں، بیماری ہوگئی ہے مجھے مستثنیٰ کردیجئے کہ میں ٹخنہ چھپالوں تاکہ میر اعیب چھپ جائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے شخص! بیماری تو اللہ کی طرف سے ہے، نافرمانی تیری طرف سے ہوگی۔ اَمَالَکَ فِیَّ اُسْوَۃٌ کیا میرے اندر تیرے لیے نمونہ نہیں کہ میری لنگی کتنی اونچی رہتی ہے۔

12:06) مجلس ذکر وعظ سے تعلیم:۔ جو آدمی اسبالِ ازار کرتا ہے، ٹخنے چھپاتا ہے، اس پر چار عذاب ہوں گے: (۱)’’لَایُکَلِّمُہُمُ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ‘‘ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن شفقت سے بات نہیں کریں گے۔ (۲)’’ولَایَنْظُرُ اِلَیْہِمْ‘‘ اللہ تعالیٰ رحمت کی نظر سے نہیں دیکھیں گے۔ (۳)’’ولَایُزَکِّیْہِمْ‘‘ ان کو توفیقِ اصلاح نہیں دیں گے اور (۴)’’وَلَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ‘‘ دردناک عذاب ہوگا۔ ہاں مولانا خلیل احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ان لم یتب یہ عذاب ہوگا اگر توبہ نہ کرے اور اگر توبہ کرلی تو سب ختم، معافی ہوگئی، لہٰذا دوستو ذرا اس کا خیال رکھو۔ آسمان ہی کی طرف نظر مت کرو، زمین کی طرف بھی دیکھتے رہو کہ کہیں میرا ٹخنہ چھپ تو نہیں رہا ہے، یہ ذکر ذکرِ منفی ہے۔ اللہ کی عظمت کا حق ہے۔ اب کوئی کہے کہ یہ حکم قرآن مجید میں تو نہیں ہے۔ مَیں کہتا ہوں کہ اللہ پاک نے قرآن مجید میں فرمایا کہ میرا نبی جو تم کو حکم دے دے اس کو قرآن مجید کا حکم سمجھو۔ ومَا اٰتٰکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَا نَہٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوْا میرا نبی جس بات کا حکم کرے اس کو کرو اور جس سے منع کرے اس سے رُک جائو۔ یہ قرآن پاک کی آیت ہے نا، لہٰذا حدیث کو ماننا عین قرآن کو ماننا ہے اور حدیث کی نافرمانی قرآن پاک کی نافرمانی ہے۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries