مجلس ۳۔ اکتوبر   ۲۰۲۱فجر :تعلیم آداب معاشرت !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

02:18) جیب کٹنے سے متعلق نصیحت۔۔ دین پر خرچہ جتنا زیادہ ہو اچھا ہے۔۔

02:39) بے فکری منع ہے ۔۔۔

03:29) اپنے اسٹاف اور اولاد کو چور مت بنائیں۔۔

04:05) جب سونے لیٹے تو استنجاء کرکنے سونا۔۔

08:27) غصہ،حسد،کینہ یہ سب تکبر کی شاخیں ہیں۔۔

11:23) کونو مع الصدقین میں بیان کا حکم نہیں...بس رہ پڑو اللہ والوں کے ساتھ۔۔۔

11:55) اتنا ذکر اتنا ذکر لیکن نا محرم کو دیکھ رہے ہیں۔۔۔

15:03) آداب معاشرت سے تعلیم ہوئی۔۔۔

15:59) دو باتیں جس میں ہونگی اُس کے اندھیرے بھی اجالے میں ہونگے۔۔۔

17:26) مجلسِ ذکر سے تعلیم:۔ سڑکوں پر چل رہے ہیں آپ، کتنی ہی گوری ننگی ٹانگ ہو، اس کو مت دیکھو۔ زِنَی الْعَیْنِ النَّظَرُ آنکھوں کا زنا دیکھنا ہے۔ شیطان نے یہ دھوکا دے رکھا ہے کہ کہ لو نہ دو، دیکھ تو لو۔ بھئی گناہ تو نہیں کرتے، دیکھنے میں کیا حرج ہے؟ حرج ہے! دل کا نور چھن جاتا ہے۔ ساری ضربیں ذکر کی ختم ہوجاتی ہیں، اس لیے اپنی آنکھوں کی حفاظت کرو۔

20:10) ذکر پر نصیحت۔۔ چوبیس گھنٹے کا ذاکر۔۔

25:25) مجلسِ ذکر سے تعلیم:۔ دیکھنے میں کیا حرج ہے؟ حرج ہے! دل کا نور چھن جاتا ہے۔ ساری ضربیں ذکر کی ختم ہوجاتی ہیں، اس لیے اپنی آنکھوں کی حفاظت کرو۔ پھر دیکھو حلاوتِ ایمان کا وعدہ ہے۔

28:13) مجلسِ ذکر سے تعلیم:۔ ایک صاحب ین سوال کیا کہ نظر بچانے پر ایمان کی حلاوت اللہ تعالیٰ کیوں دیتا ہے؟ میں نے کہا کہ نظر بچانے پر دل کو تکلیف ہوتی ہے اور دل بادشاہ ہے اور جب بادشاہ مزدوری کرتا ہے تو اس کی مزدوری زیادہ ہونی چاہیے اور وہ حلاوتِ ایمانی ہے یعنی ایمان کی مٹھاس۔ پھر دیکھو! ایمان اس کا بڑھتا چلا جاتا ہے۔ حیدرآباد دکن میں ایک صاحب نے پ وچھا کہ بار بار نظر بچانے میں تو بہت مجاہدہ ہے۔ میں نے کہا کہ انعام بھی تو زیادہ ہے۔ سن لو اور ایک شعر سنایا۔ یہ شعر بھی حیدرآباد میں موزوں ہوا ؎ ہائے جس دل نے پیا خون تمنّا برسوں اس کی خوشبو سے یہ کافر بھی مسلماں ہوں گے میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب فرمایا کرتے تھے کہ کباب کی کچی ٹکیہ میں کوئی مزہ نہیں۔ جو کھائے گا قے کرے گا، تھوک دے گا توبہ توبہ۔ لیکن اس کو ذرا بھون لو، آگ نیچے جلائو، تیل میں تَل لو، ذرا مجاہدہ کرائو۔ جب سرخ ہوجائے کباب پھر اس کی خوشبو اتنی دور جائے گی کہ کافر بھی ادھر سے گذرے گا تو کہے گا ؎ بوئے کباب مارا مسلماں کردی اس کباب کی خوشبو نے مجھے مسلمان کردیا۔ دل کباب بنتا ہے نظر بچانے سے۔ گناہ سے بچنے میں دل کباب ہوجاتا ہے۔ درد بھرا دل عطا ہوتا ہے۔ ذرا عمل کرکے دیکھو۔ خونِ آرزو سے اللہ ملتا ہے۔ بُری آرزو کو توڑو، خون کرو۔ سورج کب نکلتا ہے؟ جب آسمان لال ہوجاتا ہے۔ تو اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں کہ تم بُری خواہش کا خون کرو اور دل کے آسمان کو لال کرلو۔ پھر دیکھو میرے قرب کا سورج کیسے نکلتا ہے۔ دنیا کے سورج کا تو ایک اُفق ہوتا ہے مگر تمہارے دل کے تمام آفاق سے میرے قرب کا سورج طلوع ہوگا۔ دنیا کا سورج مشرق سے طلوع ہوتا ہے مگر اللہ کے قرب کے سورج کے لیے مشرق مغرب کچھ نہیں، بے شمار آفتاب ہیں کیونکہ جب خالق آفتاب آئے گا تو بے شمار آفتاب لائے گا۔ ایک صاحب کا نام خورشید تھا، میں نے کہا سنو

31:12) خورشید کے دل کو جو ملا خالق خورشید خورشید سے پوچھے کوئی خورشید کا عالم

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries