مرکزی بیان ۳۰ ستمبر ۲۰۲۱ :اشک ندامت کی ندامت اور بدگمانی کا مہلک مرض ! | ||
اصلاحی مجلس کی جھلکیاں 06:10) مصطفیٰ بھائی نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار پڑھے۔۔۔ پہاڑوں کا دامن سمندر کا ساحل مری آہ دل کے یہی ہیں منازل جنازہ ہوا قبر میں آج داخل ہوئی خاک تن آج مٹی میں شامل ترا فیض ہے صحبت شیخ کامل ہوا سب کا دل درد نسبت کا حامل نہیں کوئی رہبر ہے راہ جنوں کا مگر سایۂ رہبر شیخ کامل مرے دوستوں ذکر کی برکتوں سے سکینہ ہوا دل پہ ہم سب کہ نازل عجب درد سے کس نے تفسیر کی ہے کہ قرآن ہوا آج ہی جیسے نازل خدا شیخ کو میرے رکھے سلامت کہ ناقص ہوے ان کی صحبت سے کامل یہ امید ہے تیرے لطف و کرم سے کہ اخترؔ بھی ہو اہل جنت میں شامل 06:11) محبت میں کبھی ایسا زمانہ بھی گذرتا ہے زباں خاموش رہتی ہے مگر دل روتا رہتا ہے اگرچہ راہ تقویٰ میں ہزاروں غم بھی آتے ہیں مگر جو عاشق صادق ہے غم کو سہتا رہتا ہے خطائوں کی اگر آئی ہے دامن پر ذرا سیاہی تو اپنے آنسوئوں سے عشق اس کو دھوتا رہتا ہے گنہگاروں کی مت تحقیر کر اے زاہدِ ناداں کہ ان کی آہ و زاری پر فلک بھی روتا رہتا ہے زباں خاموش رہتی ہے مگر دل روتا رہتا ہے بہ فیض مرشد کامل جو دردِ دل ہوا حاصل تو دل پر جلسۂ قربِ محبت ہوتا رہتا ہے جو غیروں پر فدا کرتا ہے اپنے قلب و جاں اخترؔ بہ جرم بے وفائی حق سے وہ محروم رہتا ہے 11:49) إن أولياؤه إلا المتقون۔۔۔ 14:06) گناہوں کے تقاضوں سے گناہ نہیں ہو گا عمل کرنے سے گناہ ہوگا۔۔۔ 14:46) دُنیا فانی ہے اور آخرت غیر فانی ہے۔۔۔جنت کیسی ہے؟ مالاعین رأت ولااذن سمعت ولاخطر علی قلب بشر۔۔۔ 17:08) ایک مولانا نے دُنیا کی کیا ہی خوب مثال دی کہ سمندر میں اُنگلی ڈبو کر نکالو تو جو پانی اس اُنگلی پر آئے گا دُنیا کی مثال اتنی بھی نہیں۔۔۔ 18:19) کسی قاری قرآن سے قرآن پاک کی تلاوت کرانے سے متعلق حضرت والا رحمہ اللہ کا مزاج۔۔۔ 20:42) ٹخنا چھپانا کتنا بڑا گناہ ہے۔۔ 21:56) ایک مصری قاری جو تلاوت کرنے آئے تھے لیکن حضرت والا رحمہ اللہ نے منع کر دیا۔۔۔ 22:17) تبلیغی جماعت کے کسی بزرگ کی بات کےسمارٹ فون سے بچو تو کسی نے کہا کہ اس سے باہر ممالک میں کال سستی ہوتی ہے تو فرمایا کہ ایمان بچانا ضروری ہے یا پیسے۔۔۔ 25:25) فرمایا کہ طالب علم ہیں اور بڑا موبائل رکھا ہوا ہے اور مدرسے سے وظیفہ بھی لے رہے ہیں۔۔۔ 26:02) سلمان سیف کے متعلق فرمایا کہ ان کو انٹریو لینے کے لیے مقرر کیا تو ایک لڑکی جو امریکہ سے پڑھ کر آئی ہوئی تھی وہ انٹریو دینے آئی تو انہوں نے آنکھ اُٹھا کر بھی نہیں دیکھا تو اُس نے شکایت کر دی کہ اس نے مجھ کو بےعزت کیا ہے۔۔۔جو مخلوق کے عیب کو چھپا ئے گا اللہ تعالیٰ اُس کے عیب کو چھپائیں گے۔۔۔ 30:28) آغا خان کے ایک ڈاکٹر کی بات جہنوں نے وائیوا والی لڑکی کو ایک بار بھی نظر اُٹھا کر نہیں دیکھا۔۔۔۔ 35:07) جو نامحرموں کی تصاویریں دیکھ رہی ہیں وہ اپنی زندگی برباد کر رہی ہیں۔۔۔ 35:44) ایک نظر خراب کرنے سے کیا ہوتا ہے؟حضرت عبد اللہ اندلسی کی ایک نظر ہی تو خراب ہو ئی تھی۔۔۔ 36:35) فرمایا کہ اللہ کے عاشق لوگوں کی ملامت سے نہیں ڈرتے۔۔۔ولا يخافون لومة لائم۔۔۔ 38:43) حضرت والا رحمہ اللہ فرماتے تھے کہ کسی نیکی کو چھوٹا سمجھ کر مت چھوڑنا اور کسی گناہ کو چھوٹا سمجھ کر مت کرنا۔۔۔ 39:40) حضرت مولا نا یاسین صاحب رحمہ اللہ کا واقعہ کے کس طرح عالم بنے۔۔۔ 44:12) عزت ِ نفس سے متعلق حضرت مفتی اعظم رحمہ اللہ کے والد حضرت مولانا یاسین صاحب رحمہ اللہ کا واقعہ کہ جس میں اُن کے والد صاحب نے سب کے سامنے سخت ڈانٹ لگائی۔۔۔ 46:50) صبر کی تین تعریفیں۔۔۔۔حضرت والا رحمہ اللہ نے ایک یہ تعریف بھی کی کہ چہرے سے بھی پتا نہ چلے۔۔۔ 48:35) عزت ِ نفس سے متعلق حضرت مفتی اعظم رحمہ اللہ کے والد حضرت مولانا یاسین صاحب رحمہ اللہ کا واقعہ کہ جس میں اُن کے والد صاحب نےجماعت چھوڑنے پر سب کے سامنے سخت ڈانٹ لگائی اور پھر اُنہوں نے معافی مانگی۔۔۔ 49:56) حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ آج کل لوگوں کو گناہوں پر بڑی دلیری ہے جو نہایت ہی خطرناک بات ہےبعض گناہ وہ ہیں جن کو ہلکا سمجھتے ہیں جیسے نامحرم کو دیکھنا۔۔۔ 52:42) ایک خاتون کا ذکر کہ جس نے برقعے کے بارے میں سوال کیا کہ کیا یہ یہاں کا ڈریس ہے؟۔۔۔۔ 53:59) سب زبانیں اللہ تعالیٰ کی پہچان کےلیے ہیں۔۔۔ 56:11) کسی کو ذوقِ گلاب ہے تو کسی کو ذوقِ کلاب ہے کوئی جنابت میں مبتلا ہے تو کوئی عالی جناب ہے اللہ والے عالی جناب ہیں اور یہ کافر جنابت میں مبتلا ہیں کیونکہ ہر وقت اُن کو کتّے چاٹ رہے ہیں 57:34) حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:۔ بدنگاہی میں عوام تو کیا خواص بھی اس میں مبتلا ہیں یہ مرض بہت مہلک ہے اور اللہ کے غصے کو بھڑکانا والا ہے یہ بدنگاہی انتہائی خبیث فعل ہے۔۔ 58:30) ایک بزرگ کا واقعہ جو حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے بیان فرمایا بہت ہی عجیب واقعہ۔۔۔ 01:00:19) واقعی یہ بدنگاہی انتہائی مہلک بیماری ہے ۔ 01:01:02) دو چیزیں قلب کا ستیاناس کردیتی ہیں ایک بدنگاہی اور ایک غیبت اور یہی لوگوں میں شیر و شکر بنی ہوئی ہیں۔۔ 01:02:57) حضرت سعدی شیرازی اور ایک تاجر کی حکایت جس کی تفصیل پہلے گذر چکی۔۔ حکایت:۔ حضرت شیخ سعدی نے مشہور کتاب ’’ گلستان ‘‘ میں ایک قصّہ درج ہے کہ میں ایک دفعہ سفر کر رہا تھا۔ سفر کے دوران ایک تاجر کے گھر رات گزارنے کیلئے رکا اس تاجر نے ساری رات میرا دماغ کھایا وہ اس طرح کہ اپنی تجارت کی کہانیاں مجھے سُناتا رہا کہ فلاں ملک میں میری یہ تجارت ہے، فلاں جگہ میری اس چیز کی منڈی ہے، فلاں ملک سے یہ چیز لی کر آتا ہوں، یہ چیز برآمد کرتا ہوں۔ساری رات کہانیاں سُنا کر آخر میں کہنے لگا کہ میری اور سب خوا ہشات تو پوری ہوگئی ہیں اور میری تجارت بھی پروان چڑھ گئی ہے، البتہ اب صرف ایک آخری سفر کرنے کا ارادہ ہے، آپ دُعا کریں کہ میرا وہ سفر کامیاب ہوجائے تو پھر اس کے بعد قناعت کی زندگی اختیار کر لوں گا اور باقی زندگی اپنی گھر پر بیٹھ کر گزاروں گا۔ شیخ سعدیؒ نے سوال پوچھا کہ وہ کیسا سفر ہے ؟ اس نے جواب دیا کہ میں یہاں سے فارسی گندھک لے کر چین جاؤں گا، اس لیے کہ میں نے سُن رکھا ہےکہ وہ چین میں بہت زیادہ دام پر بکتی ہے، پھر چین سے چینی. برتن لے کر روم میں فروخت کروں گا، وہاں سے رومی کپڑا لے کر انڈیا میں فروخت کروں گا اور پھر ہندوستان سے فولاد خرید کر حلب میں لے جا کر فروخت کروں گا ، حلب سے شیشہ خرید کر یمن میں بیچ دوں گا، پھروہاں سے یمنی چادر لے کر فارس آجاؤں گا غرض یہ کہ اس نے ساری دنیا کے ایک سفر کا منصوبہ تیار کر لیا اور شیخ سعدیؒ سے کہا کہ بس اس ایک آخری سفر کا ارادہ رکھتا ہوں ، اس کے لیے آپ دُعا کریں، اس کے بعد میں قناعت سے اپنے گھر پر باقی زندگی بصرکروں گا، اس وقت بھی یہی خیال ہے کہ سب کچھ کرنے کے بعد بھی باقی زندگی دُکان پر ہی گزارلے گا۔ شیخ سعدیؒ فرماتے ہیں کہ جب میں نے اس سفر کی روداد سُنی تو میں اس سے مخاطب ہوا اور اس سے کہافرمایا کہ تم نے یہ واقعہ سُنا ہے کہ ’’ غور ‘‘ کے صحرا میں ایک بہت بڑے تاجر کا سامان اس کے اونٹ سے گرا ہوا پڑا تھا، ایک طرف اس کا اونٹ بھی مردا حالت میں پڑا تھا اور دوسری طرف وہ خود بھی مرا ہوا پڑا تھا، اس کا وہ سامان زبان حال سے یہ کہہ رہا تھا کہ دنیا دار کی تنگ نگاہ یا تو قناعت پر کرسکتی ہے یا قبر کی مٹی ہر کر سکتی ہے ، اس کے پُر کرنے کا کوئی تیسرا طریقہ نہیں ہے۔یہ واقعہ سنانے کے بعد شیخ سعدیؒ فرماتے ہیں کہ جب دنیا انسان کے اوپر مسلط ہوجاتی ہے تو پھر اس کو کسی اور چیز کا خیال تک نہیں آتا ، یہ ہے دنیا کی محبت جس سے منع کیا گیا ہے۔ 01:10:11) مایوسی پر ایک بہت اہم مضمون بیا ن ہوا۔۔۔ 01:17:53) (( سَبَقَتْ رَحْمَتِیْ غَضَبِیْ )) میری رحمت اور غضب کی دوڑ میں میری رحمت میرے غضب پر سبقت لے گئی۔ موضح القران کے مصنف شاہ عبدالقادر محدث دہلوی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ یہ عبادت از قبیل مراحم خسروانہ ہے یعنی بطور شاہی رحم کے ہے۔ دنیا میں بھی ہم دیکھتے ہیں کہ سپریم کورٹ سے جب کوئی مجرم ہار جاتا ہے تو اخباروں میں آجاتا ہے کہ مجرم نے شاہ سے رحم کی اپیل کردی۔ لہٰذا جو گنہگار جہنم کا مستحق ہوگا اللہ تعالیٰ جس کو چاہیں گے اپنے شاہی رحم سے، اپنے مراحم خسروانہ سے بخش دیں گے۔ 01:21:10) اشکِ ندامت کی قیمت:۔ اللہ کی رحمت سے کبھی مایوس نہیں ہونا۔۔۔ اللہ تعالیٰ بھی اپنے گنہگاربندوں کو نظرانداز نہیں فرماتےلیکن ندامت ہونی چاہیے۔ اگرچہ میں کبھی کبھار ڈرا دیتا ہوں تاکہ ہم اﷲ کی نافرمانی پر ڈٹے نہ رہیں لیکن ان کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہونا، وہ اپنے بندوں کو کبھی نظرانداز نہیں کرتے۔۔ 01:25:55) بخاری شریف کی حدیث ہے کہ ایک بدکار عورت نے دیکھا کہ ایک کتا پیاس سے مر رہا تھا، قریب ہی ایک کنواں تھا مگر اس میں رسی یا ڈول نہیں تھا:۔ اس عورت نے اپنا موزہ نکالا پھر اسے اپنے دوپٹے سے باندھ کر کنویں میں ڈالا اور اس میں پانی بھر کر کتے کو پلایا جس سے وہ زندہ ہوگیا۔ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں اِس عمل سے اُس بدکار عورت کی مغفرت ہوگئی، دیکھو! ایک کتے کو خوش کرنے پر، اﷲ کی مخلوق کے ساتھ اچھے اخلاق پر اس کی مغفرت ہوگئی، آج ہمارا اپنے مسلمان بھائیوں سے کیا معاملہ ہے؟ کتے کو پانی پلانے سے تو وہ بدکار عورت جنتی ہوگئی اور ہم اپنی بیویوں کو ستا رہے ہیں۔۔ 01:27:16) کسی نیکی کو معمولی سمجھنا شیطان کی مکرانہ تدبیر ہے۔۔۔ 01:29:00) ایک اللہ والے بزرگ شیخ الحدیث کا عجیب واقعہ۔۔۔ 01:32:39) ایک تاجر اللہ تعالی کے دربار میں حاضر ہوگا جس کے پاس بالکل نیکیاں نہیں ہونگی بخاری شریف کی روایت۔۔۔ 01:34:26) بنی اسرائیل کے ایک عابد کا واقعہ جو ساٹھ سال تک عبادت میں مصروف رہا ایک دن کسی ضرورت سے باہر نکلا تو ایک عورت پر نظر پڑ گئی اور پھر زنا میں مبتلا ہوگیا اب ندامت ہوئی پھر ایک دن اُس کو بھوک لگی دو ہی روٹیاں تھیں ایک سائل مانگنے والا آیا وہ اُس سائل کو دے دیں اللہ تعالی اس چھوٹے عمل پر مغفرت فرمادی۔۔۔ 01:37:07) اللہ کی رحمت کا شانِ مظہر ۔۔عجیب دو آدمیوں کا واقعہ کن کو اللہ تعالی نے دوزخ سے نکالا واقعہ۔۔۔ 01:40:04) سب سے آخر میں جو جہنم سے نکالا جائے گا اُس کا کیا حال ہوگا ۔۔۔۔ 01:43:16) اللہ کی رحمت بے پناہ ہے ۔۔۔ 01:48:10) ہم جن گناہوں میں مبتلا ہیں اُن سے توبہ کریں گے ایسا کرنے سے دل نرم ہو جائے گا۔۔۔ |