مجلس۲۰۔ اکتوبر۲۰۲۱عشاء:دنیا جب بری ہے جب اللہ کو ناراض کیا جائے !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

    04:47) خصائل نبویﷺ سے حسبِ معمول تعلیم ہوئی۔۔۔

04:48) اللہ معاف کرے آ ج یتیموں کا مال کھا رہے ہیں زکوۃ ادا نہیں کر رہے۔۔۔

06:48) يَوْمَ لَا يَنفَعُ مَالٌ وَلَا بَنُونَ ۔۔۔کونسا مال کام نہیں آئے گا۔۔۔

07:55) ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة۔۔دُنیا کا حسنہ کیا ہے؟۔۔آخرت کا حسنہ کیا ہے؟۔۔

08:51) دُنیا جب بُری ہے جب اللہ کو ناراض کیا جائے۔۔۔

10:03) دوست کون ہونا چاہیے؟۔۔۔

12:42) بدنظری کرنے والے پر آپﷺ کی بدعا ہے۔۔۔

14:05) ایک بدنظری سے کیا ہوتا ہے حضرت عبد اللہ اندلسی رحمہ اللہ کا کیا ہوا؟

15:33) توبہ کی اکسیر پڑیا ہے شیطان ہمیں مایوس کرتا ہے۔۔۔

16:36) جو جوان اپنی جوانی کو اللہ تعالیٰ پر فدا کرے گا عرش کا سایہ پائے گا۔۔۔

21:31) ڈیزائن پر مرنے والوں یہ دیکھو کہDesigner کیسا ہوگا؟۔۔۔

22:58) تینوں طرف سے ایک مٹھی داڑھی رکھنا واجب ہے۔۔۔

26:30) لقد كان لكم في رسول الله أسوة حسنة۔۔۔اللہ تعالیٰ نے نمونہ بھیج دیا نہ اس سےکم چاہیے نہ زیادہ چاہیے۔۔۔

27:44) دل اللہ کے رہنے کی جگہ ہے۔۔۔۔

30:03) گھر کو برباد کون کرتا ہے؟بڑے ہی توگھر میں ٹی وی لاتے ہیں۔۔۔

30:23) حال تیر ا جال ہے مقصود تیرا مال ہے کیا خوب تیری چال ہے کہ لاکھوں کو اندھا کر دیا۔۔۔

33:04) عورتوں کو بھی آنکھوں کی حفاظت کا حکم ہے۔۔۔

34:12) کسی کو پڑھائی منع نہیں ۔۔۔ڈاکٹر بنو تو اللہ والے ڈاکٹر بنو۔۔۔

38:10) اللہ کو ناراض کرنا منع ہے۔۔۔

38:41) دُنیا نام ہے اللہ کو ناراض کرنے کا۔۔۔

39:02) الہامات ربّانی سے حضرت والا رحمہ اللہ کا مضمون پڑھ کر سنایا:ارشاد فرمایا کہ ہماری زندگی کو سنوارنے کی رسول اللہﷺکو اتنی فکر تھی کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن ِپاک میں اپنے نبی کے اس غم کی اور فکر کی جو آپ کو اپنی امت کے لئے تھی شہادت دی: ﴿ فَلَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّفْسَكَ﴾ (سورۃ الکھف:آیۃ ۶) اے ہمارے نبی! کیا آپ ان کے غم میں اپنی جان دے دیں گے؟اور ایک مرتبہ آپﷺنماز میں سورۂ مائدہ کی یہ آیت پڑھتے رہے: اِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَاِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۚ وَاِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَاِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكيْمُ ؁﴾ (سورۃ المآئدۃ: آیۃ ۱۱۸) اے اللہ! اگر آپ ان کو سزادیں گے تو یہ آپ کے بندے ہیں، اور اگر آپ ان کو معاف فرمادیں تو آپ زبردست ہیں اور حکمت والے ہیں۔(بیان القرآن) یہ آیت بار بار پڑھتے تھےیہاں تک کہ صبح ہوگئی اور آپﷺکی آنکھوں سے آنسو جاری تھے: (( اِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَلَا۔۔۔۔اِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَاِنَّهُمْ عِبَادُكَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ فَقَالَ اَللّٰهُمَّ اُمَّتِيْ اُمَّتِيْ وَبَكٰى( وَ فِیْ رِوَایَۃِ النِّسَائِیْ وَ ابْنِ مَاجَۃَ) حَتّٰی اَصْبَحَ بِھٰذِہِ الْاٰیَۃِ۔رواہ مسلم)) (مشکٰوۃ المصابیح:(قدیمی) ؛باب الحوض والشفاعۃ ؛ ص ۴۸۹ ؛۱۰۷) میرے دوستو!ہم نے رحمۃ للعالمینﷺسے درخواست نہیں کی تھی، ہم اس وقت موجود بھی نہیں تھے مگر حضورﷺکا کرم ہمارا بغیر کہا ہوا بھی سن رہا تھا اور آپ بارگاہ ِرب العزت میں ہماری مغفرت کی سفارش فرمارہے تھے؎ ما نبودیم و تقاضا ما نبود لطف تو ناگفتۂ ما می شنود (جب ہم موجود بھی نہیں تھے،ہمارے پاس تقاضائے سوال اور زبان ِطلب نہیں تھی لیکن آپ کے کرم نے ہماری ان کہی باتوں کو سن لیا۔)ہمارے کلمہ اور ایمان کے لئے آپﷺ نے کتنی بلائیں اور تکلیفیں اُٹھائیں کہ طائف کے بازار میں آپ پر پتھر برسائے گئے اور آپ کے سرِ مبارک سے خون بہہ کر آپ کی نعلین مبارک میں بھر گیا، اور آپ نے فرمایا کہ اللہ کے راستے میں جتنا میں ستایا گیا ہوں، کوئی نبی اتنا نہیں ستایا گیا:اَنَا اَشَدُّ النَّاسِ بَلَاءً(مسند ابی یعلی الموصلی:ج۸ص۲۰۷؛رقم ۴۷۶۹)۔۔

42:16) رشتے کے لیے کیسی عورت کو تلاش کرنا چاہیے۔۔۔

46:10) آپﷺ نے تو ہمارے لئے اتنا غم اُٹھایا، آپ کوہمارا اتنا غم تھا، اب غور یہ کرنا ہے کہ ہمیں رسول اللہﷺکا کتنا غم ہے؟ جو دین آپ کو اتنا پیارا تھا کہ جس کی خاطر آپ نے اپنا قیمتی خون سستا کرنا گوارہ کیا، ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ ہم اس دین پر عمل کر کے آپ کی جان ِپاک کو مسرور کرنے کی کس قدر فکر کر تے ہیں؟ ہمارے اعمال ہر جمعہ کو رسول اللہﷺپر پیش ہوتے ہیں

57:58) خصوصاً دین پھیلانے والوں کو اچھے اخلاق رکھنے چاہیے، ہنسنا بولنا چاہیے۔

۔ 01:03:06) اور دوسری روایات میں ہے کہ ہماری نیکیوں سے آپﷺخوش ہوتے ہیں، اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں اور گناہوں سے غمگین ہوتے ہیں۔(کنز العمال:رقم ۳۱۹۰۰ اور ۴۵۴۹۰) پس اگر ہم حضور ِاکرمﷺ کے دین پر نہیں چل رہے ہیں،اگر آپ کی سنتوں کو پامال کر رہے ہیں،اگر اس رسول ِ عربیﷺکی مرضی کے خلاف کام کر رہے ہیں تو خوب سمجھ لو کہ ہم آپ کی محبت کاحق ادا نہیں کر رہے۔ ہمارے دل میں اس پیارے رسول کا غم نہیں ہے جس کو ہماری اتنی فکر تھی کہ قرآن ِپاک میں اللہ تعالیٰ نے گواہی دی کہ اے ایمان والو! تمہیں جتنی اپنی جانوں سے محبت ہے، ہمارے نبی کو تمہاری جانوں کے ساتھ اس سے بھی زیادہ محبت ہے: اَلنَّبِيُّ اَوْلٰى بِالْمُؤْمِنِيْنَ مِنْ اَنْفُسِھِمْ(سورۃ الاحزاب:آیۃ ۶)آج ہم یہ دیکھتے ہیں کہ لندن میں کیا ہو رہا ہے، اگر وہاں کندھوں تک بال رکھے جا رہے ہیں تو ہم فوراً رکھ لیتے ہیں، اگر وہاں گالوں کی داڑھی رکھ کر ٹھوڑی کے نیچے منڈاتے ہیں تو ہم بھی ایسی شکل اختیار کرنے میں ذرا بھی شرم محسوس نہیں کرتے بلکہ فخر کرتے ہیں۔ امریکہ اور لندن والوں کی تہذیب و معاشرت کو ہم اس طرح اپنا رہے ہیں کہ گویا ہمارے سارے چہیتے لندن میں ہی ہیں اور مدینہ میں ہمارا کوئی نہیں ہے،مدینہ میں جو نبی آرام فرما ہے،گویا ہمارا ا س سے کوئی رشتہ ہی نہیں ہے۔آہ!آنحضرتﷺکے احسانات کا کیا یہی حق ہے کہ ہم آپ کے مبارک طریقوں کو، آپ کی پسندیدہ تہذیب و معاشرت کو چھوڑ کر آپ کے دشمنوں کی تہذیب کو سینے سے لگائیں

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries