سفر۸  نومبر۲۰۲۱فجر :بری دوستی کا انجام !رحیم یار خان

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

۔ بیان کا دورانیہ ڈھائی گھنٹے رہا ۔۔ الحمدللہ مجمع خوب تھا اور اتنا لمبا بیان ہوا لیکن لوگوں نے جم کر سنا اتنے لمبے بیان میں کوئی اٹھ کر نہیں گیاماشاء اللہ ۔۔ بیان میں حضرت شیخ نے ہنسایا بھی اور رلایا بھی۔۔۔ایک صاحب نے بیان کے بعد کہا کہ حضرت والا رحمہ اللہ کے وقت کی ایک بات یاد آگئی کہ تم ہنساوت بھی ہو،تم رلاوت بھی ،ہمارے مولی سے ہمیں ملاوت بھی ہو۔۔ بیان بھی عجیب کیفیت میں ہوا۔۔ بیان کے بعد الحمدللہ خوب کتابیں تقسیم ہوئیں اور بیان بھی لوگوں نے میموری کارڈ میں حاصل کیے۔۔ بیان کے بعد قافلہ قیام گاہ کے لیے روانہ ہوا۔۔

پونے گیارہ بجے کھانے کا نظم ہوا۔۔ کل بعد عصر اچانک بیان کی ترتیب بنی تو آرم دوپہر کو نہیں ملا۔۔ اس لیے کھانے کے بعد جلدی آرام کا ارادہ تھا۔ لیکن ایک بزرگ اور اِن بزرگ کے صاحبزداے جو بڑے زمیندار بھی تھے تشریف لے آئے حضرت شیخ کو بتایا کہ بڑے حضرت والا حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ جب رحیم یار خان ۱۹۹۳ میں تشریف لائے تھے تو ان کی مسجد ہے وہاں بھی بیان ہوا تھا اور یہ بزرگ حضرت والا رحمہ اللہ کے ساتھ ساتھ رہتے تھے۔۔ اللہ والے تھے حضرت شیخ کو جب پتا چلا تو فرمایا کہ آپ تو حضرت والا رحمہ اللہ کی نشانی ہیں آپ کی باتیں سن کر یاد تازہ ہوگئی۔۔ حضرت والا نے خوب اکرام فرمایا اور کھانا بھی اپنے ساتھ کھلایا ۔

ان بزرگ کا نام محمود الحسن صاحب تھا اور انکے صاحبزادے بھی تھے حافظ حسن محمود۔۔ ان کے بارے میں پتا چلا کہ کراچی کا شاید ہی کوئی ایسا بزرگ ہو جو ان کے ہاں نہ آتا ہوا تقریبا ہر بزرگ ہی ان کے ہاں تشریف لاتے ہیں اور بیانات کی ترتیب ہوتی ہے اور اللہ والے انکے ہاں قیام بھی کرتے ہیں اور یہ بزرگ اب مسجد کو بڑا کررہے ہیں اور مہمان خانہ بھی بنارہے ہیں تاکہ جب بھی کوئی اللہ والے آئیں تو اُن کے قیام و طعام کا انتظام اِن کے ہاں آرام سے ہوسکے۔۔ خیر!کھانے کے دوران مجلس شروع ہوئی تقریبا گیارہ بجے تک مجلس شرو ع ہوئی۔۔ ان بزرگ نے حضرت میر صاحب رحمہ اللہ کی بھی چند باتیں بتلائیں اور فرمایا کہ حضرت میر صاحب کی بات ہی الگ تھی ۔ فرمایا حضرت میر صاحب کو تو حضرت والا رحمہ اللہ سے فراق برداشت ہی نہیں تھا اور حضرت والا رحمہ اللہ کے مخاطب حضرت میر صاحب ہی ہوتے تھے اصلاح کی بھی بات ہوتی تھی تو حضرت والا رحمہ اللہ حضرت میر صاحب کو ہی مخاطب فرماتے تھے۔۔

بزرگ نے فرمایا کہ حضرت میری ایک جگہ دعوت تھی جب آپ کا پتا چلا تو میں نے بیٹے سے کہا کہ چلو اور بڑے حضرت والا رحمہ اللہ کا نام لیا کہ وہ تشریف لائے ہوئے ہیں دعوت کو چھوڑو وہاں چلتے ہیں۔۔ اور ان بزرگ نے حضرت شیخ سے فرمایا کہ حضرت والا رحمہ اللہ میں ہمیں حضرت تھانوی رحمہ اللہ کو دیکھا اگر چہ ہم حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے زمانے میں نے نہیں تھے لیکن حضرت تھانوی رحمہ اللہ کا زمانہ ہمیں حضرت والامولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ میں مل گیا حضرت شیخ نے فرمایا کہ بے شک ایسی ہی بات ہے ۔۔

ان بزرگ نے یہ بھی کہا کہ حضرت آپ بھی بالکل حضرت والا رحمہ اللہ کی نشانی ہے ایسا لگ رہا ہے کہ حضرت والا رحمہ اللہ تشریف لے آئے فرمایا کہ اس وقت بڑے حضرت والا رحمہ اللہ کی نسبتِ خاصہ آپ کے پاس ہی ہے، اُس کا ایک ذرہ ہمیں بھی عنایت فرمادیں۔۔ اور فرمایا کہ جب ہمارے ہاں بڑے حضرت والا رحمہ اللہ ۱۹۹۳ میں تشریف لائے اور بیان کرکے باہر آرہے تھے تو میں نے اپنے بیٹے سے کہا حافظ حسن صاحب سے کہ تم حضرت والا رحمہ اللہ کے آگے رہنا تو بڑے حضرت والا نے نےاُن کے سر پر دونوں ہاتھ رکھے اور باہر تک ہاتھ ۔۔۔۔رکھتے ہوئے تشریف لائے بہت خوش ہوکر بتارہے تھے کیا رونقیں تھیں حضرت والا رحمہ اللہ کی بات ہی الگ تھے ایک عجیب ہی شخصیت تھے ہم نے ایسی بزرگ اللہ والی ہستی نہیں دیکھی ۔۔ حضرت شیخ کے لیے بھی بہت سی باتیں فرمائیں جو ذہن سے نکل گئیں۔۔ یہ مجلس تقریبا سوا ایک گھنٹے تک چلی۔ جب یہ بزرگ چلے گئے

تو حضرت شیخ نے فرمایا کہ کیسی مجلس ہوئی کہ وقت کا پتا ہی نہیں چلا سوا ایک گھنٹے سے زیادہ ہوگیا۔۔ایسا مزہ آرہا تھا اٹھنے کا دل ہی نہیں کررہا تھا اور وقت یوں گذر گیا۔۔ سوابارہ بجے تقریبا مجلس کا حضرت شیخ نے اختتام فرمایا ۔۔ پھر حضرت شیخ نے دوائیاں لیں اور چہل قدمی فرمایا حضرت نے فرمایا کہ جلدی سونا تھا لیکن ایسا مزہ آیا ساری تھکن دور ہوگئی مجلس کے وقت کا پتا ہی نہیں چلا اتنا مزہ آیا دل چاہ رہا تھا رات بھر بیٹھے رہیں اور حضرت والا رحمہ اللہ اور حضرت میر صاحب رحمہ اللہ کی باتیں چلتی رہیں ۔۔ پھر پونے ایک بجے حضرت شیخ نے دادا شیخ حضرت مولانا شاہ عبدالمتین صاحب دامت برکاتہم سے فون پر بات فرمائی۔۔ تقریبا ایک بجے تک حضرت شیخ آرام کے لیے بستر پر تشریف لائے۔۔ سوتے سوتے تقریبا ڈیرھ بج گیا۔۔ پھر پانچ بجے تک سب بیدار ہوئے نماز کی تیاری کی ۵:۵۵پر فجر نماز ادا کی نماز کے بعد بیان کا آغاز ہوا۔۔ سب احباب خاص دعا جاری رکھیں (آمین یا رب العالمین بحرمۃ سیّد المرسلین علیہ الصلوٰۃ والتسلیم)

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries