سفر۱۳  نومبر۲۰۲صبح:شاہراہ اولیاء کو ہر گز مت چھوڑیں      ! ملتان

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بیان نمبر:25 صبح ساڑے گیارہ بجے بیان عنوان: ۔۔شاہراہِ اولیاء کو ہر گز مت چھوڑیں۔ بمقام:جامعہ نعمانیہ نظامیہ قدیرآباد مرشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم بعد فجر جامعہ خیرالمدارس ملتان میں بیان ہوا۔۔

بیان کے بعد ناشتے کا نظم ہوا۔۔حضرت شیخ نے بھی احباب کے ساتھ ہی ناشتہ تناول فرمایا۔۔ پھر ساتھ ساتھ مجلس بھی چلتی رہی۔۔ کل ایک عرب کی تبلیغی جماعت حضرت شیخ سے ملاقات کے لیے تشریف لائے تھے انہوں نے آج ڈاکٹر عارف صاحب کو بتایا کہ ہمیں حضرت کےپاس آکر اتنا سکون ملا اور اتنا دل لگا جانے کو دل ہی نہیں کررہا تھا اور دل کررہا ہے حضرت کی صحبت میں آتے جاتے رہے ماشاء اللہ بہت خوش ہوئے کہ حضرت نے کتناادب کیا کتنا اکرام فرمایا اور کتنی محبت دی۔۔

آج بھی ایک عرب کی تبلیغی جماعت کے دو ساتھی ملاقات کے لیے حاضر ہوئے حضرت شیخ نے خوب اُن کا اکرام فرمایا اور بہت محبت دی وہ ساتھی عربی میں بات کررہے تھے اردو نہیں آتی تھی۔۔ جب وہ چلے گئے حضرت شیخ باہر تک ان کو پہچانے کے لیے تشریف لے گئے۔۔ جب وہ چلے گئے تو حضرت شیخ نے فرمایا کہ عرب کی جماعت ہے ان کا خوب اکرام کرنا چاہیے بہت محبت دینی چاہیے مدینے شریف سے آئے ہیں محبوب ﷺ کے شہر سے آئے ہیں محبوب کی ہر ادا سے محبت ہونی چاہیے۔۔

حضرت نے فرمایا میرا بس چلتا تو میں کچا چبا جاتا اتنا دل مست ہے عرب کی جماعت کو دیکھ اور خصوصا کالا رنگ دیکھ کر کالے رنگ والے عرب والے کو دیکھ کرحضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہ کی یاد تازہ ہوجاتی ہے۔۔ پھر مدینے شریف کے ادب کے واقعات بیان فرمائے کہ کتنا ادب کرنا چاہیے۔۔ اُن عرب کی جماعت نے فرمایا کہ عرب والے بہت خوش ہیں ویزہ جو کھل گئے ہیں

ابھی بھی ۵۰۰ جماعتیں آئی ہوئی ہیں عرب کے لوگ بہت خصوصا تبلیغی جماعت والی عرب کی جو جماعتیں ہیں وہ تو بہت ہی خوش ہیں کہ ویزہ کھل گئے۔۔ ساڑے آٹھ بجے حضرت نے سب سے فرمایا اب آرام کریں کیونکہ ساڑے گیارہ بجے بیان ہے۔۔ قافلے کو گیارہ بجے روانہ کردیا گیا۔۔ ساڑے گیارہ بجے بیان کا آغاز ہوا۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries