سفر۱۴  نومبر۲۰۲صبح   :دنیاوی علوم کوعلم دین  پر ترجیح نہ دیں   ! خانیوال

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

رشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم بعد فجر جامعہ خیر المدارس میں بیان ہوا۔۔ بیان کے بعد ناشتے کا نظم ہوا۔۔ ناشتے سے فارغ ہوئے تو آٹھ بج چکے تھے حضرت شیخ نے فرمایا اب سب تیاری کریں دس بجے روانہ ہونا ہے ۔

احباب کو سونے کو نہیں ملا سب نے تیاری کی کوسٹر اور کاروں میں سامان لوڈ کیا۔۔ الحمدللہ قافلے میں ایک کوسٹر،ایک ہائیس اور تقریبا دس گاڑیاں ساتھ تھیں۔۔ الحمدللہ قافلہ سوا دس تک روانہ ہوا اور سوا گیارہ تک باعافیت جامعہ دارلعلوم کبیر والا پہنچا ساڑے گیارہ بجے بیان کا آغاز ہوا۔۔

حضرت شیخ دامت برکاتہم بعد فجر بیان کے بعد جامعہ خیر المدارس کے برابر میں جو قبرستان ہے جس کی تفصیل پچھلی تفصیل میں گذر چکی وہاں تشریف لے گئے۔۔ وہاں پر بانی و سرپرست جامعہ خیرالمداس ملتان حضرت مولانا خیر محمد جالندھری صاحب رحمہ اللہ کی قبر تھی وہاں حضرت شیخ کچھ دیر کےلیے تشریف لے گئے بہت بڑا قافلہ ساتھ تھا۔۔ انکا وصال۲۲،اکتوبر ۱۹۷۰ میں ہوا۔۔

وہاں ایک قبر مجاہد ملت حضرت مولانا علی جالندھری صاحب رحمہ اللہ کی تھی جو عالمی مجلسِ ختمِ نبوت کے امیر تھے ۲۶صفر المظفر ۱۳۹۱ میں ان کا انتقال ہوا۔۔

دوسری مرقدِ انور مجددالقرات شیخ القراء حضرت مولانا الحاج قاری رحیم بخش پانی پتی رحمہ اللہ کی تھی یہ جامعہ خیرالمدارس ملتان کےشعبہ تجوید و قرآن صدر بھی تھے ،یہ اجلِ خلیفہ تھے قطب الاقطاب ،شیخ الحدیث حضرت مولانا زکریا سہانپور مہاجر مدنی رحمہ اللہ کے اور یہ خلیفہ تھے حضرت مولانا قاری فتح محمد صاحب پانی پتی رحمہ اللہ کے۔۔ انکی وفات۲۹ ستمبر ۱۹۸۲ میں ہوئی۔۔

ایک قبر حضرت مولانا خیر محمد جالندھری صاحب رحمہ اللہ کے صاحبزادے کی حافظ رشید احمد صاحب رحمہ اللہ کی تھی جو جامعہ خیرالمدارس ملتان کے ناظم اعلی تھے۔ اللہ تعالی سب بزرگوں کی قبروں کو نور سے بھر دیں ۔۔ہمیں بھی مرنے سے پہلے مرنے کی تیاری کی توفیق عطا ء فرمادیں۔۔ یہ مدرسہ بھی ماشاء اللہ بہت ہی بڑا مدرسہ تھا بہت بڑی تعداد میں طلباء بیان میں موجود تھے۔ طالبات بھی شرعی پردے سے چار سو سے زیادہ نے بیان سنا۔ دورانیہ 1:29:04

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries