مجلس۲۹   نومبر۱ ۲۰۲ فجر  :غیبت کا سنگین گناہ اور اس کا علاج              ! 

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

02:49) تعلیم۔۔

04:00) اشعار:شیخ العرب والعجم حضرت والا مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ کی کتاب فیضانِ محبت سے مفتی انوار صاحب نے اشعات پڑھے:۔ جب خدا پر نثار ہوتی ہے زندگی پُر بہار ہوتی ہے جرم غفلت کی مرتکب ہو کر زندگی بے قرار ہوتی ہے صحبتِ اہل دل کی برکت سے ہر کلی گلعذار ہوتی ہے کون رُخصت ہوا گلے مل کے ہر کلی اشکبار ہوتی ہے

06:43) روحِ اخلاص گر نہیں شامل یادِ حق کاروبار ہوتی ہے اُن کی ناراضگی سے اے اخترؔ شانِ گل ننگِ خار ہوتی ہے

10:10) بیان کا آغاز ہوا۔۔اللہ تعالی ہم سب کو معاف فرمائیں۔۔۔جو گناہ چھوڑدیتے ہیں تو اللہ کو پالیتے ہیں مرادآباد تک اللہ اُس کو پہنچادیتے ہیں۔۔

11:01) ایک دعا کہ یااللہ جس سے آپ خوش ہیں وہ ہمیں کرنے کی توفیق عطا فرما اور جس سے آپ ناراض ہیں اُس سے بچنے کی توفیق عطافرما۔۔۔

13:45) حیاء ختم تو پھر جو چاہے کرے گا۔۔۔

16:22) حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے کیسے حق کی تلاش کی۔۔

23:57) نامحرم کو دیکھنا اللہ کا عذاب ہے چودہ نقصانات ہیں۔۔۔

24:16) شیخ العرب والعجم حضرت والا مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ کا ایک ملفوظ۔۔ ایسے ہی یہ چھوٹا سا دل ہے اگر اس میں اللہ کے ذکر کی برکت سے نور کی پالش لگ جائے تو مرکز نور اللہ تعالیٰ کی ذاتِ پاک اس کو ہر وقت اپنی طرف کھینچے رکھتی ہے۔

34:02) جو مرد گھروں میں ہر وقت رہتے ہیں اُن کی حالت بھی پھر عورتوں جیسی ہوجاتی ہے۔۔۔

38:07) جو شخص بخشش کا طالب ہو وہ اولیاء اللہ کے ساتھ بیٹھا کرے۔۔

39:28) معارف القرآن جلدنمبر ۷:و جعلنا منهم ایمه یهدون بامرنا لما صبروا و کانوا بایاتنایوقنون۔کی تفسیر۔۔۔اللہ کے ہاں وہ علم قابل اعتبار ہی نہیں جس پر عمل نہ ہو۔۔۔

44:47) ایک پتہ اللہ تعالیٰ کی کتنی بڑی نشانی ہے ۔۔۔

46:49) خشک زمین کو آباد کرنے اور اس میں نباتات اُگانے کا ذکر قرآن کریم میں جابجا آیا ہے۔۔۔

50:49) پانی کس طرح جذب ہوتا ہے اور کس طرح نکلتا ہے اور کتنا صاف ہوتا ہے یہ سب کچھ کس نے کیا؟۔۔۔

53:12) تو غیبت کے متعلق بہت بڑے بڑے علماء بھی اس مسئلہ سے واقف نہیں ہیں۔ وہ یہی کہیں گے معافی مانگنا پڑے گی کہ یہ حق العباد ہے، بندوں کا حق ہے لیکن حکیم الامت کا یہ مضمون الطرائف و الظرائف میں، میں نے خود پڑھا ہے کہ جس کی غیبت کی ہے جب تک اُس کو اطلاع نہ ہو اُس سے معافی مانگنا واجب نہیں ہے بلکہ بعض وجہ سے جائز بھی نہیں ہے کیوکہ اس سے اُس کا دل بُرا ہوگا کہ یار! تم اچھے خاصے دوست بن کر میری غیبت کررہے تھے تو یہ اذیت پہنچانا ہوگا کیونکہ اُس کو تو معلوم ہی نہیں تھا کہ میری غیبت کی گئی ہے لہٰذا جب تک اطلاع نہ ہو اُس سے معافی مانگنا واجب نہیں۔۔۔اور اللہ تعالیٰ نے کس عنوان سے ہم کو غیبت سے نفرت دلائی ہے کہ طبیعت میں اگر ذرا سلامتی ہو تو کبھی کوئی غیبت نہ کرے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں، قرآن پاک کی آیت ہے: {وَلَا یَغْتَبْ بَعْضُکُمْ بَعْضًا اَیُحِبُّ اَحَدُکُمْ اَنْ یَّأْکُلَ لَحْمَ اَخِیْہِ مَیْتًا فَکَرِہْتُمُوْہُ} (الحجرات) اور کوئی کی غیبت بھی نہ کیا کرے کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھالے، اس کو تو تم ناگوار سمجھتے ہو۔ (بیان القرآن) یعنی جب مردہ بھائی کا گوشت کھانا تم ناگوار سمجھتے ہو تو پھر غیبت کیوں کرتے ہو کیونکہ غیبت کرنا گویا اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانا ہے تو غیبت کرکے اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھارہے ہو اور مردہ اس لیے فرمایا کہ وہ موجود نہیں ہے، اس لیے مردہ کی طرح وہ اپنا دفاع نہیں کرسکتا۔

57:24) فرمایا کہ جہاں غیبت ہو رہی ہے وہاں کام کرنے کی کیا ضرورت ہے۔۔۔

59:56) چھٹی سے متعلق فرمایا کہ اللہ والے کیا کبھی چھٹی کرتے تھے۔۔۔جس کا سبق یاد ہو اُس کو چھٹی نہیں ملتی۔۔۔

01:02:05) دوستیاں لگائی ہوئی ہیں اور آپس میں غیبتیں کر رہے ہیں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries