مجلس یکم دسمبر۱ ۲۰۲ عشاء    :آج معافی مانگ لیں اللہ کے رستے میں ناامیدی نہیں  ! 

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

05:01) حسبِ معمول تعلیم ہوئی۔۔۔

05:02) مولانا عبدالکریم صاحب نے حضرت والارحمہ اللہ کے اشعار پڑھے۔۔۔ نفس کے گندے تقاضوں سے جو اَن بن ہوگئی رُوح میری سنبل و ریحان و سوسن ہوگئی جب ہمارے آب و گل میں دردِ دل شامل ہوا اُن کی ہر منزل ہمارے پیش دامن ہوگئی کس قدر ظلمت کدہ تھی انجمن اُن کے بغیر اُن کے آتے ہی سراپا بزم روشن ہوگئی ہم تو صحرائوں کو سمجھے تھے کہ ویرانی ہے واں ذکر حق کے فیض سے وہ رشک گلشن ہوگئی نفس دُشمن ہوگیا مغلوب ان کی یاد سے روح کی طاقت ہماری شیر اَفگن ہوگئی تلخ تھی بزمِ جہاں میں اہلِ دنیا کی حیات فیض بزم عاشقاں سے بزمِ گلشن ہوگئی مت لگانا دل کو تم فانی حسینوں سے کبھی ایک دن خاک منقش نذر مدفن ہوگئی جب سے اخترؔ روکش اغیار و بیگانہ ہوا بزمِ اہلِ دل میں اس کی قدر احسن ہوگئی

13:43) حضرت والا رحمہ اللہ ہمیں گندگیوں سے نکالتے رہے حالانکہ حضرت والا رحمہ اللہ کے دور میں نیٹ وغیرہ زیادہ نہیں تھا تو اُس وقت حضرت والا رحمہ اللہ نے حضرت میرصاحب رحمہ اللہ سے فرمایا تھا کہ میں آتے ہوئے وقتوں میں بے حیائی اور فحاشی عُریانی کا سیلاب دیکھتا ہوں۔۔۔

19:18) انڈیا کے ایک بزرگ کا ذکر جنہوں نے بڑے موبائل کے بارے میں چیخ چیخ کر بیان کیا کہ یہ لوہا نہیں جہنم میں لے جانے والا ہے اس کے ہوتے ہو ئے تم ماں باپ کی کیا خدمت کرو گے۔۔۔

22:51) ایک بچہ بھی اس موبائل کی ذلت میں مبتلا ہو رہا ہے۔۔۔

23:07) حضرت والا رحمہ اللہ کا توبہ کا مضمون فرمایاکہ اللہ سے آج معافی مانگ لو اللہ کے راستے میں نااُمیدی نہیں ہے۔۔۔

29:10) حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو ہمارے سلسلے میں آئے گا اُس کو انشاء اللہ یہ تین نعمتیں ملیں گی(۱) دل کا سکون(۲)رزّق کی کشادگی (۳)حُسنِ خاتمہ

30:47) حُسنِ خاتمہ کے نسخے۔۔۔موجودہ ایمان پر شکر، دوسرا طریقہ حسنِ خاتمہ کا یہ ہے کہ ہر فرض نماز کے بعد یہ دعا الحاح سے مانگ لیا کرے: {رَبَّنَا لاَ تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ ہَدَیْتَنَا وَہَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَۃًج اِنَّکَ اَنْتَ الْوَہَّابُ،اسی طرح اذان کاجواب اور دُعا پڑھنا۔۔،

37:49) اصلی عاشقِ رسول کون ہے۔۔۔

38:53) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت کہ مومن بھولا بھالا ہوتا ہے۔۔۔مظاہر حق سے حدیث شریف کی تشریح۔۔۔

41:56) اَللّٰھُمَّ افْتَحْ اَقْفَالَ قُلُوْبِنَا بِذِکْرِکَ ۔ترجمہ:اے اللہ! ہمارے دلوں کے تالوں کو کھول دے اپنے ذکر کے ذریعہ۔اس دعا میں اشارہ ہے کہ ہر دل میں نسبت مع اللہ اور تعلق مع اللہ کی صلاحیت اور دولت موجود ہے اور ذرّئہ درد سیل بند دل میں پڑا ہوا ہے، ذکر اللہ کی برکت سے اس کی سیل ٹوٹی ہے، لیکن کنجی جب ہی کام کرتی ہے جب کسی کے ہاتھ میں ہوتی ہے اور وہ مرشد اور شیخ ہے جس کی نگرانی اور تربیت اور توجہ اور دعا کے ساتھ ذکر اللہ کا اہتمام مفید ہوتا ہے۔

53:14) ذکر۔۔۔

55:03) غیبت کس کو کہتے ہیں۔۔۔۔۔

57:17) رشتے آسمان پر بنتے ہیں،اللہ معاف کرے کس وجہ سے آج رشتے کو چھوڑدیا جاتا ہے۔۔۔

01:03:26) رشتے میں کس کو تلاش کرنا چاہیے؟۔۔۔آپ ﷺ فرماتے ہیں کہ رشتے میں نیکی کو دیکھو۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries