سفر سندھ ۴ دسمبر۱ ۲۰۲      مغرب  :سب سے بڑا جادو اور بدبختی گناہ ہے  (گھوٹکی) ! 

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بیان نمبر 4 بعد مغرب بیان عنوان:سب سے بڑا جادو اور بدبختی گناہ ہے۔۔ بمقام:مدرسہ دارالعلوم حمادیہ گوٹھ مسو خان کلوڑ ضلع گھوٹکی مرشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم حضرت شیخ کا بعد عصر مسجد سیدنا عمر فاروق چاچڑ مالا میں بیا ن ہوا۔۔

یہاں کے میزبان نے بہت اصرارکیا تھا کہ حضرت جب آ پ بیان کے لیے آئیں تو وقت ہوگا اگر چائے کا ہم انتظام کرلیں۔۔ حضرت شیخ نے تو منع فرمایا لیکن ان کا اصرار تھا حضرت شیخ نے فرمایا کہ صرف چائے پی لیں گے اور کچھ انتظام نہیں کرنا۔۔ جب سکھر سے گھوٹکی پہنچے تو چائے کے ساتھ میزبان نے بہت ساری چیزوں کا انتظام کرلیا کیک مٹھائی،حلوہ،فروٹ بسکٹ،ڈرائے فروٹ بہت زیادہ انتظام کرلیا حضرت شیخ نے فرمایا کہ آپ سے صرف چائے کی بات ہوئی تھی پھر بھی آپ نے اتنا انتظام کرلیا۔۔

حضرت شیخ نے بس چائے نوش فرمائی وہ بھی آدھا کپ سے کم اور کوئی چیز تناول نہیں فرمائی۔۔ حضرت شیخ کو پتا لگ گیا تھا کہ یہاں دیگ میں کھانا بھی بن رہا ہے۔۔ حضرت شیخ نے پھر بیان میں تنبیہ فرمائی۔۔کہ ہم لوگ کھانے نہیں آتے بہت دل دکھا جب دیکھا کہ کھانا بن رہا ہے فرمایا کہ ہمارا ہر جگہ کھانے ،پیٹرول کرایہ سب ہمارا اپنا انتظام ہوتا ہے۔۔ فرمایا ایک مدرسے میں ہم تین دن رہے وہاں کھانا پینا سب اپنا لیکن پھر بھی ۲۵،ہزار مدرسے میں جمع کروائے کیونکہ بجلی پانی وغیرہ استعمال ہوا تو ہم مدرسے پر کیوں بوجھ بنیں۔۔

فرمایا بہت دکھ ہوا اگر پہلے پتا ہوتا تو ہم آتے بھی نہیں اور آگے اس کو ختم نہیں کیا تو ہم پھر یہاں بیان کے لیے نہیں آئیں گے۔۔ کھانا ضروری ہے کیا ہم لوگ اللہ کے لیے آتے ہیں یا کھانے کے لیے پھر سب سے کہلوایا کہ بتاو بھائی یہاں ہم کس کے لیے جمع ہیں سب نے کہا اللہ کے لیے تو پھرکھانے کااعلان کرنا ضروری ہے ہر دفعہ کھانا کا کہہ کر لوگوں کو جمع کرنا ضروری ہے۔۔ پھر فرمایا جب دوسرے گاوں والے دیکھیں گے کہ اتنا لوگوں کاکھانا اتنی دیگ اور اتنا خرچہ تو کیا وہ اپنے گاوں میں بیان کروائے گا

فرمایا کہ آپ کے عمل سے دوسرے لوگ دین کی بات سننےسے بھی محروم رہیں گے۔۔ ضروری نہیں کہ لوگوں کو جمع کریں اور کھانا کریں پھر میزبان بیان بھی نہیں سنیں گے ہر وقت کھانے کے انتظام میں لگے رہےگیں اپنے کو بھی دین کی بات سے محروم کریں گے۔۔

فرمایا کوئی ضرورت نہیں آئندہ کھانے کا کرنے کی سب اللہ کے لیے صرف بیان کے لیے جمع ہوں اور کھانا اپنے اپنے گھر کھائیں۔۔ فرمایا دیگ دیکھ کر بہت ہی دل غمزدہ ہوا فرمایا سب اپنے اپنے گھر جاکر کھانا کھائیں اگر کھانا نہیں بنا تو مت بنائیں روک دیں بس اللہ کے لیے آئیں۔۔۔اور ہماری فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہمارا ہر جگہ اپنا انتظام کھانے کا ہوتا ہے۔۔

پھر بیان کے بعد مغرب نماز ادا کی نماز ادا کرنےکے بعد دوسری جگہ قافلہ بیان کے لیے روانہ ہوا۔۔ جیسی قافلہ پہنچا فورا بیان کا آغاز ہوا۔۔ آج قافلے میں مزید اضافہ ہوا مولانا عبداللہ رحیم یار خان والے اپنے ساتھیوں کے ساتھ گھوٹکی حضرت شیخ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور خانیوال سے مفتی فضل اللہ صاحب بھی پانچ احباب کے ساتھ حاضرِ خدمت ہوئے۔۔ :

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries