سفر سندھ۷ دسمبر۱ ۲۰۲   فجر  :علمِ دین کی نعمت       !   (سکھر ) 

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بیان نمبر13 بعد فجر بیان عنوان:۔۔علمِ دین کی نعمت بمقام:جامعہ دارالعلوم گورمنٹ سوسائٹی سکھر مرشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم حضرت شیخ کا کل بعد مغرب خیر پور میں بہت درد بھرا بیان ہوا۔۔

خیرپور کی جس مسجد میں بیان ہوا بہت بڑی مسجد تھی اور ایک کثیر تعداد میں مجمع بیان میں موجود تھا۔۔ بیان کے بعد عشاء نماز ادا کی۔۔۔ نماز کے بعد کھانا منصور سیلور کے گھرپر ہوا۔۔ وہاں پر کچھ لوگ بیعت بھی ہوئے اور خوب کتابیں بھی تقسیم ہوئیں اور بہت زیادہ لوگوں نے بیانات اپنے موبائل میں ڈلوائے۔۔ پھر کھانے کے بعد حضرت شیخ اور قافلہ سوا نو تک واپس سکھر کے لیے روانہ ہوا۔۔

الحمدللہ ساڑے دس تک باعافیت جامعہ دارالعلوم سکھر سب پہنچ گئے۔۔ کل رئیس دارالافتاء غرفۃ السالکین حضرت مفتی محمد نعیم صاحب دامت برکاتہم بھی بذریعہ کار تشریف لائے۔۔ جامعہ کے دورہ حدیث کے طلباء جمع ہوگئے تھے حضرت شیخ نے مفتی نعیم صاحب سے فرمایا کہ آپ بھی کچھ دین کی بات بیان فرمادیں حضرت مفتی صاحب نے ۲۵منٹ بیان فرمایا۔۔ پھر آدھا گھنٹہ حضرت شیخ نے بیان فرمایا۔۔ حضرت نے نصیحت فرمائی کہ استاد یا شیخ کے سامنے اپنے کوبالکل مٹادیں اپنا وجود ہی باقی نہ رہے اور تحصیل علم کے بارے میں کچھ ارشادات فرمائیں۔۔

تقریبا پونے بارہ تک مجلس چلی ان شاء اللہ یہ مجلس بھی جلدی بھیج دی جائے گی۔۔ مجلس کے بعد ایک پیر بھائی عبدالوہاب ٹگڑباغات سے امرود لے آئے تھے ان کے ایک دوست کا امرود کا باغ تھا انہوں نے تازہ امرود بھیج دیئے۔۔ حضرت والا نے مجلس کے بعد سب امرود طلباء اور احباب میں تقسیم کروادیئے۔۔ سب طلباء اور احباب کو امرود بہت اچھے لگے بہت زیادہ میٹھے اور تازہ امرود تھے۔۔ حضرت والا نے طلباء میں کھجور بھی تقسیم کرنے کا فرمایا۔۔

حضرت مفتی صاحب جب تشریف لائے تو سکھر کے بڑے اللہ والے حضرت مولانا حاجی محمد فاروق صاحب رحمہ اللہ کا بھی مبارک تذکرہ ہوا کہ ایک ہی حجرہ تھا جس میں رہائش بھی تھی مجلس بھی اُسی میں ہوتی تھی اور کھانا بھی اُسی حجرے میں کتنی چھوٹی سی جگہ پر حضرت نے دین کا کام شروع کیا ۔۔

حضرت شیخ نے اُن کے صاحبزادے حضرت بھائی جان دامت برکاتہم سے بھی فرمایا تھا کہ اس کو نہیں دیکھنا چاہیے کہ خانقاہ چھوٹی ہے اللہ پاک کبھی چھوٹی جگہ سے بڑے بڑے کام لیتےہیں اور بڑی جگہ ہوتی ہے لیکن کوئی کام وہاں سے نہیں ہوتا۔ یہ مومن مسجد بھی جہاں حضرت شیخ کا بیان ہوا جو حضرت فاروق صاحب رحمہ اللہ کے صاحبزداے کی تھی بالکل سکھر میں بہت بڑا بازار جوڑیہ بازار کے درمیان میں ہے۔۔

حضرت شیخ نے فرمایا کہ مسجد بھی اتنی بڑی نہیں اور بازار کے بیچ میں اور گلیاں بھی چھوٹی چھوٹی کتنی مشقت اور محنت سے دین کا کام کام کررہے ہیں حضرت مولانا حاجی محمد فاروق صاحب رحمہ اللہ کی خانقاہ بھی اسی جگہ تھی۔۔ حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے چھ خلیفہ یہاں آچکے دو یہاں مومن مسجد میں اور دو شکارہ پور اور دو گھوٹکی میں تشریف لاچکے ہیں اور بڑے بڑے اکابرین بھی مومن مسجد باغِ حیات میں تشریف لاچکے۔۔ مجلس کے بعد تقریبا ساڑے بارہ تک مجلس چلتی رہی۔۔ ایک بجے تک حضرت شیخ نے آرام فرمایا۔۔ فجر نماز ادا کرنے کے بعد بیان کا آغاز ہوا۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries