سفر سندھ۸ دسمبر۱ ۲۰۲   دوپہر :سندھ کی اصلی ثقافت  دین ہے         !   (لاڑکانہ  ) 

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

 مرشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم رات رتو ڈیرو میں بیان کے بعد قیام رتو ڈیڑو میں ہی رہا۔۔

بعد فجر مدرسہ عزیزیہ کی مسجد میں بیان ہوا۔۔ چھ بجکر چالیس منٹ پر فجر نماز تھی اور بیان ایک گھنٹے کاہوا۔۔بیان کے فارغ ہوتے ہوتے آٹھ بج گئے۔۔ حضرت شیخ نے پونے نو تک ناشتہ تناول فرمایا۔۔ ساڑے نو تک حضرت شیخ نے آرام فرمایا اور ساڑے دس پر بیدار ہوئے۔۔ آج احباب کے ناشتے میں کسی عذر کی وجہ سے تاخیر ہوگئی ۔۔ احباب کو آج بالکل آرام نہیں ملاکیونکہ واش روم بھی ایک تھا اور قافلہ ایک کوسٹراور سات گاڑیوں پر مشتمل تھا۔ اور ناشتے آنے میں بھی تاخیر تھی تقریبا ساڑے دس پر کوسٹر کو لاڑکانہ کے لیے روانہ کرنا تھا لیکن ناشتہ ساڑے دس پر آیا۔۔ احباب نے پہلے ہی سامان کوسٹرو ار کاورں میں لوڈ کرلیا تھا۔۔ ساڑے دس پر ناشتہ کرکے اور چاے پی کر کوسٹر کو سوا گیارہ پر روانہ کردیا گیا۔۔

ساڑے گیارہ بجے حضرت شیخ اور کار والے احباب روانہ ہوئے۔۔ سوا بارہ تک قافلہ بیان والی جگہ پہنچا۔۔ یہاں طلباء اور اساتذہ کی محبت بے مثال تھی۔۔ جب حضرت شیخ کی کار مدرسے کے قریب پہنچی تو مدرسے سے لے کر باہر روڈ تک دائیں بائیں ایک لمبی قطار میں اساتذہ کرام اور طلباء حضرت شیخ کے استقبال کے لیے کھڑے تھے۔۔

یہاں کے میزبان مولانا مسعو د صاحب لاڑکانہ والے ہیں جنکا بہت بڑا مدرسہ بھی ہے انکے ہاں ہی سب کی تین دن رہائش ہے۔۔ بار بار اعلان ہوا کہ کوئی تصویر نہ نکالے پھر حضرت شیخ کار سے اترے لیکن الحمد للہ کسی کے پاس کوئی موبائل نہیں دیکھا۔۔الحمدللہ مولانا مسعود صاحب نے پہلے سے ہی اس معاملے میں سختی کی ہوئی ہے۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries