سفر سندھ۸ دسمبر۱ ۲۰۲   عشاء  :عظمتِ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین          !   (لاڑکانہ  ) 

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بیان نمبر19 بعد عشاء بیان عنوان:۔۔عظمتِ صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین بمقام:باب الاسلام مسجد(خواجہ مسجد) لاڑکانہ مرشدی و مولائی عارف باللہ قطب زمانہ حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم حضرت شیخ کا دوپہر بارہ بجے دو گھنٹے سے زیادہ کا بیان ہوا۔۔اور زیادہ تر سندھی زبان میں ہوا۔۔

پونے تین بجے ظہر نماز ادا کی۔۔ نماز ادا کرے کے بعد ہمارے پیر بھائی عبدالوہاب ٹگڑ کے گھر کھانے کا نظم تھا جلدی جلدی سب نے کھانا کھایا۔۔ کھانے کے بعد سب احباب رہائش گاہ پر آئے وہاں پندرہ منٹ قیلولہ کیا حضرت شیخ نے بھی بمشکل دس منٹ قیلولہ فرمایا ۔ حضرت شیخ اور سب کی رہائش حضرت مولانا مسعود سومرو لاڑکانہ والے کے گھر پر ہے حضرت مولانا کا مدرسہ رہائش گاہ سے پندرہ منٹ کے راستے پر ہے۔۔

چاروں طرف بازار ہے اور ڈبل روڈ ہے لیکن بہت چھوٹا روڈ ہے اور ٹریفک بہت چلتا ہے اِس روڈ پر،تو سب کی کار پارکنگ مولانا مسعود صاحب کے مدرسے میں کروائی گئی تاکہ ٹریفک جام نہ ہو۔۔ جب بیان کے لیے جانا ہوتا ہے تو سب اپنی اپنی کار رہائش گاہ کے پاس لے آتے ہیں۔۔ حضرت کی کار مولانا مسعود صاحب کے گھر میں ہی کھڑی کی جاتی ہے۔۔

عصر نماز فاروقی مسجد میں ادا کی جہاں دوپہر کا بیان ہوا یہ مسجد رہائش گاہ کے برابر ہی ہے۔۔ عصر بعد سب کے لیے چائے کا نظم تھا چائے پی کر پھر سب نے مغرب نماز ادا کی۔۔ مغرب نماز بھی فاروقی مسجد میں ادا کی۔۔ نماز ادا کرنے کے بعد پونہ گھنٹہ حضرت شیخ نے آرام فرمایا آج حضرت شیخ کو صبح سے آرام بہت کم ملا اور احباب کو بھی آرام نہیں ملا تھا۔۔ سب احباب نے بھی آرام کیا۔۔ عشاء نماز اداکرنے بعد بیان کا آغاز ہوا۔۔

بیان کے آغاز میں ایک مقامی ساتھی نے تلاوت کی اور پھر مصطفی بھائی نے اشعار پڑھے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی شان میں اشعار سنکر مجمع کی آنکھوں میں آنسو تھے ۔ اور ماشاء اللہ کے نعرے بلند ہورہے تھے۔۔ اشعار کے درمیان فائرنگ ہونے لگی تو پتا لگا کہ شادی ہے اس لیے ہورہی ہے پھر بہت تیز آواز میں گانے بجنے لگے جب حضرت شیخ نے بیان کا آغاز ہوا تو اتنی تیز آواز میں مسجد کے برابر میں گانے بج رہے تھے

کہ بیان کرنا مشکل ہورہا تھا گانے کی آواز بہت زیادہ تھی حضرت شیخ نے فرمایا کہ بس دعا کریں کسی کو گالی نہیں دینی نہ برا بھلا کہنا ہے اور نہ غصہ کرنا ہے یہ بھی ہمارے بھائی ہیں بس شیطان گڑ بڑ کرتا ہے بس شیطان کے لیے لاحول ولا قوۃ کی مار کافی ہے سب ملکر لاحول پڑھ لیں جیسی سب نے بلند آواز میں پڑھا ایک منٹ کے اندر گانے بند ہوگئے الحمدللہ۔۔ پھر حضرت شیخ نے گانے کے بارے میں بتایا کہ یہ زنا کا منتر ہے اور دل میں نفاق کو اس طرح پیدا کرتا ہے جیسے پانی کھیتی کو۔۔ پھر باقاعدہ بیان کا آغاز ہوا۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries