مجلس۱۴  دسمبر۱ ۲۰۲ءفجر: اللہ تعالیٰ نے ہر گناہ چھوڑنے کی ہمت دی ہے!

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

03:07) ارشاد فرمایا کہ حسن کا جو اثر نہیں مانے گا وہ قرآن شریف کا مخالف ہے۔ حسن سے ڈرو، حسینوں سے دور رہو ورنہ ساری گول ٹوپی نکل جائے گی۔ اپنے کو ایسی خبیث حرکت میں مبتلا پائوگے کہ حیران ہوجائوگے، حسینوں سے ڈرو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے سورئہ یوسف میں فرمایا کہ حضرت یوسفu جب نکلے تو جن مصر کی عورتوں کے پاس چاقو اور لیموں تھے اور مصر کے بادشاہ کی بیوی نے کہا تھا کہ جب حضرت یوسفu کو دیکھنا تو اپنے چاقو سے اپنے ہاتھ کے لیموں کاٹ لینا مگر بجائے لیموں کے انہوں نے انگلیاں کاٹ دیں۔

یہ حسن کا اثر ہے۔ یہ قصے کی کتاب نہیں ہے،قرآن ِپاک ہدایت کی کتاب ہے کہ اپنی گول ٹوپیوںپر بھروسہ مت کرو، اپنی مقطّع اور چقطّع داڑھیوں پر بھروسہ مت کرو،اَمردوں اور حسینوں سے بے تکلف کسی بہانے سے باتیں مت کرو، ڈر جائو، اللہ سے پناہ مانگو: ﴿ فَفِرُّوْٓا اِلَى اللہِ﴾ (سورۃ الذاریات:آیۃ ۵۰) اللہ کا کرم ہے کہ اللہ کی طرف بھاگنے کا حکم نازل فرما دیا۔ آج تو بعض صوفیوں کا معاملہ اُلٹا ہے، اللہ کی طرف بھاگنے کی بجائے اور اسی میں پھنستے چلے جاتے ہیں اور جتنا جال میں پھنستے ہیں اتنا ہی تڑپتے ہیں،یہ شعر یاد کرلو؎ جتنا تڑپو گے جال کے اندر جال گھسے گا کھال کے اندر نیند حرام ہوجائے گی

، 03:08) چانٹکا کالج کی بات کے تین لڑکیوں نے خود کشی کی ہے اور ایک لڑکی نے اپنے آپکو پنکھے کے ساتھ لٹکا دیا ۔۔۔۔وجہ بدنظری۔۔۔

05:02) ایم اے کی ڈگری لے کر مال کے پیچھے پڑھنا اور اپنے علم کو بھول جانا۔۔۔

08:46) رزّق جو ملنا ہے وہ ملے گا اس کی ایک مثال۔۔۔۔

11:44) ماں باپ کی بیماری کو چھوڑکر خانقاہ میں وقت لگانا ۔۔۔

14:37) حضرت والا رحمہ اللہ فرماتے تھے کہ جب تم زیادہ کمانے لگو گے تو میرے پاس کم آنے لگو گے ۔۔۔

14:53) لاکھ عرق بید مشک پیتے رہو۔ شکر کرو کہ خانقاہوں کی پناہ گاہیں اللہ نے اپنی رحمت سے بنوادیں،یہ خانقاہیں پناہ گاہیں ہیں، اگر گنہگار بھی آئے گا تو ان شاء اللہ! گناہوں سے پاک و صاف ہوجائے گا، کوئی جلد اور کوئی دیر سے، اپنی اپنی ہمتِ عالیہ ہے،اپنی اپنی ہمت کی بلندیاں ہیں۔ بعض ہمت چور ہیں،وہ ذرا دیر سے پاک ہوتے ہیں، اور جس نے من و عن سوفیصد اپنی ہمت کو استعمال کیا، وہ جلد سے جلد ولی اللہ ہوگئے۔ جنہوں نے سوچا کہ کچھ حرام مزہ بھی لیتے رہو،ایسے ہمت چوروں کا راستہ دیر سے طے ہوتا ہے۔

16:05) سفر کی بات کے لوگوں نے کس قدر محبت دی ۔۔۔

17:47) اللہ تعالیٰ نے ہر گناہ چھوڑنے کی ہمت دی ہے۔۔۔

18:22) ارشاد فرمایا کہ یاد رکھو!دل کی غذا محبت ہے،جیسے آنکھ کی غذا اچھے اچھے نظارے ہیں، آسمان، ہرے ہرے درخت دیکھنا،کان کی غذا اچھی آواز ہے اور زبان کی غذا شامی کباب ہے،یہ مثال بھی کسی سے نہیں پائوگے۔ لیکن دل کی غذا صرف محبت ہے،تو محبوب ناقص ہو یا کامل؟ بولئے! کیا ایسا محبوب جو کچھ دن میں بڈھی ہوجائے یا بڈھا ہوجائے۔اس کو ایک مثال سے سمجھو، مچھلیوں کو پانی کا دوام چاہیے، اللہ نے ایک مخلوق پیدا کی جس کا نام مچھلی ہے، مچھلی پانی سے الگ ہوکر ساری دنیا کی نعمتیں پاجائے لیکن مچھلی کو پانی سے الگ ہوکر لیٹرین بھی جانے کی اجازت نہیں ہے۔وہیں پانی میں ہگو وہیں پیشاب کرو اور وہیں کھانسو، وہیں رہو۔ یہاں تک کہ جس زمانے میں دریا میں سیلاب آتا ہے اور بڑی مچھلیاں آتی ہیں اور کوئی دریا میں اعلان کردے کہ بڑی مچھلیاں آگئی ہیں، اے چھوٹی مچھلیو! دریا سے باہر آجائو ورنہ بڑی مچھلیاں تم کو کھا جائیں گی یا گھڑیال تم کو نگل جائے گا،تو مچھلیوں کا اعلان بین الاقوامی یہی ہوگا کہ چاہے ہم مریں یا جئیں، پانی سے الگ تو ہم زندہ ہی نہیں رہ سکتے،پانی سے باہر ہماری موت یقینی ہے اور پانی میں اگر آفتیں، طوفان ہیں تو خوف ِموت تو ہے، خطرئہ موت تو ہے مگر یقینی موت نہیں ہے اور دریا کے باہر تو یقینی موت ہے۔ لہٰذا یقینی موت کو ہم قبول نہیں کرتے جو دریا سے باہر ہے،ہم امید ِزندگی میں یہیں رہیں گے۔ بتاؤ! کیسا مضمون ہے؟

22:10) جب ایمان کے تقاضوں پر عمل نہیں کروگے تو ہمیشہ ٹینشن میں رہو گے۔۔۔

23:02) پرچیاں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries