مجلس۱۵  دسمبر۱ ۲۰۲ءفجر : ہر ایک سے اچھے اخلاق ہونے چاہیے   !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:38) حضرت والا رحمہ اللہ نے فرمایا کہ طلباء وعلماء پر اگر محنت کی جائے تو نورعلی نور ہو جائے گا۔۔۔

01:38) فرمایا کہ علم والا جب گناہ کرتا ہے تو معاملہ سخت ہو جاتا ہے۔۔۔

02:40) حضرت مفتی شفیع صاحب رحمہ اللہ نے حضرت والا رحمہ اللہ سے فرمایا کہ چارچیزوں سے دل تباہ ہوجاتا ہے(۱) بیان کر کہ دل خوش ہو جائے۔۔۔

04:25) فرمایا کہ آزاد تو سانڈ ہوتا ہے مرتے دم تک اصلاح ہے واعبد ربك حتى يأتيك اليقين۔۔۔

08:38) فرمایا کہ طلباء کو آزادی تھوڑی دینی ہے جو چاہے کتنا ناراض ہو جائے۔۔۔

09:22) ایک خانقاہ کے ساتھ اگر دوسری خانقاہ کھلے تو خوش ہو جاؤ اسی طرح ایک مدرسے کے ساتھ اگر دوسرا مدرسہ کھول جائے تو بھی خوش ہو جاؤ اخلاص کا پتا اس وقت چلے گا۔۔۔

11:02) ارشاد فرمایا کہ کسی مخلوق کے ہنسنے کا ڈر نکال دو،بس خالق کو خوش رکھو۔ آپ بتائو کہ شیر اگر جنگل میں سیاح کو کوئی حکم دے رہا ہے، اور لومڑیاں اور بنادر (بندر کی جمع بنادر) سب کہہ رہے ہیں کہ دیکھو سیاح صاحب! میرے مشورے پر چلو۔ سیاح کہے گا شیر نے ہم کو یہ حکم دیا ہے،ہم تو شیر کی بات مانیں گے۔ تو بندر اور تمام لومڑیاں کہیں گے کہ الیکشن کرالو، ہماری اکثریت زیادہ ہے، تو وہ کہے گا کہ تمہاری اکثریت تو ہے، ایک لاکھ بندر بیٹھے ہو مگر ابھی شیر ایک دھاڑ لگا دے تو تمہاری ہوا نکل جائے گی۔ لہٰذا جس کی طاقت زیادہ ہو اس کی بات مانیں گےاب فیصلہ کرلو کہ اللہ تعالیٰ کی طاقت زیادہ ہے یا تمہاری بیوی کی طاقت زیادہ ہے؟اللہ تعالیٰ کی طاقت زیادہ ہے یا ساری مخلوق ایک طرف ہوجائے اس کی طاقت زیادہ ہے؟مان لو اگر پورے پاکستان میں ایک ہی داڑھی والا ہو تو جو اللہ والا ہوگا وہ اکیلا ہی داڑھی رکھے گا اور کہے گا کہ میں لومڑیوں کی اکثریت کی بجائے خالقِ شیر سے ڈرتا ہوں۔ شیرہونے کی علامت یہ ہے کہ سوسائٹی اور معاشرے سے مت ڈرو، دیکھو کہ اللہ کی رضا کا دریا کس طرف ہے؟ اور اس پر ایک شعر یاد کراتا ہوں کہ اگر کوئی ہنسے تو تم ان پر ہنسو اور کہو کہ تم ہنس تو رہے ہو مگر تم کو رونا پڑے گا اور ان شاء اللہ! ہم قیامت کے دن ہنسیں گے۔۔۔

12:52) ایک شخص نے داڑھی رکھی،سب نے ہنسنا شروع کردیا،یا ایک خاتون نے برقع پہن لیا، سب نے ہنسنا شروع کردیا۔ خاندان میں چاہے کوئی برقع نہ اوڑھے مگر اے خواتین! تم تو برقع لو، اللہ کو راضی کرنے میں فائدہ ہے، یہ تمہاری عقل میں آتاہے یا نہیں؟ یا انٹرنیشنل، بین الاقوامی ڈونکی اینڈ مونکی (Donkey & Monkey) ہورہے ہو؟ بھئی! اللہ کی طاقت زیادہ ہے یا ہنسنے والوں کی؟ تو اللہ کے لئے عورتیں برقع اوڑھ لیں اور اللہ کے لئے میرے سب مسلمان بھائی داڑھی رکھ لیں۔ ہنسنے والوں سے مت ڈرو، جب کوئی ہنسے تو یہ شعر یاد کرلو؎ اے دیکھنے والو! مجھے ہنس ہنس کے نہ دیکھو۔۔۔

14:07) فرمایا کہ کتاب پڑھنے والا کتاب لکھنے والے کی صحبت میں ہوتا ہے لہذا کتاب پڑھنے سے پہلے یہ دیکھو کہ کس کی کتاب پڑھ رہے ہو؟۔۔۔

15:36) بے عمل شیخ کتنی بھی تقریر کر لے اُس سے کچھ فائدہ نہیں ہوگا۔۔۔

16:22) ایک مدرسے کے مہتمم صاحب کی بات کہ سفر کے بعد تقریباً ہر دن اُن کا فون آرہا ہے اور اتنی فکر لگی ہوئی ہے ہر بات پوچھتے ہیں۔۔۔

20:15) خواتین بھی برقع لے کر یہ پڑھیں، کوئی ان پر ہنسے تو ان کو کہو ٹھیک ہے تم ہنس لو مگر قیامت کے دن تم کو پتا چلے گا کہ حضورﷺ نے ہم کو حکم دیا ہے کہ اپنے چہروں کو بے نقاب مت کرو۔ برقع بھی ایک نئی ڈیزائن کا آیا ہے کہ سارا جسم ڈھکا ہوا ہے اور چہرہ اور آنکھیں کھلی ہوئی ہیں،یہ کیا ہے؟ اصلی مال جہاں خطرہ ہے وہ کھول رکھا ہے، اس کی تو مثال ایسی ہے کہ کوئی بکرے کا گوشت کھلا ہوا لے جارہا ہو،چیلیں تمام لہرارہی ہیں مگر بکرے کا پایہ جو ہے وہ اس کو خوب چھپائے ہوئے ہے۔ بتائو! چیلیں گوشت پر حملہ کریں گی یا پایہ اٹھائیں گی؟ پایہ تو ان کے منہ میں بھی نہیں آئے گا۔ تو یہ شعر یاد کرلو؎ اے دیکھنے والو! مجھے ہنس ہنس کے نہ دیکھو تم کو بھی محبت کہیں مجھ سا نہ بنادے

21:36) حضرت وا لا رحمہ اللہ نے فرمایا کہ میں اللہ والے کے ساتھ بے وفائی کو سب سے بڑا گنا ہ سمجھتا ہوں۔۔۔

23:26) میں جو یہ بات پیش کررہا ہوں،یہ اختر بہت ہنسا گیا ہے،مجھ پر لوگ ہنستے تھے کہ دواخانہ کیوں نہیں کھولتا،پِیر کے پاس پڑا ہوا ہے۔ میں نے کہا کہ میں دنیا کے ساتھ تو بے وفائی کر سکتا ہوں مگر پِیر کے ساتھ بے وفائی نہیں کرسکتا کہ میرا شیخ بڈھا ہوگیا، اب کوئی ان کی خدمت کرنے والا یہاں نہیں ہے تو میں شیخ کو چھوڑ کر دواخانہ کھول لوں، یہ مجھ سے نہیں ہو سکتا۔اللہ تعالیٰ کا شکر ہے جس نے ہم کو وفاداری کی توفیق بخشی،اب دوسرا شعر بھی سن لو؎ مرے حال پر تبصرہ کرنے والو! تمہیں بھی اگر عشق یہ دن دکھائے

24:12) ارشاد فرمایا کہ انسان مٹی کا ڈَھیلہ ہے اور ڈِھیلا بھی ہے۔مٹی کا ڈھیلہ کیا نیک عمل کر سکتا ہے؟بس اللہ تعالیٰ بغیر استحقاق نیک عمل کی توفیق دے دیتے ہیں تو اس ڈَھیلے سے نیک اعمال ہونے لگتے ہیں، اور اگر وہ توفیق نہ دیں تواپنی اصلیت کے مطابق یہی انسان سست اور غافل،ڈِھیلا پڑا رہتا ہے۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ سے گڑ گڑا کر توفیق مانگنے کی ضرورت ہے، توفیق خیر الرفیق ہے۔

25:36) فرمایا کہ ہر ایک سے اخلاق اچھے ہوں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries