مجلس  ۳  جنوری ۲ ۲۰۲ء  عشاء :بے پردگی کا عذاب !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:16) فرمایا کہ ماشاء اللہ اس دفعہ سفر کے بعد کافی علماء آئےاور فرمایا کہ جہاں علماء نہ ہوں وہاں چمکادڑ کا اندھیرا ہے۔۔۔

01:17) حضرت تھانوی رحمہ اللہ نےفرمایا کہ محبت کی پڑیا کھا لو۔۔۔

03:21) حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اس راستے کے بیچ میں ایسے راستے آتے ہیں کہ جہاں راہبر کی ضرورت ہے ۔۔۔

04:43) حضر ت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جس نے دینی کتابیں سب پڑھ لی اور اصلاح نہیں کرائی تو یہ ایسا ہی ہے جیسا کہ وضو کر لیا اور نماز نہیں پڑھی۔۔۔

07:31) قرآن پاک کو کس طرح پڑھنا ہے کس طرح قرآن پاک کو صحیح کرنے کی فکر کرنا ہے۔۔

08:17) ایک بے اصولی پر تنبیہ۔۔۔

08:46) ضاد کو دال کی طرح پڑھنا۔۔

09:57) حافظ قرآن کی فضیلت۔۔

11:20) اولاد کو بھی والدین تباہ کرتے ہیں سمارٹ فون ،یوٹیوب،فیس بک دے کر انٹر نیٹ خود لگا کر دیتے ہیں اب گیم نہیں کھلیے گا ،گندی فلمیں نہیں دیکھے گا تو پھر کیا نہیں کرے گا۔۔۔ہوہی نہیں سکتا کہ ایسا بچہ ماں باپ سے بدتمیزی نہ کرے۔۔۔

12:58) خدا!کے لیے اپنی اولاد کو تو برباد نہیں کریں۔۔۔

15:19) اللہ تعالی جس کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں تو اُس سے پہلے حیاء کو چھین لیتے ہیں۔۔۔

15:50) کس کس طرح کے آج بے حیائی والے کارٹون آرہے ہیں۔۔۔

17:18) بچوں کی عمر کیا ہے جو ابھی سے ناچ گانا سکھا رہے ہیں ایسی ماوں کی گودوں میں سلطان صلاح الدین ایوبی جیسے پیدا ہونگے؟ایسی ماوں کی گودوں میں محمد بن قاسم جیسے پیدا ہونگے؟کیوں ماں تو خود گند میں لگی ہے تو اولاد کو کیا نیک بنائے گی۔۔۔

18:42) کہتےہیں کہ اگر ہم نے اپنے بیٹوں کو وسمارٹ فون نہیں دلایا تو میرا بیٹا ڈپریس ہوجائے گا۔۔۔

20:42) ہر شخص مسؤل ہے اپنے گھرکا اُس سےہر چیز کا سوال ہوگا۔۔۔

22:03) کامل ایمان اُ س کا ہے جس کے اخلاق اچھے ہیں۔۔۔

22:50) اتنا دل دکھتا ہے یہ حالات سن کر اور دیکھ کر۔۔۔

26:24) ایک جج کی مثال اور پھر اہم نصیحت۔۔کہ ظاہر سے کیا ہوتا ہے۔۔۔

30:11) حضرت کے احباب میں سے بہت محبت کرنے والے سہیل صدیقی صاحب کل بیان میں تھے بہت اچھی صحت ابھی بیٹے نے بتایا کہ اچانک والد صاحب کی طبیعت ناساز ہوئی ڈاکٹر کے پاس لے گئے تو پتا چلا ہارٹ کا مسئلہ ہوگیا..فرمایا سب دعا کریں کہ اللہ تعالی مکمل صحت عطاء فرمائیں۔۔۔

33:00) ناشکری کا مرض۔۔۔

33:28) سمارٹ فون کو کس طرح استعمال کرنا ہے۔۔۔

34:23) ابھی تین چار رشتے کس وجہ سے نہیں ہوئے کہ میری بیٹی سمارٹ فون استعمال کرے گی اور بیٹی نے بھی کہا میں سمارٹ فون کے بغیر نہیں رہ سکتی لڑکے والوں نے منع کردیا کہ ہمیں ایسا رشتہ نہیں چاہیے ورنہ گھر کے معاملات پھر بگڑ جاتے ہیں۔۔۔

36:23) کل ایک علاقے کا پتا چلا کہ ایک جگہ دس ہزار کوٹ میرج ہوئی ہیں افسوس ہے کہ اتنی عقل نہیں کہ یہ لڑکیاں بھاگی ہے نا۔۔۔اور اس کو صحیح کہہ رہے ہیں۔۔۔یہ لڑکیاں گھر سے بھاگی ہیں نا اور ایسے بھنورے ہیں کہ رس چوس کر دوسرے شہر میں چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں یہ کون بتاتا ہے ا ب اِن لڑکیوں کا کیا ہوگا کیسے خلع ہوگی لڑکے نے تو طلاق نہیں دی اب دوسری جگہ کیسے شادی ہوگی۔۔یہ لڑکے بھنورے ہیں استعمال کرے ٹیشو پیپر کی طرح پھینک دیتے ہیں اور پھر دوسری جگہ پھر لڑکی تلاش کرکے اُس کی زندگی برباد کرتے ہیں..بڑے پڑھے لکھے بنتے ہیں کہ دس ہزار کوٹ میرج ہوئی اور خوش ہورہے ہیں یہ نہیں پتا کہ یہ بے حیائی کا فروغ ہے۔۔۔

40:43) نظر کی حفاظت پر خواتین کے زیادہ میسجز آتے ہیں کہ اسی پر زیادہ بیان کریں۔۔۔

41:09) لڑکیوں کے چکر میں اپنا گھر برباد کرتے ہیں بیوی کو محبت نہیں دیتے۔۔۔

42:44) یہ خواتین کیسے نوجوانوں کی جوانی کو برباد کرتی ہیں۔۔۔

43:38) یہاں سے حسبِ معمول کتاب سے تعلیم ہوئی۔۔۔

46:28) اچانک نظر کی تفسیر۔۔۔۔بدنظری سے ازدواجی زندگی کی بربادی۔۔۔

47:34) کورونا سے کتنی اموات ہوئی تو کورونا کا تو ڈر لیکن پھر وہی بے حیائی بلکہ بے حیائی میں اور زیادہ اضافہ ہوا۔۔۔کورونا کا اتنا ڈر اور اللہ کا ڈر نہیں۔۔۔

48:35) ایک اہم ملفوظ حضرت شیخ نے پڑھ کر سنایا۔۔۔پردے سے متعلق ملفوظ ہے۔۔۔ حضرت والا نے فرمایا کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا اور صحابیات،ازواج ِمطہرات رضی اللہ عنھن جن کے گھر میں خدا کا رسول رہتا ہو،جن کے گھر میں حضرت جبرئیل علیہ السلام آتے ہوں،جن کے گھر میں وحی نازل ہوتی تھی،ان سے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اے صحابہ! تم ہمارے نبی کی بیویوں سے،ازواج ِمطہرت سے، اپنی ماؤں سے کوئی ضرورت کی بات کروتوفَسْئَلُوْهُنَّ مِنْ وَّرَاءِ حِجَابٍ(سورۃ الاحزاب : آیۃ ۵۳)پردے سے سوال کرو، بے پردہ سوال مت کرو۔۔۔

52:03) ایک بوڑھے، نابینا صحابی حضرت عبداللہ ابن ام ِمکتومt حضورﷺ کے گھر میں داخل ہوتے ہیں، ہماری مائیں حضرت میمونہ رضی اللہ عنھا اور حضرت ام ِسلمہ رضی اللہ عنھا بیٹھی تھیں،ترمذی شریف کی روایت ہے کہ آپﷺ نے فرمایا: ((اِحْتَجِبَا مِنْہُ فَقُلْتُ یَا رَسُوْلَ اللہِ اَلَیْسَ ھُوَ اَعْمٰی لَا یُبْصِرُنَاوَلَا یَعْرِفُنَا فَقَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَفَعَمْیَاوَانِ اَنْتُمَا؟ اَ لَسْتُمَا تُبْصِرَانِہٖ)) اے دونوں خواتین!جلدی سےپردہ میں ہوجاؤ۔ انہوں نے عرض کیا کہ کیا ابن ام ِمکتوم اندھے نہیں ہیں؟ آپ ہمیں ان سے پردہ کیوں کرارہے ہیں؟ ارشاد ہواکہ تم دونوں تو دیکھتی ہو، کیا تم دونوں بھی اندھی ہو؟ بتائیے! نبی نے نابینا صحابی سے ان کو پردہ کرایا کیونکہ عورتوں پر بھی اپنی نگاہوں کی حفاظت کرنا لازم ہے، قرآن جہاں مردوں کے لئے اعلان کرتاہےيَغُضُّوْا مِنْ اَ بْصَارِهِمْ(سورۃ النور: آیۃ ۳۰) مرد اپنی نگاہیں نیچی کرلیں، بے پردہ عورتوں کو نہ دیکھیں وہاں عورتوں کے لئے بھی قرآن اعلان کرتا ہےيَغْضُضْنَ مِنْ اَ بْصَارِهِنَّ (سورۃ النور: آیۃ ۳۱) عورتیں بھی غیر مردوں کو نہ دیکھیں،عورتوں کو بھی دوسرے مردوں کو دیکھنا حرام ہے۔

54:24) کسی عورت کے لیے جائز نہیں کہ اپنی سہلیوں کی شوہر کے سامنے تعریف مت کرو۔۔۔

57:32) آج لڑکوں کو شوق ہوتا ہے کہ اپنی بیوی کو دوسروں کو دکھائیں اُس کو بن سنوار کر بے پردہ باہر لے کر جاتے ہیں تاکہ سب حیران ہوجائیں کہ میری بیوی کتنی ماڈرن ہےاور کتنی خوبصورت اور پرکٹی ہے۔۔۔

58:31) لطیفہ...کہ میاں بیوی نے عمر کم ہونے والی دوائی کھالی پھر کیا ہوا؟۔۔۔

59:34) بے پردگی کا عبرتناک انجام...بیوی کوبے پردہ پھرانےپر ایک افسوسناک واقعہ:۔ حضرت مولانا تھانوی رحمۃ اﷲعلیہ اپنے وعظ میں بیان کرتے ہیں تقسیمِ ہند سے پہلے ایک شوہر اپنی اپ ٹو ڈیٹ بیوی کو خوب عمدہ لباس پہنا کر شملہ پہاڑ کی ہوا کھلا رہا تھا، جیسے پاکستان میں مری ہے ایسے ہی ہندوستان میں شملہ ہے، اُس زمانے میں وہاں انگریزوں کے بنگلے ہوتے تھے، گرمی کا موسم تھا، ایک انگریز افسر کے بنگلے پر بندوق لیے دو گورے فوجی چوکیدار کھڑے تھے،یہ مسٹر اپ ٹو ڈیٹ ٹائی لگائے ہوئے اپنی بے پردہ نوجوان بیوی کو خوب بنا سنوار کر اس کے فیشن دِکھا رہے تھے کہ یہ زمانہ ماڈرن زمانہ ہے، ہم تعلیم یافتہ اور ترقی یافتہ لوگ ہیں، نعوذ باﷲ اب حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کا پرانا زمانہ نہیں رہا۔ ان دونوں چوکیداروں کو لندن سے آئے ہوئے سال بھر ہوگیا تھا، شہوت کی آگ لگی ہوئی تھی، بے پردہ عورت کو دیکھا تو بتاؤ کیا حال ہوا ہوگا؟ورت کو بے پردہ پھراتے ہو لیکن ایک پاؤ گوشت تھیلے میں چھپا کر لے جاتے ہو کہ کہیں چیل نہ اُڑا لے جائے، ایک پاؤ دودھ کو بلی سے چھپاتے ہو کہ کہیں بلی دودھ نہ پی جائے اور ایک ہزار کے نوٹ جیب میں ہیں تو جیب پر ہاتھ رکھتے ہوکہ کوئی جیب کترا ہاتھ نہ دِکھا دے جبکہ ان چیزوں میں خود چل کر جانے کی صلاحیت نہیں ہے، نوٹ میں اتنی طاقت نہیں کہ چل کر جیب کترے کے پاس چلا جائے، دودھ میں اتنی طاقت نہیںکہ بلی کے پاس چلا جائے، گوشت میں اتنی طاقت نہیں کہ اڑ کر چیل کے پاس پہنچ جائے لیکن عورت کے اندر یہ خاصیت ہے کہ وہ خود سے کہیں چلی جائے۔ عورتیں عاشق ہوکر گھر سے بھاگ گئیں تو ایک پاؤ دودھ کی قدر کرنے والو! ایک پاؤ گوشت کی حفاظت کرنے والو! جیب میں ایک ہزار کے نوٹ پر ہاتھ رکھ کر جیب کتروں سے بچانے والو! اپنی بہو بیٹیوں کو اکیلے بھیجتے ہوئے تمہیں شرم و غیرت نہیں آتی۔کاش! اُس جوڑے کو جو شملہ گیا ہوا تھا کوئی مولوی، کوئی اﷲ والا سکھاتا کہ بیٹا اپنی بیوی کو باہر بے پردہ مت لے جاؤ ایسا نہ ہو کہ تمہاری بیوی کی حرمت لٹ جائے، چنانچہ ان دونوں فوجی چوکیداروں نے بندوق کے زور پر اس اپ ٹو ڈیٹ شخص کی بے پردہ بیوی کو زبردستی گھسیٹا اور شوہر کے سامنے منہ کالا کیا۔ دیکھو حضرت تھانوی رحمۃاﷲ علیہ کے وعظ میں یہ قصہ ہے۔ اور ماڈرن بنو! اور اپنی بہو بیٹیوں کو بازاروں میں بے پردہ اور ننگا پھراؤ! اور یہ عذاب دیکھو یعنی شوہر ٹائی لگائے اپ ٹو ڈیٹ بنا ہوا کھڑا ہے اور اپنی بیوی کی ڈیٹ ایکسپائر ہوتے دیکھ رہا ہے کہ اس کے ساتھ کیا ہو رہاہے اور کچھ کرنے کی ہمت نہیں تھی کیوں کہ وہ بندوق والے تھے۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries