مجلس  ۴   جنوری ۲ ۲۰۲ء  عشاء  :افسوس !آج بے حیائی کو  ترقی کا نام دیا جاتا ہے 

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

03:26) مظاہر ِحق جدید سے آپﷺ کے اخلاق مبارک سے متعلق تعلیم ہوئی۔۔۔

03:27) مزاح سے متعلق فرمایا کہ جو دین پھیلائے اُس کو ہنستا ہوا رہنا چاہیے۔۔۔

04:43) جواپنی بیٹی کے لیے پسند کرتے ہو وہ بہو کے لیے بھی پسند کرو۔۔۔

05:29) جس بات سے اللہ تعالیٰ خوش ہوں آپﷺ خوش ہوں وہ کر لو اور جس سے ناراض ہوں وہ چھوڑ دو۔۔۔بس یہی ہے اصلاح تزکیہ۔۔۔!

07:17) تکبّر کیا ہے؟حسد کیاہے؟۔۔۔۔صدیقین کے سروں سے سب سے آخر میں تکبّر اور جاہ نکلتا ہے۔۔۔

08:09) آپﷺ کے چہرہ مبارک پر ہمیشہ تبسم رہتا تھا۔۔۔۔

18:10) اللہ تعالی کی محبت سیکھنی اور سکھانی ہے۔۔

24:13) دین رب چاہی زندگی کا نام ہے من چاہی زندگی کا نام نہیں ہے۔۔

28:31) ایمان والا وہ ہے جس نے حقائق پہچان لیے۔۔۔

30:40) شرک خفی آج کتنا زیادہ بڑھ گیاہے۔۔۔

40:11) ہمارے ہاں کتنی شادیاں کتنی سادگی سے ہوئیں اور آج شادی میں کیا کیا نہیں ہورہا ۔۔۔

42:36) بیوی بیچاری تڑپ رہی ہے اور شوہر لڑکیوں میں لگا ہے بیوی سے بات ہی نہیں کرتا اور لڑکیوں سے ییا سالیوں سے بدمعاشیوں میں لگا ہے۔۔۔

44:06) یہاں سے تعلیم ہوئی جو حسبِ معمول بیان کے آغاز میں ہوتی ہے۔۔

45:59) آج اپنی بیٹی کو نامحرم کو دکھا کر یا ملواکر بڑا خوش ہوتے ہیں پتا ہے کہ ایسے کو آپ ﷺ نے کیا فرمایا ..فرمایا کہ ایسا شخص دیوس ہے۔۔۔

48:22) دو بھائیوں کا واقعہ کہ ایک بھائی ناراض ہوگیا کہ بھابھی سے نہیں ملایا پھر حضرت مولانا شاہ ابرارالحق صاحب رحمہ اللہ نے اصلاح فرمائی کیونکہ دونوں بھائی حضرت سے بیعت تھے۔۔۔

50:05) دل صحیح تو سب صحیح کیوں دل اللہ کے رہنے کی جگہ ہے۔۔۔

54:54) قصری و قیصری کی تین شہزادیاں قید ہوکر آئیں حضرت عمر رضی اللہ کے دور میں الخہ۔۔۔۔

57:14) حضرت سالم رحمہ اللہ کا ایمان افروز واقعہ۔۔۔۔

01:01:15) آج بے حیائی اور بے غیرتی کا نام ترقی ہے:۔ میں نے ہندوستان میں ایسے ہندو راجپوت، ٹھاکر اور زمینداروںکو دیکھا، جب میں ان کے یہاں نبض دیکھنے گیا تو انہوں نے اپنی بیویوں کو کہا پردے میں ہوجاؤ، حکیم صاحب آرہے ہیں، آج ہندوستان کے دیہاتوں میں جا کر دیکھو کہ ہندو بھی جو دنیاوی لحاظ سے شریف خاندان کے ہیں ان میں تو پردہ ہے ہی مگر ان میں بھی جو غریب ہیں،ان کی عورتیں بھی جب پانی بھرنے جاتی ہیں تو گھونگھٹ سے پردہ کرتی ہیں لیکن جو مسلمان یہاں کراچی میں رہتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ہم ترقی یافتہ ہیں۔ آج اس بے پردگی کا یہ جواب دیا جاتا ہے کہ پردہ کرکے ہم ترقی نہیں کر سکتے، بے حیائی اور بے غیرتی کو ترقی کا نام دیا جاتا ہے۔

دنیا میں ترقی کی دو قسمیں ڈاکٹر عبدالحیٔ صاحب رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہندوستان میں ایک عورت کو اپنی زمین کےمقدمہ میں پیشی کے لئے عدالت میں جانا تھا، اس نے کہا کہ ہم کو زمین نہیں چاہیے، ہم عدالت میں نہیں جائیں گے، وہاں جج ہماری آواز سنے گا، ہم بے پردگی نہیں چاہتے۔ اس کے بعد ڈاکٹر صاحب رحمہ اللہ نے فرمایا کہ پاکستان بننے کے بعد جب وہی عورت اس ترقی یافتہ شہریعنی کراچی میں آئی، کراچی کا نام ترقی یافتہ شہر ہے۔

01:05:57) دیکھو! ترقی کی دوقسمیں ہیں، ایک تو گوشت بڑھتا ہے بادام اور دودھ پینے سےاور آدمی تگڑا ہوتا ہے،یہ صحت،یہ فربہی، گوشت کا یہ اضافہ اور یہ ترقی جو بادام کھانے، دودھ پینے اور وٹامن کھانے سے ہوئی،ورزش سے ہوئی ، یہ صحت مند ترقی ہے اور ایک گوشت میں ترقی ہوتی ہے ڈنڈا کھانے سےمثلاً ایک ڈاکو آیا ، اس نےکسی کے بازو پر دس ڈنڈے مارے، اب صبح جب اٹھا تو تین انچ گوشت اپنی جگہ سےابھرا ہواتھا۔اس نے اپنے دوست سے کہا کہ مجھے ڈاکٹر کےپاس لے چلو،ڈاکٹر سے انجکشن لگوانا ہے،دوست نے کہاکہ کیوں؟کیاہوا؟کہا دیکھتے نہیں ہو کہ گوشت تین انچ سُوج رہا ہے۔ دوست نے کہا کہ یہ تو ترقی ہوئی ہے، تم کہتے تھے کہ ترقی ہونی چاہیے، ترقی ہونی چاہیے، تو جب آپ کے گوشت میں ترقی ہوئی ہے تو آپ ڈاکٹر کے پاس کیوں جارہے ہیں؟ تو کہنے لگے کہ یہ صحت مند ترقی نہیں ہے۔اسی طرح جو اللہ کے غضب کے ساتھ ترقی یافتہ بن رہے ہیں، قبر میں جانے کے بعد معلوم ہوگا کہ یہ کون سی ترقی ہے، بے حیائی بے شرمی کا نام ترقی رکھا ہواہے، ساڑھی پہننے والی عورتوں کے پیٹ اور کمر کھلی ہوئی ہے اور موٹرسائیکل پرچلی جارہی ہیں، اس کا نام ترقی رکھ دیا۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries