مجلس ۲۱       جنوری ۲ ۲۰۲ءعشاء  :جو گناہ نہیں کرتا چاہے ایم بی اے ہو وہ اللہ والا ہے  !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

02:41) حسبِ معمول مظاہر حق جدید سے تعلیم ہوئی۔۔۔

02:42) مفتی انوارالحق صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار پڑھے۔۔۔ جس دل میں ہے تجّلیٔ مولائے کائنات اس کی نظر سے گرگئی لیلائے کائنات وہ رشکِ سلطنت بھی ہے اور رشکِ کائنات دل میں تری نسبت کی جسے مل گئی سوغات محسوس جب ہوئے ہیں ترے قرب کے نفحات جیسے مری حیات کو ملتی ہے صد حیات جلوہ فگن ہے جب سے ترا فیضِ اسمِ ذات مشہود ہوئے جاتے ہیں جیسے کہ مغیبات ہوتا ہے ورد جب بھی ترا نام زباں پر ہے رشکِ سلاطیں ترا مسکینِ کائنات جلوئوں سے ترے سب مری نظروں سے گرگئے انجم ہو یا قمر ہو کہ خورشیدِ کائنات تاجوں کے موتیوں سے بھی افضل ہیں دوستو جوتوں میں اہلِ دل کے جو ہیں خاک کے ذرّات جب کہتی ہے اللہ زباں ایسا لگے ہے کرتی ہے ذکر ساتھ مرے ساری کائنات جس وقت تری یاد میں ہوتا ہوں میں مشغول گر جاتی ہے نظروں سے مری ساری کائنات اخترؔ کے جو لمحات تری یاد میں گذرے ہیں بس وہی لمحات مرے حاصلِ حیات

12:13) يا أيها الذين آمنوا اتقوا الله وكونوا مع الصادقين۔۔۔إن أولياؤه إلا المتقون۔۔۔قیامت تک اللہ والے رہیں گے یہ کیسے ہو سکتا ہیکہ اللہ تعالیٰ فرمائیں کہ سچوں کے ساتھ رہو اور اور سچے ہوں نہ!

15:27) جو گناہ نہیں کرتا چاہے ایم بی ایے کرلے یہ اللہ کا ولی ہے۔۔۔بیان کرنے میں مزہ آتا ہے لیکن گناہ چھوڑنے میں مزہ نہیں آتا۔۔۔

16:52) ہم دھوکہ کب کھا جاتے ہیں جب علماء سے اور اللہ والوں سے دور ہوجاتے ہیں۔۔۔

18:52) اللہ تعالیٰ دوستی کی پہل فرمارہے ہیں۔۔۔

19:40) حضرت والا رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ایک جماعت ایسی بھی ہونی چاہیے جو عمل والی ہو حضرت تھانوی رحمہ اللہ اور حضرت علی میاں ندوی رحمہ اللہ نے بھی یہی فرمایا۔۔۔

20:42) جب آگئے وہ سامنے نابینا بن گئے۔۔۔جب ہٹ گئے وہ سامنے سے بینا بن گئے۔۔۔جو نامحرم کو دیکھتا ہے ہر وقت ناپاک رہتا ہے۔۔۔

22:10) نبوت کا دروازہ بند ہے صدّیقین کی آخری سرحد ہمیشہ کھولی ہوئی ہے۔۔۔

24:26) ہر شخص اپنے گہرے دوست کے دین پر آٹومیٹک ہوجاتا ہے دیکھ تیرا گہرا دوست کون ہے؟۔۔۔

26:18) ماں باپ کا دل مٹھی میں لینا ہے۔۔۔کتناعرصہ ہوگیا ہے ماں باپ کی خدمت کرنے کو۔۔۔؟

27:37) جس طرح ہمیں ہر چیز اچھی چاہیے تو دین کے بارے میں یہ کیوں نہیں چاہتے ؟۔۔۔۔

29:10) حضرت والا رحمہ اللہ بچپن سے ہی اللہ والے تھے۔۔۔

29:49) ایک مناظر نے حضرت مولانا زکریا صاحب رحمہ اللہ سے اصلاح و تزکیہ نفس کے بارے میں سوال کیا تو حضرت نے جواب دیا کہ ان سب کی بنیاد یہ ہے کہ انما الاعمال بالنیات اور ان کا حاصل یہ ہے أن تعبد الله كأنك تراه ۔۔۔

33:04) نیک بننا اللہ کا پیارا بننا فرض ہے۔۔۔

33:31) حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ گانا زنا کا منتر ہے۔۔۔

34:55) حافظِ قرآن کے کتنے زیادہ فضائل ہیں۔۔۔

37:12) ڈاکٹر بننا منع نہیں ہے بس اللہ کو ناراض نہیں کرنا ہمارے کتنے دوست ڈاکٹر ہیں ماشاء اللہ دین پر کس طرح عمل کرتے ہیں ایک نے تو کتنی دفعہ امتحان دیا لیکن کامیاب نہیں ہوئے بالآخر کامیاب ہوگئے۔۔۔

40:10) تینون طرف سے ایک مٹھ داڑھی رکھنا واجب ہے۔۔۔

43:48) اللہ تعالیٰ سے تعلق کمزور ہونے کی ایک مثال۔۔۔

45:57) صدّیق کون ہے؟۔۔۔(۱)الذی لا یخالف قالہ حالہ جس کا قال اور حال برابر ہو۔۔۔

54:18) (۲)الذی لا یتغیر ظاہرہ من باطنہ جس کا باطنی ایمان اتنا قوی ہو کہ لندن اور جرمن، جاپان جہاں بھی جائے اللہ کا نام بلند کرتا رہے کہیں مرعوب نہ ہو کسی ماحول سے متاثر نہ ہو ۔۔۔

01:00:46) (۳)الذی یبذل الکونین فی رضاء محبوبہ جو دونوں جہان خدا پر فدا کردے۔۔۔سوڈان کے ایک شخص نے حضرت والارحمہ اللہ سے سوال کیا کہ دونوں جہاں فدا کرنے کا کیا مطلب ہے تو حضرت نے جواب دیا کہ کیا آپ نےحدیث پاک کی یہ دُعا نہیں پڑھی کہ اللهم إني أسألك رضاك والجنة، وأعوذ بك من سخطك والنار۔۔۔

01:01:32) اَللّٰہُ وَلِیُّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یُخْرِجُہُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ۔۔علامہ آلوسیؒ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی ولایت کی تفسیر یُخْرِجُھُمْ سے ہے یعنی حق تعالیٰ شانہٗ جس کو اپنا ولی بناتے ہیں اس کو اندھیرے سے نور کی طرف نکالتے رہتے ہیں۔ یعنی حق تعالیٰ شانہ اپنے دوستوں کو توفیق توبہ سے پاک فرماتے رہتے ہیں اور دوسری آیت میں ارشاد ہے: وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى بِاٰيٰتِنَآ اَنْ اَخْرِجْ قَوْمَكَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ۝۰ۥۙ (سورۃ ابراہیم: اٰیۃ۵) اے موسیٰ اپنی قوم کو تاریکیوں سے نکال کر روشنی کی طرف لائو۔

حضرت حکیم الامت تھانوی تحریر فرماتے ہیں کہ ایک مقام پر حق تعالیٰ شانہ نے تاریکیوں سے نکالنے کی نسبت اپنی طرف فرمائی اور اس آیت میں حضرت موسی علیہ السلام کی طرف فرمائی: اِسْنَادُ الْاِخْرَاجِ اِلَی النَّبِیِّ مَعَ کَوْنِ الْمُخْرِجِ الْحَقِیْقِیِّ ھُوَ اللہُ تَعَالٰی ھٰذَآ اَقْوٰی دَلِیْلٍ عَلٰٓی اَنَّ لِلشَّیْخِ مَدْخَلًا عَظِیْمًا فِیْ تَکْمِیْلِ الْمُرِیْدِ (بیانُ القران: مسائل السلوک، سورۃ ابراہیم) باوجود اس کے کہ مخرجِ حقیقی اللہ تعالیٰ ہے پھر اخراج کی نسبت نبی کی طرف کرنا قوی دلیل ہے اس بات کی کہ تکمیل مرید میں شیخ کو عظیم دخل ہے۔

01:06:24) اس کی شرح علامہ ابن حجر عسقلانی نے شرحِ بخاری میں ان الفاظ سے فرمائی ہے اِنَّ جَلِیْسَھُمْ یَنْدَرِجُ مَعَھُمْ اﷲ والوں کے پاس بیٹھنے والے انہی کے ساتھ مندرج ہوتے ہیں، اﷲ والوں کے پاس بیٹھنے والوں کو اﷲ ان ہی میں لکھ لیتا ہے، فِیْ جَمِیْعِ مَایَتَفَضَّلُ اللّٰہُ بِہٖ عَلَیْھِمْ اِکْرَامًا لَّھُمْاور وہ تمام مہربانیاں جو اﷲ والوں پر برستی ہیں اﷲ ان کے ساتھیوں کو بھی دے دیتا ہے ۔۔۔

01:10:32) لَو مَرَّ وَلِیٌّ مِنْ اَوْلِیَائِ اللّٰہِ تَعَالٰی بِبَلَدَۃٍ لَنَالَ بَرَکَۃ مُرُوْرِہٖ اَہْلُ تِلْکَ البَلَدَۃِ۔۔۔اگر اولیاء اللہ میں سے کوئی ولی کسی شہر سے صرف گذر جائے، ٹھہرے بھی نہیں کہ وہاں قیام کا اس کو موقع نہیں ہے، تو اس شہر والے اس کے گذرنے کی برکت سے محروم نہیں رہیں گے۔ جیسے تاریکی میں چراغ گذر جائے، کچھ دیر کو ٹھہرے بھی نہیں تو نور پھیلے گا یا نہیں؟

01:12:51) ایک نوجوان کے بدلنے کاذکر جس نے عید کے دن بھی مشقت برداش کی اور گناہ میں شریک نہیں ہوا بالآخر سب گھر میں پردہ شروع ہوگیا۔۔۔

01:16:20) دُعا کی پرچیاں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries