مرکزی بیان ۲۰       جنوری ۲ ۲۰۲ء :غزوۂ خندق اور صحابہ کرام ؓ کی جاں نثاری   !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

05:36) مفتی انوارالحق صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار شروع کیے ۔۔۔ اشعار سے پہلے حضرت والا رحمہ اللہ نے فرمایا کہ یہ اشعار بدنظری سے متعلق ہیں اور ان کی تشریح کے لیے کافی وقت چاہیے ۔۔۔زنا کرنے والے کے لیے کتنے عذاب ہیں ۔۔۔۔اللہ کا عاشق دل کے چاروں طرف چوکنّا رہتا ہے۔۔۔دل میں اصلاح کرانے سے دوربینیں لگتی ہیں۔۔۔اگر ہم نے اصلاح نہ کرائی تو کتنا بڑا نقصا ن ہے۔۔۔

05:37) حضر ت والا رحمہ اللہ نے فرمایا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ لڑکیوں کو دیکھنے سے کیا ہوتا ہے دیا نہ لیا ۔۔۔اگر دیکھ لیا تو کیا ہوتا ہے فرمایا کہ دیا اپنے تقوی ٰ کے نور کو اور لیا آپﷺ کی لعنت والی بدعا کو ۔۔۔۔

08:04) مفتی انوارالحق صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار شروع کیے۔۔۔ اُدھر جغرافیہ بدلا اِدھر تاریخ داں بدلا جوانی جب نہیں باقی جوانی کا نشاں بدلا خزاں نے آکے رنگِ گل و رنگِ گلستاں بدلا صراحی جب ہوئی خالی مزاجِ ساغراں بدلا بڑھاپے سے جوانی کا وہ رنگِ ارغواں بدلا گنہگاروں کا طرزِ گریہ و آہ فغاں بدلا یہ ظالم نفسِ امارہ نے جب دامِ بتاں بدلا تو میں نے باب تقویٰ پر بھی فورًا پاسباں بدلا

12:52) یہ ظالم نفسِ امارہ نے جب دامِ بتاں بدلا تو میں نے باب تقویٰ پر بھی فورًا پاسباں بدلا۔۔۔حضرت نے فرمایا کہ اس شعر کا کیا مطلب ہے کہ نفس نے گناہ کرنے کے لیے کیا کیا چال اختیار کی تو اس وقت میں نے تقویٰ کے دروازے پر فوراً پاسباں بدلا۔۔۔

13:43) گناہوں سے جو توبہ کی تو غفلت کا جہاں بدلا زمیں عاصی کی بدلی اور اس کا آسماں بدلا دل ناداں نے جب سے آہ ان کا آستاں بدلا جہان کرب و غم دیکھا جہانِ شادماں بدلا تعجب کیا جو دنیا کالعدم ہے نگہ عارف میں فلک پر مہر تاباں سے جہانِ اختراں بدلا تجلّی ان کی دل میں منکشف اخترؔ ہوئی جس کے نگاہوں میں مہ و خورشید و انجم کا سماں بدلا اُدھر جغرافیہ بدلا اِدھر تاریخ داں بدلا جوانی جب نہیں باقی جوانی کا نشاں بدلا

19:03) جناب مصطفیٰ مکی صاحب نے اشعار۔۔۔سکون پایا ہے بے کسی نے۔۔۔ حدودِ غم سے نکل گیا ہوں۔۔۔ حضرت والا نے فرمایا کہ آپﷺ کا ان اشعارمیں تذکرہ مبارک ہے اور آپﷺ نے کتنی مشقتیں برداش کیں اُونٹ کی اُجڑی ڈالی گئی اور غزوہِ خندق کے موقعے پر کیسے کیسے حالات پیش آئے تھے۔۔۔

24:29) دوبارہ اشعار شروع کیے۔۔۔

35:17) آپﷺ چالیس بر س کے تھے جب نبوت عطا ہوئی اس وقت تک کسی نے نہیں ستایا جُوں ہی نبوت کا اعلان ہواتو پھرکیسے کیسے ستایا گیا ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے۔۔۔تو اسی طرح جو دین پر چلے گا سنت پر عمل کرے گا تو اس کو بھی ستایا جائے گا۔۔۔

38:55) آج پوری دُنیا میں اسلام کو مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اسلا م مٹا ؟نہیں ! اور اُبھر ا۔۔۔

40:09) جنت دو چیزوں سے ملتی ہے ایک اللہ تعالیٰ کا خوف اور دوسرا حرام خواہشات کو دبانا۔۔۔

42:17) غزوہ ِاحزاب کا واقعہ۔۔۔ غروہ ٔ خندق میں حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہم کی جانثاری اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ان کے بارے میں عظیم الشان ارشاد۔۔۔ غزوہ خندق کے موقع پر صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا حال ، عجیب الشان جانثاری کا تذکرہ۔۔۔ ضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو اس سازش کا علم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اصحاب سے مشورہ کیا۔ سلمان فارسی نے ایک دفاعی خندق کھودنے کا مشورہ دیا جو عربوں کے لیے ایک نئی بات تھی۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو یہ مشورہ پسند آیا چنانچہ خندق کی تعمیر شروع ہو گئی۔ ۔ اس کی کھدائی میں حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سمیت سب لوگ شریک ہوئے۔

59:25) تفصیلی واقعہ بیان ہوا۔۔۔ مشورہ کرنے کے فائدے۔۔ ۔ کھدائی کے دوران میں سلمان فارسی کے سامنے ایک بڑا سفید پتھر آ گیا جو ان سے اور دوسرے ساتھیوں سے نہ ٹوٹا۔ آخر حضرت محمدایک عظیم معجزہ،غزوہ خندق میں ایک سخت چٹان کا تذکرہ جو ٹوٹ نہیں رہی تھی۔سورہ انعام آیت نمبر ۱۱۵ آپ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے جاتے تھے اور چٹان پر ضرب لگاتے تھے اور وہ ٹوٹتی گئی اور اس موقع پر چٹان ٹوٹنے سے جو چمک ظاہر ہوئی جس میں آپ ﷺ کو ملک شام ، فارس،یمن ، روم و کسریٰ کے محلات دکھائے گئے۔۔سورہ انعام آیت نمبر ۱۱۵ کے فضائل۔ کوئی مشکل ہو تو اس کو مشورے کرکے پڑھنا چاہیے! انشاء اللہ مشکل حل ہوجائے گی۔۔

01:08:53) غروہ خند ق کے موقع پر حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی دعوت اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزہ کا ظہور۔۔۔واقعہ۔۔۔

01:12:39) حضرت سعد بن معاذ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا بنی قریظہ کے بارے میں فیصلہ اور حضرت سعدؓکی دعا کی قبولیت کا ظہور اور شہادت

01:17:18) ان واقعات کو سن کر ہم توبہ کریں اور سوچیں کہ ان یہودی بدبختوں نے آپ ﷺ کو کتنی اذیتیں دیں اور ہم آج انہی بدبختوں کی نقل کررہے ہیں۔۔۔

01:19:42) حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کو نیزہ لگا جس سے رگ کٹ گئی تو حضرت سعد بن معاذ نے کیا دعا فرمائی بہت ہی عجیب دعا۔۔۔۔

01:24:24) حضرت نُعیم بن مسعود رضی اللہ عنہ کی ذہانت کا دلچسپ واقعہ ۔۔ جس سے کفار کی صفوں میں پھوٹ پڑ گئی۔۔۔

01:28:45) خدائی مدد ایک رات شدید اور سرد آندھی چلی جس نے مشرکین کے خیموں کو اکھاڑ پھینکا اور ان کی روشنیاں بجھا دیں۔ شدید گردو غبار سے فضا تاریک ہو گئی۔۔[11] مشرکین نے فرار ہونے کو ترجیح دی اور مکہ کی طرف روانہ ہو گئے۔ 22 ذی القعدہ بدھ کے دن تک لشکرِ کفار میں سے کوئی بھی باقی نہ رہا اور شدید مالی و جانی نقصان کے بعد ان کے ہاتھ کچھ نہ آیا۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اجازت دے دی کہ مسلمان محاذ کو چھوڑ کر اپنے گھروں کو چل دیں۔۔۔

01:30:39) غزوۂ احزاب میں حضور ﷺ کی اطاعت سے حضرت سیِّدُناحُذَ یْفَہ بن یَمان کی سردی دور ہو گئی، دلیر ی اور شجاعت کا انمول واقعہ ، ماشاء اللہ۔۔۔

01:35:02) غزوہ بنی قریظہ کاایمان افروز تذکرہ : حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم جنگ خندق سے فارغ ہو کر اپنے مکان میں تشریف لائے اور ہتھیار اتار کر غسل فرمایا، ابھی اطمینان کے ساتھ بیٹھے بھی نہ تھے کہ ناگہاں حضرت جبریل علیہ السلام تشریف لائے اور کہا کہ یا رسول اﷲ ! صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم آپ نے ہتھیار اتار دیا لیکن ہم فرشتوں کی جماعت نے ابھی تک ہتھیار نہیں اتارا ہے اﷲ تعالیٰ کا یہ حکم ہے کہ آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم بنی قریظہ کی طرف چلیں کیونکہ ان لوگوں نے معاہدہ توڑ کر علانیہ جنگ خندق میں کفار کے ساتھ مل کر مدینہ پر حملہ کیا ہے۔

01:38:07) حضرت سعد بن معاذ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا بنی قریظہ کے بارے میں فیصلہ اور حضرت سعدرضی اللہ عنہ کی دعا کی قبولیت کا ظہور اور شہادت۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries