جمعہ  بیان ۲۱       جنوری ۲ ۲۰۲ء :اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کو محبوب رکھتا ہے    !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

17:14) بیان کے آغاز میں اشعار کی مجلس ہوئی۔۔۔

18:32) ان اولیاء الا المتقون۔۔۔اَلغِیبَةُ اَشَدُّ مِنَ الزِّنا۔۔۔

23:30) فرمایا کہ دُنیا کا سورج تو ڈوب جاتا ہے اللہ والوں کا سورج کبھی نہیں ڈوبتا ۔۔۔

24:43) سب سے بڑا ذکر نماز اور قرآن پاک ہے اور آج اس میں کتنی سستیاں کر رہے ہیں۔۔۔

26:02) فرمایا کہ نظر کی حفاظت ہوگئی تو کیا زبان کی بھی حفاظت ہے؟دین صرف ایک چیز کا نام نہیں ہے۔۔۔

27:46) گناہوں کا زخم ایسا ہیکہ بار بار یاد آئے گا۔۔۔

30:05) حضرت والا رحمہ اللہ لڑکوں سے احتیاط پر زیادہ بیان کرتے تھے ایک مدرسے میں حضرت والا رحمہ اللہ بیان کررہے تھے تو درمیان میں ایک پرچی آئی کہ آپ لڑکوں سے احتیاط پر بیان نہ کریں یہاں یہ مرض نہیں ہے تو حضرت والا رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جس نے مجھے بلایا ہے اگر پرچی اُن کی طرف سے ہے تو ٹھیک ہے اختر امام بن کر بیان کرے گا غلام بن کر نہیں تو میں چلا جاتا ہوں اور اگر کسی اور نے بھیجی ہے تو یاد رکھو کہ بیان اپنے لیے کیا جاتا ہے۔۔۔پھر بیان کے بعد پتا چلا کہ جس نے پرچی لکھوائی تھی وہ ہی اس مرض میں مبتلا تھا۔۔۔

35:21) قل للمؤمنين يغضوا من أبصارهم ويحفظوا فروجهم ۔۔۔اور عورتوں کے لیے الگ حکم ہے وَقُل لِّلْمُؤْمِنَٰتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَٰرِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ ۔۔۔

36:47) ایک گناہ دوسرے گناہ کو کھینچ لیتا ہے۔۔۔

37:06) زنا کے کتنے عذاب ہیں ۔۔۔قرب قیامت میں شراب عام ہوجائے گی۔۔۔

38:49) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے سب سے پہلے اسلام میں جس چیز کو الٹایا جاوے گا جس طرح بھرے برتن کو الٹ دیا جاتا ہے وہ شراب ہو گی ۔پوچھا گیا یا رسول اللہ ! صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم! یہ کیونکہ ہو گا ؟ حالانکہ شراب کی حرمت اللہ تعالیٰ نے خوب واضح کر کے بیان فرمادی ہے ۔فرمایا اس طرح ہو کہ شراب کا دوسرا نام رکھ لیں گے اور اس طرح اس کو حلال قرار دیں گے۔ تشریح:جیسا کہ آج کل شراب کا نام جام صحت رکھا ہو اہے امت مسلمہ کو حق تعالیٰ شانہ اپنی رحمت سے ہدایت فرمائیں۔آمین!

45:15) اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمایا کہ کفّار دُنیا کہ حسنہ کو مانگتے ہیں اور ومنهم من يقول ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة وقنا عذاب۔۔۔اور مسلمانوں کی یہ دُعا ہوتی ہے۔۔۔

46:23) شرابی اکیلا شراب نہیں پیتا اس کی نحوست اُس کے گھر میں بھی ہوتی ہے۔۔۔

47:36) حضرت عبدالحفیظ جونپوری رحمہ اللہ کتنی شراب پیتے تھے جب حضرت تھانوی رحمہ اللہ سے ملاقات ہوئی تو پھر کیا حالت ہوئی۔۔۔

51:13) سب سے زیادہ آپ ﷺ کو ستانے والے یہ یہودی تھے ان کی کوشش ہی یہی ہوتی ہیکہ کس طرح مسلمانوں کو یتیم کیا جائے کس طرح ان کو ختم کیا جائے۔۔۔

52:35) اللہ کا نام لینے میں کتنا مزہ ہے۔۔۔ نام لیتے ہی نشہ سا چھا گیا۔۔۔ذکر میں تاثیرِ دورِ جام ہے۔۔۔وعدہ آنے کا شبِ آخر میں ہے۔۔۔صبح سے ہی انتظارِ شام ہے

53:28) حضرت عبدالحفیظ جونپوری رحمہ اللہ جب حضرت تھانوی رحمہ اللہ سے جوڑے تو شراب چھوڑ دی ۔۔۔

56:27) ایک شرابی کا واقعہ ۔۔۔آپﷺ کی محبت مبارک کا نشہ کیسا ہے؟۔۔۔آپﷺ نے کیسے کیسے فاقے برداش کیے اور فرمایا کہ اللَّهُمَّ لاَ عَيْشَ إِلاَّ عَيْشُ الآخِرَهْ۔۔۔

59:33) چھوٹا بچہ اگر انتقال کرجائے تو والدین کے لیے سفارش کا ذریعہ بنتا ہے۔۔۔۔

01:00:19) غزوہ خندق کے موقع پر حضرت جابر رضی اللہ نے آپﷺ کی دعوت کی تو آپﷺ نے تمام صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کو دعوت دے دی اور آخر میں کھانا بچ بھی گیا۔۔۔۔حضر ت ہاجرہ رضی اللہ عنہا کا واقعہ ۔۔۔

01:03:19) فرمایا کہ گھروں میں آپﷺ کی سیرت کے تذکرے کریں انشاءاللہ سب پریشانیاں دور ہوجائیں گی اور آپﷺ کی سنتوں کو زندہ کریں۔۔۔

01:04:46) اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں کیافرمایا کہ ورفعنا لك ذكرك۔۔۔اے محبوب ﷺ ہم نے آپ کا ذکر بلند کردیا۔۔۔

01:06:03) حضرت عبدالحفیظ جونپوری رحمہ اللہ جب حضرت تھانوی رحمہ اللہ سے جوڑے تو شراب چھوڑ دی ڈاکٹروں نے کہا کہ تھوڑی تھوڑی پیتے رہو زندہ رہو گے تو فرمایا کہ اگر اللہ کو راضی کر کہ ابھی موت آتی ہے تو آجائے لیکن اب اللہ کو ناراض نہیں کرنا۔۔۔

01:08:31) اللہ تعالیٰ سےمعافی مانگنے میں کیا مزہ ہے۔۔۔توبہ کرنے والے کو اللہ تعالیٰ اپنا پیارا بنا لیتے ہیں۔۔۔۔

01:09:08) جب ہم گناہ کرتے ہیں تو چار گواہ بن جاتے ہیں ۔۔۔(۱)یومئذ تحدث اخبارھا۔۔ایک گواہ تو زمین ہے جس پر گناہ ہوتے ہیں(۲)دوسرا گواہ صحیفۂ اعمال ہے۔۔۔واذا الصحف نشرت 01:14:02) ایک ہے ماں باپ سے دُعا کا کہنا اور ایک ہے اُن سے دُعا کالینا۔۔۔ماں باپ کا دل خوش

کرنا اُن کا دل مٹھی میں لے لینا فرض ہے۔۔۔

01:15:20) گناہوں پر چار گواہ (۳)الیوم نختم علیٰ افواھھم وتکلمنا ایدیھم وتشہد ارجلھم بما کانوا یکسبون۔۔۔جن اعضاء سے گناہ صادر ہوتا ہے وہ شاہد بنتے ہیں(۴)چوتھا گواہ ہے۔۔۔کراماً کاتبین یعلمون ما تفعلون۔۔۔

01:17:12) چار شرطوں سے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔۔۔(۱) ان یقلع عن المعصیۃ۔۔۔گناہ سے الگ ہونا۔۔۔(۲)ان یندم علی ۔۔ندامت ہو جائے۔۔۔

01:22:12) فرمایا کہ رات کو سوتے ہوئے صرف پانچ منٹ اللہ تعالیٰ کےاحسانات یاد کرلیا کریں سب سے پہلے تو یہ کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایمان کی کتنی بڑی دولت عطا فرمائی اس کے بعد باقی احسانا ت یاد کریں۔۔۔

01:24:42) ایک شخص کا واقعہ جس نے مدرسے کے طلباء کا کھانا بند کردیا تھا۔۔۔

01:25:03) (۳)اور تیسری شرط ہے ان یعزم عزمازما ان لایعود الی مثلھا ابدا، پکا ارادہ کرے کہ اب دوبارہ کبھی ایسی حرکت نہیں کروں گا(۴) جس کا حق مارا ہے وہ ادا کر دیں۔۔۔

01:29:13) واعف عنا کا ترجمہ علامہ آلوسی نے کیا ہے امح اٰثار ذنوبنا یعنی ہمارے ہمارے گناہوں کے آثار ونشانات اور گواہوں کو مٹادیجیے اور واغفرلنا کے معنی ہیں بستر القبیح واظہار الجمیل ہماری برائیوں پر ستاری کا پردہ ڈال دیجئے اور ہماری نیکیوں کو خلق پر ظاہر فرمادیجئے اور وارحمنا کے کیا معنی ہیں۔ جب معافی ہوگئی اور مغفرت ہوگئی اب سکھارہے ہیں کہ جب ہم نے تم کو معاف کردیا اور تمہاری خطائیں بخش دیں تو اب ہم سے رحمت کی درخواست کرو۔

01:31:32) مغفرت کے لیے ایک عظیم الشان وظیفہ:۔ رحمت کی چار تفسیریں حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کی ہیں۔ لہٰذا جب وَارْحَمْنَا کہئے تو چار نعمتوں کی نیت کرلیجئے: (۱) توفیق طاعت: گناہوں سے طاقت کی توفیق چھین لی جاتی ہے۔ گناہ کی نحوست سے عبادت میں جی نہیں لگتا (۲) فراخی معیشت: روزی میں برکت ڈال دیجئے کیوں کہ گناہوں سے روزی میں برکت ختم ہوجاتی ہے، کماتا بہت ہے لیکن پورا نہیں پڑتا۔ (۳) بے حساب مغفرت : قیامت کے دل ہمارا حساب نہ لیجئے کیوں کہ جس سے مواخذہ ہوگا اس کو عذاب دیا جائے گا۔ (۴) دخولِ جنت: اب علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی تفسیر سنئے!فرماتے ہیں رحم کی درخواست میں اپنے کسی نیک عمل کا استحقاق نہ لانا۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries